زیمبیا کےسب سے بڑے میلے میں تراجم قرآن کریم و دیگر جماعتی کتب کی نمائش
مکرم ثاقب احمد صاحب مبلغ سلسلہ زیمبیا تحریر کرتے ہیں کہ زیمبیا کے دارالحکومت لوساکا میں حکومت کے زیرانتظام ایک بڑا، ایگریکلچر و کمرشل میلہ لگتا ہے۔ اس میں مختلف کمپنیاں، کاروباری ادارے اور ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے اپنے سٹال لگاتے ہیں۔ اس میلہ کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ ایسا پہلا ثقافتی میلہ سنہ ۱۹۱۹ء میں لگا تھا۔ اس کے بعد سے لگ بھگ ہر سال یہ میلہ منعقد ہو رہا ہے۔
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بھی گذشتہ ایک دہائی سے اس میلہ میں اپنا تبلیغی سٹال لگا رہی ہے۔ امسال یہ میلہ مورخہ ۳۱؍جولائی تا ۵؍اگست ۲۰۲۴ء کومنعقد ہوا۔ جماعتی سٹال دو رویہ سٹرک پر تھا جس کی وجہ سے یہ بڑا واضح نظر آتا رہا۔ دونوں سٹرکوں کے اطراف جماعتی بینرز اور کتابیں رکھی گئی تھیں۔ اس سے دونوں اطراف سے آنے جانے والے لوگ مستفیض ہوتے رہے۔
جماعتی سٹال پر ۵۰؍زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم کے نسخہ جات رکھے گئے تھے۔ نیز حضرت مسیح موعودؑ کی چنیدہ کتب و خلفائے سلسلہ اور دیگر جماعتی کتب بھی نمائش کی زینت تھیں۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس میلہ کا رخ کرتی ہے اس ليے درج ذیل عناوین پر مشتمل تعلیمی و تبلیغی لٹریچر بھی نمائش میں رکھا گیا: احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا تعارف، اسلام-ایک جامع مذہب، اسلام امن کا داعی ہے، انسانی تاریخ کے سب سے بااثر انسان- رسول کریم ﷺ، کفارہ اور تثلیث۔
اس میلہ میں ایک ہزار سے زائد سٹال ہونے کے باوجود اسلام کی نمائندگی صرف جماعت احمدیہ ہی کر رہی تھی۔ جماعتی سٹال پر صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک مختلف اوقات میں متعدد مبلغین کرام کو ڈیوٹی دینے کی توفیق ملی۔ اس طرح ان چھ دنوں میں ۵۵؍گھنٹوں سے زائد وقت جماعتی تعارف و تبلیغ کے ليے وقف کیا گیا۔ اس نمائش کو ۲۰؍ہزار سے زائد افراد نے دیکھا۔ دو ہزار ۹۰۰؍افراد نے اسلام کی جامع و پُرامن تعلیم اور آنحضرتﷺ کی خوبصورت سیرت پر مبنی پمفلٹس ليے۔ یہ لیفلیٹس تین زبانوں انگلش اور دو مقامی زبانوںNyanja اور Bemba میں تھے۔ ان چھ دنوں میں ایک سواحیلی اور دس انگریزی زبان میں قرآن کریم کے تراجم فروخت ہوئے۔ اس کے علاوہ چند دیگر جماعتی کتب بھی فروخت ہوئیں۔ زیمبیا کے صدر The Honourable Hakainde Hichilemaبھی اس میلہ میں شریک ہوئے اور چند سٹالز کا دورہ کیا۔
اللہ تعالیٰ ان کاوشوں میں غیر معمولی برکت ڈالے اور زیادہ سے زیادہ سعید روحوں کو احمدیت کے نور سے منور ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: طاہر احمد سیفی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)