لجنہ اماءاللہ اور ناصرات الاحمدیہ برطانیہ کے پینتالیسویں سالانہ اجتماع ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭…اجتماع کے دوسرے دن حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تشریف آوری اور بصیرت افروز خطاب
٭… اجتماع کا مرکزی موضوع: ’’اُدۡعُ اِلٰی سَبِیۡلِ رَبِّکَ بِالۡحِکۡمَۃِ وَالۡمَوۡعِظَۃِ الۡحَسَنَۃِ‘‘
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مورخہ ۲۷تا۲۹؍ستمبر ۲۰۲۴ء کو لجنہ اماءاللہ اور ناصرات الاحمدیہ برطانیہ کا تین روزہ سالانہ اجتماع بعنوان ’’اُدۡعُ اِلٰی سَبِیۡلِ رَبِّکَ بِالۡحِکۡمَۃِ وَالۡمَوۡعِظَۃِ الۡحَسَنَۃِ‘‘ (النحل: ۱۲۶) یعنی اپنے ربّ کے راستہ کی طرف حکمت کے ساتھ اور اچھی نصیحت کے ساتھ دعوت دے۔ اپنی روایتی آب وتاب اور شان کے ساتھ Sickles Lane, Kingsley کی سر سبز وادی میں منعقد ہوا۔
اجتماع کا پہلا دن
سالانہ اجتماع کا آغاز ۲۷؍ستمبر بروز جمعۃالمبارک سہ پہر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ سننے کے ساتھ ہوا۔ اجتماع گاہ میں لگائی گئی بڑے سائز کی سکرینوں پر مستورات اور بچیوں نے براہ راست خطبہ جمعہ سنا۔ خطبہ جمعہ کے آخر میں حضورِانور نے لجنہ اماء اللہ اورمجلس انصاراللہ یوکے کے اجتماعات کے انعقاد کا بھی ازراہ شفقت ذکر فرمایا اور لجنہ اور انصار کو ان دنوں میں خاص طور پر دعاؤں میں وقت گزارنے کی تلقین فرمائی۔
تین بج کر پینتالیس منٹ پر پہلے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہد سے ہوا۔ اس کے بعد لجنہ کی مرکزی اجتماع گاہ میں مقابلہ نظم شروع ہوا۔ دیگر مقابلہ جات کے ليے بیک وقت متفرق مارکیوں میں انتظامات کیے گئے تھے۔ مقابلہ حفظ قرآن کا انتظام competition مارکی میں کیا گیا اور مقابلہ اردو تقاریر Lecture مارکی میں منعقد ہوا۔
اجتماع کے مرکزی موضوع کی مناسبت سے میدان تبلیغ میں ممبرات لجنہ اماءاللہ اور ناصرات کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا گیا۔ تبلیغ کی اہمیت کے ساتھ ساتھ اس کے مختلف ذرائع اور ان کے احسن استعمال کی طرف بھی توجہ دلائی گئی۔ یہ موضوع پروگرام کے تمام عناصر کا مرکزی نقطہ تھا۔ لجنہ ممبرات نے اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئےتینوں دن تحقیق پر مبنی پریزنٹیشنز پیش کیں جن کے عناوین درجِ ذیل ہیں: ’’تبلیغ کے لیے ذاتی خصوصیات کی اہمیت‘‘ (انگریزی) از ڈاکٹر سائرہ رشید صاحبہ صدر AMWSA، ’’دعوت الیٰ اللہ کے لیے حکمت کی اہمیت‘‘ (اردو اور انگریزی) از مکرمہ فرزانہ یوسف صاحبہ نیشنل سیکرٹری تبلیغ لجنہ اماءاللہ برطانیہ اور ’’اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے تبلیغ اسلام‘‘ از مکرمہ ملیسا احمدی صاحبہ (انگریزی) اور مکرمہ فائزہ بشریٰ صاحبہ (اردو)۔
امسال حضرت مسیح موعودؑکا عربی قصیدہ یاد کرنے کا مقابلہ بھی منعقد کیا گیا تھا۔ اس بابرکت مقابلےکے بعد مرکزی لجنہ گاہ میں مقابلہ انگریزی کلام ہوا جس میں شاعرات نے خوب دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان مقابلہ جات کے بعد تقریب تقسیم انعامات ہوئی اور پہلی تین پوزیشنزحاصل کرنے والی ممبرات کو ٹرافیاں دی گئیں۔
