افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ تنزانیہ کے وفد کی زنجبار(Zanzibar) کے صدر محترم سے ملاقات

(عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

حکومت کی طرف سے میں آپ کی خدمات کے اعزاز میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔(صدر زنجبار)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور کرم سے جماعت احمدیہ مسلمہ تنزانیہ کے وفد کو زنجبار کے صدر محترم جناب حسین علی Mwinyi صاحب سے ملاقات کا موقع ملا۔الحمدللہ

گذشتہ سال کے آخر میں شعبہ تعلقات عامہ کے تحت جماعتی وفود مختلف وزرا اور حکومتی اراکین پارلیمنٹ سے ملے۔ اور بالآخر صدر مملکت متحدہ جمہوریہ تنزانیہ محترمہ سامعہ سلوہو حسن صاحبہ سے ملاقات کا موقع بھی میسر آیا۔

امسال آغاز سے ہی شعبہ تعلقات عامہ کے تحت صدر محترم زنجبار سے ملاقات کے لیے مساعی جاری تھیں۔

مورخہ ۴؍ فروری ۲۰۲۳ء کو عزت مآب صدر صاحب سے ملاقات کا دن طے ہوا۔ امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ مولانا طاہر محمود چودھری صاحب کی قیادت میں ۶؍ رکنی جماعتی وفد ملاقات کے لیے سٹیٹ ہاؤس زنجبار پہنچا۔ جماعتی وفد میں دونوں نائب امراء مکرم عابد محمود بھٹی صاحب و مکرم عبدالرحمٰن محمد عامے صاحب کے علاوہ مکرم سیف حسن ناکوچیما صاحب (جنرل سیکرٹری)، مکرم یحیٰ یوسف کامبااُولایا صاحب (سیکرٹری امور داخلہ)، مکرم سعید عثمان صاحب صدر جماعت Migombani اور مکرم Mzee Muhammad Mzee صاحب صدر جماعت Unguja Ukuu شامل تھے۔

محترم امیر و مبلغ انچارج صاحب نے ممبران وفد کا تعارف کروایا، بعد ازاں مکرم عبدالرحمٰن محمد عامے صاحب نائب امیر نے مختصراً جماعتی تعارف اور خدمت انسانی سے متعلق جماعتی مساعی بیان کیں۔

صدر صاحب زنجبار مکرم ڈاکٹر حسین علی Mwinyi صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’میں آپ کی (جماعت کی) مساعی سے واقف ہوں، کئی مقامات سے گزرتے وقت یہ تحریر پڑھنے کو ملتی ہے کہ پانی کا یہ کنواں جماعت احمدیہ نے لگوایا ہے، معاشرے میں کئی افراد آپ کی صحت اور تعلیم کے میدان میں خدمات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کی طرف سے میں آپ کی خدمات کے اعزاز میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

اس پر محترم امیر صاحب نے بھی صدر صاحب زنجبار کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ جماعت احمدیہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں امن پسند جماعت ہے۔

بعد ازاں محترم صدر صاحب زنجبار کی خدمت میں جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا گیا جن میں قرآن کریم کا سواحیلی ترجمہ بھی شامل تھا۔ یاد رہے کہ جماعت احمدیہ کو قرآن کریم کا پہلا سواحیلی ترجمہ شائع کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ الحمدللہ علی ذلک۔ محترم صدر صاحب زنجبار نے اس امر کو سراہتے ہوئے اسے جماعت احمدیہ کا وطیرہ قرار دیا۔

الحمدللہ یہ ملاقات انتہائی خوشگوار انداز سے اختتام کو پہنچی۔ محترم صدر صاحب کے ساتھ جماعتی وفد کی تصاویر ہوئیں۔ سٹیٹ ہاؤس کے میڈیا سیکشن نے باقاعدہ اہتمام سے اس ملاقات کا احاطہ کیا، سرکاری سوشل میڈیا اور دیگر پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا میں اس کی تشہیر ہوئی۔ ایم ٹی اے کے لیے بھی جامع رپورٹ تیار ہوئی جو بعد ازاں نشر ہوئی۔

صدر صاحب زنجبار کا دفتری عملہ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا، ملاقات کے بعد انہوں نے بھی جماعت کے بارے میں مزید معلومات کے حصول کے لیے جماعتی کتب کے حصول کی خواہش کی، اس پر محترم امیر صاحب کے ارشاد پر اسی وقت انہیں قرآن کریم کا سواحیلی ترجمہ اور دیگر جماعتی لٹریچر مہیا کیا گیا۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان مساعی میں برکت ڈالے، اور انہیں جماعت کی ترقی کا باعث بنائے۔ آمین

(رپورٹ: عبدالناصر باجوہ۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button