افریقہ (رپورٹس)

سائیکل سفرخدام الاحمدیہ ساؤتومے اینڈ پرنسپ

(انصر عباس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ساؤتومے)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدام الاحمدیہ ساؤتومے نے یوم مصلح موعود کے حوالے سے مورخہ ۱۸؍فروری ۲۰۲۳ء کو ایک سائیکل سفر کا اہتمام کیا۔ اس سائیکل سفر کا مقصد دارالرحمت (ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کی طرف سے قائم کردہ لاوارث بوڑھوں کی دیکھ بھال کا مرکز) میں موجود بزرگان کی خبر گیری اور اظہار ہمدردی تھا۔ اس سائیکل سفر کے لیے تقریباً دوہفتے قبل خدام الاحمدیہ نے تیاری شروع کر دی تھی۔

۱۷؍فروری کو تمام خدام سے میٹنگ کی گئی اور ان کو سائیکل سفر کے متعلق تفصیلی ہدایات دی گئیں۔ کچھ خدام کو سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کی نگرانی سونپی گئی۔ ان تمام خدام نے اس رات مشن ہاؤس میں آرام کیا تاعلی الصبح نماز فجر کے بعد سے ہی تیاری کر کے سائیکل سفر کا آغاز کیا جا سکے۔ اور دن کو گرمی زیادہ ہونے سے پہلے پہلے منزل مقصود جو کہ وہاں سے ۳۵ کلومیٹر دور ایک شہر الماش(ALMAS)ہے پہنچا جاسکے۔

کو نمازفجر اور درس کے بعد تمام خدام اپنی اپنی سائیکل لے آئے۔ پھر خاکسار (مبلغ انچارج و صدر جماعت احمدیہ ساؤتومے) نے ہدایات دیں اور دعا اور صدقہ سے اس سائیکل سفر کا آغاز کیا۔ اس سفر میں پولیس کے دو موٹر سائیکل سکواڈ کر رہے تھے۔ پہلا سٹاپ نیوش سے ۱۴کلومیٹر دور گوادالوپ شہر تھا۔ جہاں جماعت گوادالوپ کے احباب نے سائیکل سواروں کو خوش آمدید کہا اور تمام سائیکل سواروں کو ریفریشمنٹ دی۔ اس کے بعد یہ قافلہ شہر ساؤتومے کی طرف روانہ ہوا جوکہ گوادالوپ سے ۱۲کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ ساؤتومے شہر کے شروع میں کیتھولک چرچ کی طرف سے ایک اولڈایج ہوم ہے۔ خدام ان بزرگوں کو سلام کرنے کے لیے رکے اور ان کو خدام نے جوس اور بریڈ پیش کی۔ کیتھولک اولڈ ایج ہوم میں خاتون اول صدر مملکت کارلوش ویلا نووا کی اہلیہ محترمہ فاطمہ ویلا نووااور اولڈ ایج ہوم کی ڈائریکٹر نے خدام کو خوش آمدید کہا۔ نیشنل ٹیلیویژن نے ان کے انٹرویوز کیے۔ پھر وہاں سے یہ قافلہ اپنی حتمی منزل الماش کی طرف روانہ ہوا جو کہ وہاں سے تقریباً ۱۱؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

یہاں پہنچنے کے بعد اختتامی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوت مکرم سلیمان یوسف صاحب نے کی۔ اس کے بعد مکرم عبداللہ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ ساؤتومےنے اپنی تقریر میں تمام خدام کو مبارک باد دی کہ ہم یہاں ایک خاص مقصد لے کر آئے ہیں۔ اور وہ مقصد دارالرحمت میں رہنے والے ہمارے بزرگان کی خبر گیری اور اظہار ہمدردی ہے۔ ہم ان سے ملنےاوریقین دہانی کرانے آئے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں آپ ہمارے والدین کی جگہ پر ہیں۔ ہمارے لیے عزت کا مقام ہے کہ ہم آپ لوگوں کی دعائیں لینے یہاں تک سائیکل چلا کر آئے ہیں۔

اس کے بعد خاکسار (صدر جماعت ساؤتومے) نےاپنی تقریر میں کہا کہ حضرت مصلح موعودؓ نے خدام الاحمدیہ کا قیام اسی غرض سے فرمایا تھا کہ نوجوان قوم کی خدمت کریں۔ ہمارے نوجوان اس معاشرہ سے تعلق رکھتے ہیں جہاں لوگ بوڑھوں کو بدروحیں کہہ کر ان کی موجودگی کو اپنی ترقی کے لیے خطرہ جانتے ہیں اور ان کی خدمت نہیں کرتے۔ رسول پاک ﷺ نےجنت ماں کے قدموں کے نیچے قرار دی۔ اگر ہم اپنی نجات چاہتے ہیں توماں باپ کی خدمت کریں۔ آج خدام الاحمدیہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وقت بدل رہا ہے اب ان بزرگان کو بھی ان کا عزت والا مقام دیا جا رہا ہے۔ خداتعالیٰ ان تمام خدام کے اموال و نفوس میں برکت دے اور آئندہ بھی اس طرح کی سرگرمیاں کرنے کی توفیق ملتی رہے۔ دعاکے بعد سب نے بزرگان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا اور کیک کاٹا۔اس پروگرام میں علاقے کے میئر کے نمائندہ، سپورٹس منسٹر کے نمائندہ اور خاتون اول نے شرکت کی۔ خاتون اول نے خدام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کا یہ اقدام ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ ہمارے معاشرے میں لوگ بوڑھوں کو بدروحیں کہتے ہیں۔ نوجوانوں نے نیک نمونہ دکھاتے ہوئے بوڑھوں کی خدمت کا عزم کیا ہے۔

اس سائیکل سفر کو ساؤتومےکے نیشنل ٹیلی ویژن نے کوریج دی۔ اور اگلے دن کے خبر نامے میں 4 منٹ کی خبر چلائی۔

(رپورٹ: انصر عباس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button