صنعت وتجارت
ارشاد نبوی صلى الله عليه وآلهٖ وسلم
عَنْ قَيْلَةَ أُمِّ بَنِي أَنْمَارٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ عُمَرِهِ عِنْدَ الْمَرْوَةِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أَبِيْعُ وَأَشْتَرِي، فَإِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَاعَ الشَّيْءَ، سُمْتُ بِهِ أَقَلَّ مِمَّا أُرِيْدُ، ثُمَّ زِدْتُ، حَتَّى أَبْلُغَ الَّذِي أُرِيْدُ، وَإِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَبِيْعَ الشَّيْءَ، سُمْتُ بِهِ أَكْثَرَ مِنَ الَّذِي أُرِيدُ، ثُمَّ وَضَعْتُ حَتَّى أَبْلُغَ الَّذِي أُرِيْدُ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ‘‘لَاتَفْعَلِي يَا قَيْلَةُ إِذَا أَرَدْتِ أَنْ تَبْتَاعِي شَيْئًا، فَاسْتَامِي بِهِ الَّذِي تُرِيْدِيْنَ، أُعْطِيتِ أَوْ مُنِعْتِ، وَقَال وَإِذَا أَرَدْتِ أَنْ تَبِيعِي شَيْئًا، فَاسْتَامِي بِهِ الَّذِي تُرِيْدِيْنَ، أَعْطَيْتِ أَوْ مَنَعْتِ’’ (ابن ماجه ابواب التجارات باب السوم، حدیث نمبر: 2204)
ترجمہ: حضرت قیلہ ام بنی انمار رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک عمرہ کے موقع پر مروہ کے مقام میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ میں ایک تاجر عورت ہوں۔ میرا خریدنے کا طریقہ یہ ہے کہ چیز کی پہلے بہت کم قیمت بتاتی ہوں پھر آہستہ آہستہ قیمت زیادہ کرتی جاتی ہوں اور جس قیمت پر خریدنی مقصود ہو اس پر مال خرید لیتی ہوں ۔ اسی طرح جو چیز فروخت کرنی ہوتی ہے پہلے اس کے دام بہت زیادہ بتاتی ہوں پھر آہستہ آہستہ دام کم کرتی جاتی ہوں اور پھر جس قیمت پر چیز فروخت کرنا مقصود ہو اس پر مال فروخت کر دیتی ہوں۔ یہ سن کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اے قیلہ ! اس طرح نہ کیا کرو بلکہ قیمت مقرر ہونی چاہیے۔ جس قیمت پر خریدنا ہو وہ صحیح قیمت بتا دو اگر اس نے اس قیمت پر دینا ہو تو دیوے اور نہ دینا ہوتو نہ دے۔اور فرمایا: اسی طرح فروخت کرتے وقت اصل قیمت بتاؤ اگر کسی نے لینی ہو تو لے ورنہ اس کی مرضی ۔
(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)