امسال بھی اجتماع کے انتظامات جلسہ سالانہ کی طرز پر کیے گئے تھے جن میں رجسٹریشن اور سکیننگ کی مارکیوں کے علاوہ ضیافت، رہائش گاہ، نمائش، لیکچرز، مقابلہ جات کی سجی ہوئی متعددمارکیاں، ناصرات کے لیے ناصرات گاہ میں fun fair اور شاملین اجتماع کے لیے بازار کا انتظام بھی شامل تھا۔
دن کے اختتام پر جماعت احمدیہ عالمگیرکی روایت کے مطابق احمدی طالبات کو ان کے متعلقہ شعبوں میں غیر معمولی کامیابیوں کے اعتراف میں تعلیمی کارکردگی کے اعزازات سے نوازا گیا۔ ان طالبات کے ناموں کا اعلان اس سال جلسہ سالانہ برطانیہ میں حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت موجودگی میں کردیا گیا تھا۔ تقریب تقسیم انعامات کے بعد مکرمہ ڈاکٹر قرۃالعین صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ یوکے نے دعا کرائی۔
تقریب تقسیم انعامات کے بعد صدر صاحبہ نے ناصرات کے ساتھ hay bales پر کھلے آسمان تلے ایک بے تکلف نشست کی جس میں ناصرات کوصدر صاحبہ سے سوالات کرنے کا موقع ملا۔
عشائیہ اور نماز مغرب و عشاء کی باجماعت ادائیگی کے بعد یہ بابرکت دن اپنے اختتام کو پہنچا۔
دوسرا دن
اجتماع کے دوسرے روز کا آغاز با جماعت نماز تہجد اور فجر کی ادائیگی سے ہوا۔ ناشتہ صبح آٹھ بجے سے ضیافت مارکیوں میں پیش کیا گیا۔
ہفتہ کی صبح ۱۰؍بجے اجتماع کے دوسرے دن کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہد سے ہوا جس کے بعد ناصرات کو بحساب ان کی عمر مختلف مارکیوں میں مقابلہ جات کے لیے بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب لجنہ اجتماع گاہ میں مکرمہ روبینہ ناصر صاحبہ نائب صدر لجنہ اماءاللہ برطانیہ کی صدارت میں لجنہ اماءاللہ کے دوسرے دن کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہد سے ہوا جس کے بعد مقابلہ تلاوت قرآن کریم ہوا۔ اس کے بعد تحقیق پر مبنی انگریزی تقریری مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ سوا بارہ بجے مکرمہ فرزانہ یوسف صاحبہ نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’حکمت اور تبلیغ کی اہمیت‘‘ پر ایک بہت اہم پریزنٹیشن پیش کی جس میں آپ نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کے پیغام کو پھیلانے میں علم اور تعلیم کی اہمیت کا ادراک حاصل کیا جائے۔ اس اجلاس کا آخری حصہ انگلش تقریری مقابلے کے انعامات کی تقسیم، مجالس کے انعامات اور عائشہ اکیڈمی کے انعامات کی تقسیم پر مشتمل تھا۔
تقریب تقسیم انعامات کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا۔ امسال سالانہ اجتماع کے موقع پر ٹی سٹال کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جہاں تمام شاملین کے لیے گرما گرم چائے، کافی، ہاٹ چاکلیٹ اور دودھ کا انتظام تھا۔
ہفتہ کی دوپہر اجتماع گاہ میں خوشی اور جوش کی ایک برقی لہر دوڑ رہی تھی۔ ممبرات لجنہ اماءاللہ اور ناصرات حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بابرکت دیدار کے لیے بےتاب تھیں۔ قطار در قطار بیٹھی ناصرات اپنے آقا کی آمد کی منتظر تھیں۔ نہ موسم کی شدت اور کیچڑ کا ہوش تھا نہ جگہ کی تنگی کا احساس۔ ہر کسی کی کوشش تھی کہ وہ اپنے امام کے دیدار سے محروم نہ رہ جائے اور ہر دوسری بہن ان کے درد کوسمجھ کر دوسروں کے لیے خوش دلی سے سکڑ کر جگہ بنا رہی تھی۔ شا ملین اجتماع نے شکر خداوندی کے جذبات سے لبریز ہو کر نماز ظہر و نماز عصر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اقتدا میں ادا کیں۔ بعد نمازحضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی آمد سے قبل تمام ممبرات درود شریف و دعاؤں کا اجتماعی طور پر ورد کرتی رہیں جس سےاجتماع گاہ نہایت بابرکت اور پرسکون ماحول پیش کر رہی تھی۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیر کی اجتماع گاہ میں تشریف آوری: دوپہرچار بج کر ۱۷؍منٹ پرحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز لجنہ اجتماع گاہ میں رونق افروز ہوئے اور السلام علیکم و رحمةاللہ کا تحفہ عنایت فرمایا تو پنڈال میں جوش اور ولولے کی ایک لہر دوڑ گئی اور حاضرات اجتماع نے والہانہ نعرہ ہائےتکبیر بلند کیے۔ ممبرات نے شوق دید سے پُر نم آنکھوں سے اپنے آقا کا استقبال کیا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ برطانیہ نے اجتماع کی کارگزاری رپورٹ پڑھ کر سنائی اور اجتماع کی رودادکی ایک مختصر ویڈیو پیش کی گئی جس میں اجتماع کے مختلف پہلوؤں اور اس سال کے نئے فیچرز کو دکھایا گیاتھا۔
چار بج کر ۳۹؍منٹ پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز منبر پر تشریف لائے اور خطاب کا آغاز فرمایا۔(خلاصہ خطاب حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۳؍اکتوبر۲۰۲۴ء)۔
خطاب کے اختتام پر حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےدعا کروائی۔ سات ہزار۲۴۲؍ممبرات لجنہ اماءاللہ اور ناصر ات نے ہفتہ کے روز کی کارروائی میں شمولیت کی۔ الحمدللہ
دن کے اختتام پر تمام طالبات الاؤ (Bonfire)کے ارد گرد جمع ہوئیں جہاں نیشنل صدر صاحبہ برطانیہ اور نیشنل سیکرٹری امور طالبات کے ساتھ سوال و جواب اور تبادلہ خیال کا سلسلہ جاری ہوا۔
پینل نے نہایت خوبصورتی کے ساتھ اہم مشورے اور متعلقہ سوالات کے جواب دیے۔ دن کا اختتام رات کے کھانے کے ساتھ ہوا۔
تیسرا دن
اجتماع لجنہ اماءاللہ اور ناصرات الاحمدیہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی حسبِ دستور علی الصبح ساڑھے چار بجے نمازِ تہجد اور نماز فجر سے ہوا۔ اجتماع کے دوسرے روز تو سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا مگر اتوار کی صبح سے بادل چھائے ہوئے تھے۔ یوں تو ہلکی بارش اور بوندا باندی کی پیشگوئی تھی مگر محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور امامِ وقت کی دعاؤں سے پروگرام کے اختتام تک بادلوں نے قطروں کو تھامے رکھا اور شام گئے ہی بارش برسی۔
صبح دس بجے اجتماع کے چوتھے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ برطانیہ کی صدارت میں تلاوتِ قرآن کریم اور عہد سے ہوا۔ لجنہ اجتماع گاہ میں فی البدیہہ تقریر کا مقابلہ ہوا جبکہ نو مبائع ممبرات کے تعلیمی مقابلہ جات competition مارکی میں منعقد ہوئے۔ دس بج کر ۵۰؍منٹ پر مکرمہ ملیسا احمدی صاحبہ نے انگریزی اور فائزہ بشریٰ صاحبہ نے اردو میں ’’اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے تبلیغ اسلام‘‘ کے موضوع پر پریزنٹیشن دی۔ اس پریزنٹیشن کا مرکزی نقطہ یہ تھا کہ اسلام کی تبلیغ کا سب سے بہترین اور کامل طریقہ دوسروں کے سامنے اس کی درست اور خوبصورت تعلیمات کو عملی طور پر پیش کرنا ہے۔
