امریکہ (رپورٹس)

سہ روزہ تبلیغی دورہMinas Gerais برازیل

(حافظ احتشام احمد مومن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برازیل)

Minas Gerais برازیل کا ایک صوبہ ہے جہاں پر خاکسار کو دو سکولوں میں لیکچر دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ یہ سکولز جماعتی مرکز سے تقریباً 450کلو میٹر کی مسافت پرCampestreاور Machado شہر میں واقع ہیں۔ ان سکولوں سے رابطہ اسلام اور عربی کی کلاسز کی وساطت سے ہوا۔ چنانچہ خاکسار نے صدر صاحب جماعت برازیل کی اجازت سے اس صوبہ کےتبلیغی دورہ کا سہ روزہ پلان بنایا۔ نیز راستے میں جو شہر آتے تھے وہاں کا دورہ کرنے کا پلان بھی بنایا۔

چنانچہ خاکسار نے پانچ شہروں کا دورہ کیا۔ پہلے شہر Resendeمیں خاکسار نے کونسل ہاؤس کا دورہ کیا اور وہاں کے صدر اور 3 کونسلرز سے ملاقات کی۔ انہوں نے بڑی گرم جوشی اور خوشی کےساتھ خاکسار کا استقبال کیا۔ اور تقریباً 2 گھنٹے تک ان کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ جس میں انہیں اپنے دورے کا مقصد اور اسلام اور جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا۔جس کے بعد انہوں نے خاکسار کو کونسل ہاؤس کا وزٹ کروایا۔ نیز بعد میں وہاں کے ٹی وی چینل نے خاکسار کا ایک انٹر ویو بھی کیا۔ جس میں خاکسار نے بتایا کہ کس طرح اسلام کی تعلیمات کو تبدیل کر کے لوگوں کے سامنے پیش کیا جاتا ہے اور جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی دن کچھ وقت کے بعد کونسل ہاؤس میں ایک کانفرنس تھی جس کا موضوع انسانی حقوق کی حفاظت تھا۔ چنانچہ کونسل ہاؤس کے صدر کی اجازت پر انتظامیہ نے خاکسار کو بھی مقررین میں شامل کیا۔ لہٰذا خاکسار نے اس کانفرنس میں تقریر کی جوکہ لائیو سوشل میڈیا پر اور یوٹیوب پر بھی نشر کی گئی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس جگہ کا دورہ انتہائی کامیاب اور بابرکت رہا۔ خاکسار کے دورہ کی خبر اسی وقت کونسل ہاؤس کے پیج پر اپ لوڈ کی گئی۔نیز خاکسار کا انٹر ویو بھی نشر کیا گیا۔ اس کے علاوہ کونسل ہاؤس کے صدر نے خاکسار کو دوبارہ آنے کی بھی دعوت دی نیز کہا کہ اگلی دفعہ آپ کا شہر کے ریڈیوز میں انٹرویو بھی رکھوائیں گے۔ تاکہ مزید لوگوں تک آپ کا پیغام پہنچ سکے۔ وہاں سے رخصت ہونے سے قبل کونسل کے صدر نے خاکسار سے درخواست کی کہ ایک اجتماعی دعا کروا دیں۔ جس پر خاکسار نے دعا کروائی۔

اسی شہر میں برازیل کی ملٹری اکیڈمی بھی ہے۔ چنانچہ خاکسار نے اس اکیڈمی کا دورہ بھی کیا۔ جنہیں TV میں انٹرویو نشر ہونے کی وجہ سے ہماری شہر میں آمد کا پہلے سے پتا لگ چکا تھا۔ چنانچہ انہوں نے بڑے خلوص سے ہمارا استقبال کیا اور اکیڈمی کا وزٹ کروایا۔ نیز لائبریری کا دورہ بھی کیا۔ خاکسار نے وہاں کی لائبریری کے لیے جماعتی لٹریچر اور قرآن مجید کا تحفہ بھی دیا۔ جوکہ وہاں کے کمانڈر نے بڑی خوشی سے قبول کیا اور لائبریری میں رکھوانے کے لیے بھجوا دیا۔ نیز ایک فوجی افسر نے اپنے لیے بھی قرآن مجید پڑھنے کےلیے مانگا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں مذاہب کے مطالعہ میں بڑی دلچسپی ہے۔ چنانچہ انہیں بھی قرآن مجید کا تحفہ دیا گیا۔

اس کے علاوہ اس شہر کی پبلک لائبریر ی کا دورہ بھی کیا اور وہاں بھی قرآن مجید نیز حضور انور کی کتاب World Crisis and the pathway to Peace کی کاپی رکھوائی۔ جو انہوں نے بڑی خوشی سے قبول کی۔

اس کے بعد دوسرے شہرGuaratinguetá کا دورہ کیا۔ جہاں پر خاکسار کا پہلے سےشہر کے ایک بڑے ریڈیو چینل میں انٹرویو تھا۔ یہ چینل بڑھتے بڑھتے اب آن لائن نیوز چینل کی شکل اختیا ر کر چکا ہے۔ اس چینل پر خاکسار نے صبح کی News کے فوراً بعد انٹر ویو دیا۔جس وقت ریڈیو سب سے زیادہ سنا جاتا ہے۔ اُن کے اعداد و شمار کے مطابق یہ ریڈیو ایک ملین افراد تک پہنچتا ہے۔ نیز اس کے علاوہ صبح کی اخبار کو یوٹیوب پر لائیو بھی سنا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خاکسار نے ان کی فرمائش پر قرآن مجید کی تلاوت بھی کی اور ترجمہ پیش کیا۔ جسے انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا۔ اس ریڈیو کو پیش کرنے والوں میں سے ایک شہر کا کونسلر بھی ہے۔ وہ بھی انٹرویو سے بہت متاثر ہوا اور دوبارہ آنے کی پیشکش بھی کی۔ چنانچہ خاکسار نے کونسل ہاؤس کے لیے بھی لٹریچر دیا۔ نیز مزید کونسلرز سے بھی رابطہ ہوا۔

اسی شہر کی پبلک لائبریر ی کی ڈائریکٹر سے خاکسار کی ملاقات ہوئی اور انہوں نے اسلامی لٹریچر کی قلت کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ ہمیں قرآن مجید کے علاوہ دوسرے اسلامی لٹریچر کی بھی ضرورت ہے۔ چنانچہ انہیں کچھ جماعتی کتب مہیا کی گئیں۔

اسی طرح اسی شہر سے ملحق ایک اور شہرAparecida کا بھی دورہ کیا جو کہ عیسائیوں کے لیے مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔ ہر سال وہاں کے چرچ کو لاکھوں شہری دیکھنے اور زیارت کے لیے آتے ہیں۔ اس شہر کی بڑی لائبریری میں جماعتی لٹریچر نیز قرآن مجید رکھوایا۔ وہاں کی ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہمیں قرآن مجید کی سخت ضرورت تھی۔ کیونکہ کئی دفعہ لوگ آکر مانگتے ہیں اور ہمارے پاس موجود نہیں تھا۔

اسی دورہ کے دوران ایک پادری سے ملاقات ہوئی جو کہ شہر کے سب سے بڑے چرچ کا پادری ہے۔اور اس کا اپنا ریڈیو چینل بھی ہے۔ خاکسار نے اس کے ریڈیو چینل پر انٹرویو کے لیے درخواست کی تھی مگر انہوں نے اس کی اجازت نہیں دی۔ جس پر خاکسار نے ان پادری سے ملاقات کا ٹائم لیا اور انہیں اسلام اور جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا نیز قرآن مجید اور چند دیگر کتب تحفۃً انہیں دیں۔

خاکسار کا لیکچر دو مختلف سکولوں میں تھا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سےدونوں لیکچرز نہایت کامیاب رہے۔ دونوں سکولوں میں چھٹی سے نویں کلاس کے طلباء تھے۔ ایک سکول کی حاضری 350 کے قریب تھی جبکہ دوسرے سکول کی حاضری 150 کے قریب تھی۔ دونوں سکولوں میں طلباء کی طرف سے سوالات بھی کیے گئے جن کے انہیں جوابات دیے۔ بچوں نے بڑی دلچسپی کے ساتھ لیکچرز کو سنا۔

اسی طرح خاکسار نے اس شہر کی کونسل کا دورہ کیا۔ اتفاق سے اس دن کونسلرز کی میٹنگ تھی۔ خاکسار کو 8کونسلرز سے ملنے کا موقع ملا۔ انہوں نے خاکسار کو میٹنگ روم میں بلا لیاچنانچہ تقریباً آدھا گھنٹہ ان کو تبلیغ کرنے کا موقع ملا۔ جس میں جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا نیز بتایا کہ کس طرح جماعت احمدیہ دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

اس کے علاوہ خاکسار کو دونوں شہروں کے ریڈیوز میں انٹر ویو دینے کا موقع بھی ملا۔ایک ریڈیو جو کہ کمرشل ریڈیو تھا اس کے مالک کی میرے ساتھ بات ہوئی۔ اس نے بتایا کہ ہم آپ کو 5 سے 10 منٹ تک دے سکتے ہیں۔ مگر جب انٹرویو شروع ہوا تو انہوں نے تقریباً 25 منٹ تک اس کو جاری رکھا۔ صبح کے وقت یہ انٹرویو ہوا۔ جس کو 50 ہزار سے زائد افراد نے لائیو سُنا۔ خاکسار نے انہیں قرآن مجید کا تحفہ دیا۔ جسے حاصل کرکے وہ بہت خوش تھے۔ اور انہوں نے کہا کہ میں اس کو ضرور پڑھوں گا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ دورہ نہایت کامیاب رہااور خدا تعالیٰ نے کوششوں سے بہت بڑھ کر اس میں برکت ڈالی۔ دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس دورہ کے نیک نتائج ظاہر فرمائے اور سعید اور نیک فطرت لوگوں کو اسلام احمدیت قبول کرنے کی توفیق دے۔ آمین

(رپورٹ: حافظ احتشام احمد مومن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button