ارشادِ نبوی

ارشاد نبویﷺ

حضرت ابو عباس سہل بن سعد ساعدی ؓروایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے پاس بیٹھنے والوں سے فرمایا: اس شخص کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے۔ اُس نے کہا یہ معزز لوگوں میں سے ہے۔ اللہ کی قسم یہ اس قابل ہے کہ اگر یہ کہیں نکاح کا پیغام دے تو اس کا نکاح کر دیا جائےگا۔ اور اگر یہ سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول کی جائےگی۔ اس کی بات سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔ پھر ایک اور شخص کا گزر ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو کہا :اس آدمی کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ غریب مسلمانوں میں سے ہے۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ اگر یہ نکاح کا پیغام دے تو اس کا نکاح نہ کیا جائے گا اور اگر سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول نہ کی جائے گی اور اگر کوئی بات کہے تو اس کی بات نہ سنی جائے گی۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا کہ ایک فقیر، دنیادار لوگوں سے بھری دنیا سے بھی زیادہ بہتر ہے۔

(ریاض الصالحین – باب فضل ضعفۃ المسلمین)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button