یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ لٹویا کی طرف سے بندگان خدا کی خدمت

(بشارت احمد شاہد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل لٹویا)

یوکرائن اور روس کے مابین جاری جنگ کی وجہ سے دنیا کے حالات سنگین ہوتے چلے جارہے ہیں۔ خاص طور پر بعض چھوٹے اور غریب ممالک میں مہنگائی نے اودھم مچا رکھا ہے۔ مہنگائی کی اس نئی لہر کے سبب عوام کے معاشی حالات مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے کئی خاندانوں کے لیے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے روزمرّہ کی اشیائے خورونوش کا حصول بھی ایک بڑا سنگین مسئلہ بنتا چلاجارہا ہے۔ ان مشکل اور کٹھن حالات میں دُکھی اور پریشان حال مخلوق خدا کے دُکھ درد بانٹنے کے لیے جماعت احمدیہ مسلمہ مُلک مُلک، شہر شہر اور قریہ قریہ مخلصانہ کوشش کررہی ہے۔ بہت سے دوسرے ممالک کی طرح جماعت احمدیہ لٹویا بھی حسب استطاعت خدمت خلق اور خدمت انسانیّت کے میدان میں پیش پیش ہے۔ امام الزّمان حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسّلام نے اپنے ماننے والوں کوکیا خوب پیغام دیا ہے:

’’مرا مقصود و مطلوب و تمنا خدمتِ خلق است‘‘

Sigulda کے علاقے میں خدمت خلق

گذشتہ چند ماہ کے دوران لٹویا کے دارالحکومت Riga سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع Sigulda کے علاقے میں واقع “Gauja socialas‘‘۔ ’’maja۔aprupes نامی ایک کیئر سینٹر کو جماعت کی طرف سے بستروں کی چادریں، تکیے اور کمبلوں کے غلاف، نیز چپلیں (سلیپرز) دیے گئے۔ اس ادارے کی سربراہ Andra Balanenkova صاحبہ نے جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیّت کو بہت سراہا اور امداد دینے پر جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ پھر محترمہ نے اپنے ادارے کی طرف سے تحریری طور پر بھی جماعت احمدیہ مسلمہ کی خدمات کا اعتراف کیا۔

ایرگلی (Ergli) میں خدمتِ خلق

پھر چند دنوں کے بعد دارالحکومت سے 160کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع “Kastanas” نامی سوشل کیئر سنٹر کو جماعت کی طرف سے ایک الیکٹرک چولہا، 2 بڑےدیگچے، 3بڑے چمچ، 3کفگیر، 50کھانے کےچمچ، 50چھوٹی اور بڑی پلیٹیں، ایک بلینڈر، 2مکسر، ایک چھریوں کا سیٹ، 7شیو کرنے والی مشینیں فراہم کی گئیں۔

اس کیئر سنٹر میں روزانہ 60-70 افراد کا کھانا پکتا ہے۔ اُن کے کچن میں برتنوں وغیرہ کی بہت کمی تھی۔ احمدیہ مسلم جماعت لٹویا کی طرف سے یہ سامان مہیّا کیے جانے پر وہاں کی انتظامیہ اور وہاں رہائش پذیر افراد کو بہت ریلیف ملا ہے۔ اس کیئرسنٹر کی ڈائریکٹر محترمہ Evita Vaska صاحبہ نے بھی جماعت کی خدمت انسانیت کا اعتراف کیا اور جماعت احمدیہ لٹویا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک مکتوب پیش کیا۔

خدمت خلق کے اس کام پر خوشی ومسرت کا اظہار کرتے ہوئےایک سوشل ورکر محترمہ Ligita Steina صاحبہ نےاس سامان کی کچھ تصاویر اپنے فیس بُک Page پر شیئر کرتے ہوئے Latvian زبان میں لکھا :

’’آج ہم Inchukalns گئے تو وہاں پرانے لوگ مزیدنئے تحائف کے ساتھ آئے ہوئے تھے۔ ہم ’’ایسو سی ایشن احمدیہ مسلم جماعت لٹویا‘‘ کا دل کی گہرائیوں سےشکریہ ادا کرتے ہیں‘‘۔

موصوفہ گذشتہ دو سال سےجماعت احمدیہ مسلمہ کی عالمی سطح پرکی جانے والی خدمات انسانیت سے پوری طرح واقف اور باخبر ہیں اور ہمیشہ ہی بڑے اچھے جذبات اور ممنونیّت کا اظہار کرتی ہیں۔ اسی طرح اپنے جاننے والے افراد اور اداروں میں جماعت احمدیہ مسلمہ کی فلاحی خدمات کا ذکرکرتی رہتی ہیں۔

اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ان علاقوں میں رفتہ رفتہ اسلام احمدیّت کا پیغام پہنچ رہا ہے۔ الحمد للہ

اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ مسلمہ لٹویا کی ان کاوشوں کو قبول فرمائے اورجماعت کو زیادہ سے زیادہ توفیق دے کہ وہ دُکھی انسانیّت کے دُکھ درد بانٹ سکے۔ آمین

(رپورٹ: بشارت احمد شاہدؔ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button