خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۵؍جولائی۲۰۲۴ء کے اختتام پر دنیا کی عمومی صورت حال کےلیے دعا کی تحریک فرمائی اور فرمایا کہ مسلمانوں کو اپنی بقا کے سامان کرنے ہوں گے،ایک اکائی بننا ہوگا، اپنی حالتوں کوبہترکرنا ہوگا۔ تفصیل کے لیے اس شمارے کا صفحہ اوّل ملاحظہ کریں۔
٭…اسرائیل میں سرگرم کارکنوں نے ۷؍اکتوبر کو حماس کے حملوں کے نو ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر میں مظاہروں کا آغاز کر دیا۔ اسرائیلی سرگرم کارکنوں کی جانب سے ’ڈے آف ڈسرپشن‘کے نام سے یہ مظاہرے شروع کیے گئے ہیں۔ ان مظاہروں کے ذریعے اسرائیلی حکومت پر نئے انتخابات اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے دباؤ بڑھایا جائے گا۔
٭…برطانوی عام انتخابات کے تمام ۶۵۰؍نشستوں کے نتائج سامنے آگئے۔لیبر پارٹی۴۱۲؍،کنزرویٹیو پارٹی۱۲۱؍ اور لِب ڈیم ۷۲؍نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔جمعے کے روز کامیابی کے بعد لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھال لیا تھا جبکہ کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ رشی سونک نے اپنے الوداعی خطاب میں پارٹی کی سربراہی سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔نومنتخب وزیراعظم کیئر سٹارمر وزیراعظم کی حیثیت سے پہلی بار ڈاؤننگ سٹریٹ میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے ملک کی معیشت کی بحالی کے لیے فوری کارروائی کا عزم کیا ہے۔
٭… ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جگہ مسعود پزشکیان اسلامی جمہوریہ ایران کے نوویں صدر منتخب ہو گئے۔ الیکشن کے دوسرے مرحلے (رن آف) میں اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان ایک کروڑ ۶۳؍لاکھ ووٹ لے کرنئے صدر منتخب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل رجعت پسند سعید جلیلی ایک کروڑ ۳۵؍لاکھ ووٹ لے سکے۔ کوئی امیدوار مطلوبہ پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا۔ ۶۹؍سالہ ایران کے نومنتخب صدر مسعود پزشکیان ہارٹ سرجن ہیں۔انہوں نے ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے تبریز یونیورسٹی سے طب کی تعلیم حاصل کی، وہ تبریز کی میڈیکل یونیورسٹی میں پروفیسر بھی ہیں۔ مسعود پزشکیان دوسری اصلاحاتی حکومت میں صحت اور طبی تعلیم کے وزیر تھے وہ پانچ بار ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار اس کے نائب صدر بھی رہے ہیں۔ ۱۹۹۴ء میں کار حادثے میں بیوی اور ایک بچے کی موت کا صدمہ برداشت کیا، بیوی کی موت کے بعد انہوں نے دو بیٹوں اور بیٹی کی پرورش کی۔ مسعود پزشکیان ۲۰۰۸ء سےایرانی شہر تبریز سے رکن اسمبلی منتخب ہوتے آئے ہیں، وہ ۲۰۱۶ء سے ۲۰۲۰ء کے درمیان ڈپٹی سپیکر بھی رہے جبکہ ۲۰۲۱ء کے صدارتی الیکشن میں انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