مجھ میں طاقت کہاں کر سکوں میں بیاںان کے اوصافِ اعلیٰ نہاں در نہاں مٹ گئیں جن کے آنے سے تاریکیاںجن کے آنے سے روشن ہیں کون و مکاں مصطفیٰ مجتبیٰ خاتم الانبیاءوہ ہے شاہِ مبیں شہِ دونوں جہاں حق کو قائم کیا حق ادا کر دیادُور باطل ہوا ہو گیا حق عیاں برکتیں رحمتیں نعمتیں قدرتیںآپؐ کے ایک آنے سے سب ہیں یہاں تشنہ روحوں نے پھر جامِ کوثر پیافیض جاری ہے مانند آبِ رواں دشمنوں کو رہائی کی سوغات دیہم نے دیکھا نہیں آپؐ سا مہرباں جب تلک ہے یہ دنیا نہ ہو گا کبھیعدل و انصاف میں آپؐ سا حکمراں لازمی ہے کہ ہو ذکرِ محبوب سےدل میں سوز دروں آنکھ سیلِ رواں بھیجتے ہیں درود و سلام آپؐ پرفضلِ مولیٰ کے پھر دیکھتے ہیں نشاں (منصورہ فضل منؔ ۔قادیان)