نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۷؍جولائی ۲۰۲۴ء بروز اتوار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری عبدالرشید صاحب (سابق کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ حال یوکے) اور مکرمہ صادقہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم حاجی شریف اللہ صاحب مرحوم (آف سفینہ ٹیکسٹائل فیصل آباد حال یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
۱۔مکرم چودھری عبدالرشید صاحب (سابق کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ حال یوکے)
26؍ جون 2024ء کو 88 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چودھری عبدالعزیز صاحب پٹواری رضی اللہ عنہ کے بیٹے اور حضرت مولا داد صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے۔ مرحوم کو 1964ء سے لے کر 1997ء تک دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ میں خدمت بجالانے کی توفیق ملی۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند اور خلافت کے ساتھ گہری وابستگی رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اوردو بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک پوتے مکرم دانیال تصور صاحب(مربی سلسلہ) وکالت تعمیل و تنفیذ اسلام آباد یوکے میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۲۔مکرمہ صادقہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم حاجی شریف اللہ صاحب مرحوم (آف سفینہ ٹیکسٹائل فیصل آباد حال یوکے)
یکم جولائی 2024ء کو 78 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت شیخ رحمت اللہ صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نسل میں سے تھیں۔ مرحومہ انتہائی نیک، دیندار، نماز روزہ کی پابند، تہجد گزار، بہت ملنسار، چندہ جات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی، غر باء کا خیال رکھنے والی اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون تھیں۔مرحومہ نے اپنے پیچھے دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ مرحومہ مکرم شیخ محمود احمد صاحب آف مراد کلاتھ ہاؤس کی خوش دامن تھیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم وسیم احمد صاحب (گھٹیالیاں کلاں۔ضلع سیالکوٹ تحصیل پسرور)
31؍مئی 2024ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند،ایک ہمدرد، نیک اورمخلص انسان تھے۔ سب کے ساتھ بہت خوش اخلاقی سے پیش آتے۔اپنے چندے ہمیشہ وقت پر ادا کرتے تھے۔ چھوٹی عمر میں ہی باپ کے سائے سے محروم ہو گئے تو بہن بھائیوں میں بڑے ہونے کی وجہ سے بڑے عمدہ رنگ میں ان کی دیکھ بھال کی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔
۲۔ مکرم منظور احمد طور صاحب ابن مکرم مبارک احمد طور صاحب مرحوم (دیہاتی مبلغ ربوہ )
4؍مئی 2024ء کو 74 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم مکرم صلاح الدین طور صاحب مرحوم( سابق ڈرائیور حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ، حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ) کے بھتیجے تھے۔آپ نے سیکرٹری تحریک جدید جماعت منڈی بہاؤ الدین شہر کے علاوہ سیکرٹری وقف جدید ضلع منڈی بہاؤالدین اور مقامی جماعت شاہ تاج شوگر ملز میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم ہر وقت خدمت دین کے لیے تیار رہتے اور پورے ضلع کے دورہ جات با قاعدگی سے کرتے۔ ضلعی دوہ جات کےلیے اپنی گاڑی بھی وقف کی ہوئی تھی۔ 2021ء میں ریٹائرمنٹ کے بعد ربوہ شفٹ ہوئے اور دارالعلوم غربی حلقہ خلیل میں سیکرٹری تحریک جدید اور سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، ملنسار، منکسر المزاج،نرم دل،شفیق اورمخلص انسان تھے۔ نظام جماعت اور خلافت سے سچی وابستگی تھی۔چندہ جات کی ادائیگی میں با قاعدہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم ابن المہدی لئیق صاحب (مربی سلسلہ قادیان) کے سسر تھے۔
