ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم تمام انبیاء کے نام اپنے اندر جمع رکھتے ہیں
اصل حقیقت یہ ہے کہ سب نبیوں سے افضل وہ نبی ہے کہ جو دنیا کا مربی اعظم ہے۔ یعنی وہ شخص کہ جس کے ہاتھ سے فساد اعظم دنیا کا اصلاح پذیر ہوا جس نے توحید گم گشتہ اور نا پدید شدہ کو پھر زمین پر قائم کیا۔ جس نے تمام مذاہب باطلہ کو حجت اور دلیل سے مغلوب کر کے ہر یک گمراہ کے شبہات مٹائے جس نے ہریک ملحد کے وسواس دُور کئے اور سچا سامان نجات کا…اصول حقہ کی تعلیم سے از سر نو عطا فرمایا…کتاب آسمانی شاہد ہے اور جن کی آنکھیں ہیں وہ آپ بھی دیکھتے ہیں کہ وہ نبی جو بموجب اس قاعدہ کے سب نبیوں سے افضل ٹھہرتا ہے وہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم ہیں۔
(براہین احمدیہ حصہ د وم، روحانی خزائن جلد۱ صفحہ ۹۷، حاشیہ ۶)
بات یہ ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم تمام انبیاء کے نام اپنے اندر جمع رکھتے ہیں کیونکہ وہ وجود پاک جامع کمالات متفرقہ ہے پس وہ موسیٰ بھی ہے اور عیسیٰ بھی اور آدم بھی اور ابراہیم بھی اور یوسف بھی اور یعقوب بھی۔ اسی کی طرف اللہ جلّ شانہٗ اشارہ فرماتا ہے۔ فَبِھُدَاھُمُ اقْتَدِہْ (الانعام: ۹۱) یعنے اے رسول اللہ!تُو اُن تمام ہدایات متفرقہ کو اپنے وجود میں جمع کر لے جو ہر یک نبی خاص طور پر اپنے ساتھ رکھتا تھا۔ پس اس سے ثابت ہے کہ تمام انبیاء کی شانیں آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات میں شامل تھیں اور درحقیقت محمدؐ کا نام صلی اللہ علیہ و سلم اسی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ محمدؐ کے یہ معنے ہیں کہ بغایت تعریف کیا گیا اور غایت درجہ کی تعریف تبھی متصور ہو سکتی ہے کہ جب انبیاء کے تمام کمالات متفرقہ اور صفات خاصہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میں جمع ہوں چنانچہ قرآن کریم کی بہت سی آیتیں …اسی پر دلالت کرتی بلکہ بصراحت بتلاتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات پاک باعتبار اپنی صفات اور کمالات کے مجموعہ انبیاء تھی۔
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد ۵ صفحہ ۳۴۳)
سب پاک ہیں پیمبر اِک دوسرے سے بہتر
لیک از خدائے برتر خیرالوریٰ یہی ہے
(قادیان کے آریہ اورہم،روحانی خزائن جلد۲۰صفحہ۴۵۶)