۱۱؍بج کر ۲۰؍منٹ پر تقریب تقسیم انعامات ہوئی۔ جس میں GCSE اور A levels میں غیر معمولی کامیابی حاصل کرنے والی طالبات کو تعلیمی کارکردگی کے اعزازات سے نوازا گیا۔ ان طالبات کے ناموں کا اعلان اس سال جلسہ سالانہ برطانیہ میں حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت موجودگی میں کر دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی مقابلہ فی البدیہہ تقریر، خصوصی ضروریات کے حامل شاملین (SEND) کے مقابلہ جات، مقابلہ جات نو مبائعات، ریجنل نمائش اور ڈیجیٹل آرٹ میں پوزیشن لینے والی ممبرات کو ٹرافیاں دی گئیں۔ مقابلہ ڈیجیٹل آرٹ امسال پہلی مرتبہ اجتماع میں شامل کیا گیا تھا۔
تقریب تقسیم انعامات کے بعد SEND لجنہ اور ناصرات کی ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں یہ ممبرات اور بچیاں اپنی اپنی استعداد کے مطابق تلاوت، نظم، قاعدہ کی پڑھائی اور شاعری کرتی نظر آئیں۔ ان تمام شامل ہونے والی ممبرات کو میڈلز دیے گئے۔
بارہ بجے صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ یوکے نے انگریزی اور اردو میں تقریر کی جس میں آپ نے گذشتہ اجتماعات کے مواقع پر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مختلف خطابات میں بیان فرمودہ ہدایات اور نصائح کی یاددہانی کرائی۔ نیز آپ نے نماز کا قیام کرنے، ہر وقت سچ بولنے اور حصول علم پر بھی روشنی ڈالی۔ مزید برآں صدر صاحبہ نے لجنہ اماءاللہ برطانیہ کی طرف سے افریقہ میں تعمیر ہونے والے عائشہ میٹرنٹی ہسپتال کی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ مجلس نے اب تک ۱.۱ ملین پاؤنڈز کی رقم اکٹھی کرنے کی توفیق پائی ہے۔ آخر پر صدر صاحبہ نے تمام کارکنات اور حاضرات کا شکریہ ادا کیا۔
دوپہربارہ بج کر ۴۵؍ منٹ پرکھانے کا وقفہ ہوا۔ اس دوران امورِ طالبات کی مارکی میں سالانہ AMWSAکی صدارت کے انتخابات بھی ہوئے۔ انتخاب میں تمام موجودہ یونیورسٹی کی طالبات کی شرکت لازمی تھی تاکہ وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں اور اس کے بعد انہیں وہیں پر دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔
نیشنل اجتماع کے پانچویں اورآخری اجلاس کی کارروائی سہ پہر ۳ بجے تلاوتِ قرآن کریم و ترجمہ سے شروع ہوئی۔ جس کے بعد نہایت دلچسپ مقابلہ بیت بازی ہوا۔ اس مقابلہ میں حصہ لینے والی تمام ممبرات نے دلکش انداز میں اشعار پڑھے اور ایک سخت مقابلہ کے بعد پوزیشنز کا اعلان کر کے انعامات دیے گئے۔ تمام شاملین نے نماز ظہر اور عصر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی امامت میں ادا کیں۔ انصاراللہ اجتماع گاہ سے براہ راست حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پر معارف و پر نصائح خطاب لجنہ اجتماع گاہ میں لگائی گئی سکرینوں پر پورے اہتمام اور انہماک سے سنا گیا۔ خطاب کے اختتام پر حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کرائی۔ (خلاصہ خطاب حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل مورخہ ۳؍اکتوبر۲۰۲۴ء)۔