۳۔مکرم شیخ عبد اللطیف صاحب(قلعہ کالر والا ضلع سیالکوٹ)
4؍جون 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند،شفیق، مہربان، صابروشاکر، متوکل علی اللہ، نظام جماعت اور خلافت کے اطاعت گزار۔ شریف النفس اور با اخلاق وجود تھے۔آپ مکرم نبیل احمد شیخ صاحب (ریجنل مشنری کو لڈا۔ سینیگال) کے والد تھے۔
۴۔مکرم چودھری اسد محمود گوندل صاحب ابن مکرم شفیع محمد گوندل صاحب (گوجرانوالہ)
10؍اپریل2024ءکو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے مقامی سطح پر زعیم انصار اللہ کے طوپر خدمت کی توفیق پائی۔ جماعتی خدمت اور تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ آپ نے بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔ کئی دفعہ گوجرانولہ میں وقف عار ضی بھی کرتے رہے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابندایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکر م آغا حبیب اللہ صاحب ( یوکے) کی اہلیہ کے ماموں تھے۔
۵۔مکرم صفدر علی جاوید صاحب (جماعت مانٹریال۔ کینیڈا)
22؍ اپریل 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا حضرت شاہ محمد صاحب رضی اللہ عنہ( آف سیالکوٹ) صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ سے آئی۔ آپ کے نانا اور نانی بھی صحابہ میں سے تھے۔مرحوم کا خلافت سے والہانہ تعلق تھا اور بچوں کو بھی خلافت سے چمٹے رہنے کی تلقین کرتے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں اور تہجد کا التزام کرتے۔حقوق العباد کا بہت خیال رکھتے اور کئی غریب خاندانوں کی خاموشی سے کفالت بھی کرتے رہے۔1986ءمیں جلسہ سالانہ انگلستان میں شامل ہونے کے لیے آرہے تھے کہ کراچی ایئر پورٹ سے آپ کو آپ کے بعض عزیزوں کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا اور یوں آپ کو اسیر راہ مولیٰ ہونے کا اعزاز بھی حا صل ہوا۔ دو سال تک مانٹریال جماعت میں سیکرٹری امور عامہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔جماعتی چندوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم آصف علی پرویز صاحب (یوکے) کے بڑے بھائی تھے۔
۶۔مکرم ماسٹر صلاح الدین صاحب( دار البرکات ربوہ)
3؍جون 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد مکرم مستری اللہ رکھا صاحب(آف ننگل باغبانہ) کے ذریعہ آئی۔ جنہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے ہاتھ پر بیعت کر کے احمدیت قبول کی۔آپ ربوہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد تعلیم الاسلام پرائمری سکول دار الرحمت وسطی ربوہ(کچا بازار) میں ٹیچنگ کے شعبہ سے منسلک ہو گئے۔ آپ بہت دھیمے مزاج کے مالک تھے۔ آپ کے شاگردبتاتے ہیں کہ کبھی ان کو غصہ میں نہیں دیکھا اور نہ ہی باقی اساتذہ کی طرح بچوں کو سخت سزائیں دیتے دیکھا ہے۔شاگردوں کو تھوڑی بہت سرزنش کرتے اور ہمیشہ شفقت اور محبت سے اپنے بچوں کی طرح پڑھاتے تھے۔ آپ نےکبھی سکول ٹائم کے بعد ٹیوشن نہیں پڑھائی۔ ہمیشہ فی سبیل اللہ بچوں کی مدد کرتے۔آپ نے محلہ دار البرکات ربوہ میں 40 سال بطور سیکرٹری تحریک جدید خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو محلہ دار البرکات کی مسجد کی توسیع میں بھی بہت خدمت کا موقع ملا۔ہمیشہ مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے اور اول صف میں بیٹھتے۔ جمعہ کی نماز پر بھی وقت سے پہلے جاتےاور نوافل ادا کرتے۔ ہمیشہ اپنے بچوں کو بھی نماز باجماعت کی تلقین کرتے تھے۔آپ خاموشی سے غریبوں کی امداد کیا کرتے تھے۔ آپ نے ساری زندگی نہایت ایمانداری، خود داری اورمحنت سے اپنا روزگار کمایا۔ گرمیوں کی چھٹیوں میں اپنے والد کے ساتھ کوئٹہ جاکرتعمیرات کا کام کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین