متفرق شعراء

روشنی کی کرن

(عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

(جامعہ احمدیہ کے واقفِ زندگی طلبہ کے نام )

(کافی عرصہ قبل خاکسار نے یہ نظم جامعہ احمدیہ لندن کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھی ۔ حضور انو رکی خدمت میں بھجوائی تو حضور نے پسند فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ یہ نظم خود جامعہ جا کر سب طلبہ کے سامنے سنائیں ۔ اس ارشاد کی تعمیل کی گئی ۔ الحمدللہ )


رقم کر رہا ہوں عزیزانِ مَن
تمہارے لیے چند حرفِ سخن

گھروں سے تم آئے خدا کے لیے
کیے وقف تم نے یہ تن اور مَن

ہے پیشِ نظر بس خدا کی رضا
اسی بات کی ہے دلوں میں لگن

ہو سرشار تم خدمتِ دین سے
نہیں ہے کوئی اس سے بہتر چلن

فرشتوں کا سایہ ہے سر پر مدام
ہو عزمِ جواں، سر پہ باندھے کفن

دعائیں خلیفہ کی ہر دم نصیب
نہیں اس سے بڑھ کر کوئی اور دَھن

منادی ہو دینِ محمدؐ کے تم
رہو ہر جگہ ہر زماں نعرہ زَن

مسیحِ محمدؐ کے جاںباز ہو
فدا کر دو اس راہ میں جان و تن

ہو معمار دنیائے فردا کے تم
مٹا ڈالو ظلمت کے نقشِ کہن

مسیحا ہو تم عصرِ بیمار کے
اندھیروں میں ہو روشنی کی کرن

تمہی سے ملے گی نئی زندگی
ہے وابستہ تم سے بہارِ چمن

تم آگے بڑھو راہ پر تیز تر
یقیں سے رہو ہر گھڑی گام زَن

بڑھو اپنی قامت میں اِس شان سے
بڑھیں جیسے باغوں میں سرو و سمن

دعاؤں سے معمور ہو ہر گھڑی
ہو رب کا کرم تم پہ سایہ فگن

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button