امسال اجتماع پر لگائی گئی نمائش کا موضوع بھی تبلیغ اورتبلیغی سرگرمیاں تھا۔ نمائش میں اسلامی تبلیغی حکمت عملی اور جدید سائنسی شواہد پر مبنی نفسیاتی نظریات کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ لجنہ اور ناصرات کے لیے دلچسپ کھیل بھی تیار کیے گئےتھے ۔ اس کے علاوہ، نمائش میں حضرت مسیح موعودؑ کی پوری ہونے والی پیشگوئیوں کے پوسٹرز بھی آویزاں تھے۔ ’’اسلام کی ممتاز خواتین‘‘ کی سیرت اور سوانح پر مبنی پوسٹرز بھی نمائش کا حصہ تھے۔ نمائش کے ساتھ لجنہ اور ناصرات کے لیے خطاطی اور مسلم فلکیات دانوں کے کارناموں کو متعارف کروانے کی ورکشاپس کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ نمائش میں AMRA کے محققین کی جانب سے پوسٹرز بھی موجود تھے جن میں کسی بھی ہنگامی صورتِ حال، خاص کر دمہ کے مریضوں کے لیے پہلے گھنٹے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ حیض اور متعلقہ امور پر بھی معلوماتی پوسٹرز نمائش کا حصہ تھے۔
لجنہ اماءاللہ کے سالانہ اجتماع میں شمولیت کے لیے احمدی خواتین دُور دراز کے علاقوں سے سفر کر کے آتی ہیں جن کو ضرورت کے تحت اجتماع گاہ میں ہی رہائش مہیا کی جاتی ہے۔ امسال تقریباً ۳۵۰؍ممبرات لجنہ اماءاللہ اور بچوں کے لیے رہائش کا انتظام کیا گیا تھا۔
اجتماع گاہ میں تینوں دن مختلف شعبے بر سر عمل ہوتے ہیں تاکہ مہمانوں کے ليے ہر طرح کی سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔ شعبہlost property لجنہ اجتماع گاہ میں مصروف عمل ہوتا ہے۔ اجتماع کی کارروائی کے دوران یا دن کے اختتام پر اگر کسی کو کوئی لاوارث چیز پڑی ملتی ہے تو وہ اس شعبہ کے پاس پہنچ جاتی ہے۔ وہ اشیاء اس شعبہ کی نگرانی میں میز پر رکھ دی جاتی ہیں تاکہ جس کی ہو وہ آ کر لے جائے۔ قیمتی اشیاء جیسے زیور، موبائل فون وغیرہ نشانی بتا کر ان کی مالکان کے حوالے کر دی جاتی ہیں۔
امسال احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن(AMMA) کےشعبہ نے تین کتب اردو میں شائع کی ہیں جن میں’’ذیابیطس‘‘، ’’ذہنی صحت‘‘ اور ’’نشہ ہمارا دشمن‘‘ شامل ہیں۔ یہ کتب سالانہ اجتماع کے موقع پر AMMA کے سٹال پر دستیاب تھیں۔ اس کے علاوہ اس سٹال پر ہر وقت کوالیفائیڈ ڈاکٹر اور GP موجود تھیں جو بلڈپریشر، بلڈشوگر، بی ایم آئی(Body Mass Index) اور نظر کا معائنہ کرسکتی تھیں۔ یہاں تشخیص کے بعد لجنہ کو ان کے GP کے نام ایک خط بھی لکھ کر دے دیا جاتا جس میں مزید تحقیق کی تاکید ہوتی۔ لجنہ اجتماع گاہ میں فرسٹ ایڈ کا شعبہ بھی AMMA کے تحت ہر وقت سر گرم عمل رہتا ہے۔ اس شعبہ نے اجتماع کے تینوں دن ضروری طبّی سہولیات فراہم کیں۔ ڈاکٹرز اور ان کی معاونات ہر لمحہ جوش اور جذبہ کے ساتھ خدمت کے لیے تیار تھیں۔ ان کے پاس ضروری ادویات موجود تھیں تاکہ اگر کسی کی طبیعت خراب ہو جائے اوراس کو دوائی کی ضرورت ہو تو بروقت فراہم کی جا سکے۔ بلڈ پریشر چیک کرنے کی سہولت یہاں بھی موجود تھی۔ اس کے علاوہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تجربہ کار ڈاکٹرز بھی موجود تھیں جیسے بچوں کو گرنے سے چوٹ لگ جانا، بزرگوں کو چکر آنا، بخار، زکام، الرجی، موچ وغیرہ کا علاج وہیں کر دیا جاتا تھا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ ہم اپنے امام کی نصائح کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے والیاں ہوں اور آپ کی توقعات پر پورا اترنے والیاں ہوں۔ آمین
(رپورٹ: سائحہ معاذ اور اشاعت ٹیم لجنہ اماء اللہ یوکے)
٭…٭…٭