کلام حضرت مصلح موعود ؓ

محمدؐ عربی کی ہو آل میں برکت

(منظوم نعتیہ کلام حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ)

محمدؐ عربی کی ہو آل میں برکت

ہو اس کے حسن میں برکت جمال میں برکت

ہو اس کی قدر میں برکت کمال میں برکت

ہو اس کی شان میں برکت جلال میں برکت

حلال کھا کہ ہے رزقِ حلال میں برکت

زکوٰۃ دے کہ بڑھے تیرے مال میں برکت

ملے گی سالک ِرہ ! تجھ کو حال میں برکت

کبھی بھی ہوگی میسر نہ قال میں برکت

جہاں پہ کل تھے وہیں آج تم نہ رک رہنا

قدم بڑھاؤ کہ ہے انتقال میں برکت

لگائیو نہ درختِ شکوک دل میں کبھی

نہ اس کے پھل میں ہے برکت نہ ڈا ل میں برکت

یقین سی نہیں نعمت کوئی زمانے میں

نہ شک میں خیر ہے نہ احتمال میں برکت

جو چاہے خیر تو کر استخارۂ مسنون

عبث تلاش نہ کر تیر و فال میں برکت

ہر ایک کام کو تُو سوچ کر بچار کے کر

ہمیشہ پائے گا اس دیکھ بھال میں برکت

خدا کی راہ میں دے جس قدر بھی ممکن ہو

کہ اس کے فضل سے ہو تیرے مال میں برکت

ہے عیش و عشرتِ دنیا تو ایک فانی شے

خدا کرے کہ ہو تیرے مال میں برکت

قلوبِ صافیہ ہوتے ہیں مہبطِ انوار

کبھی بھی دیکھی ہے رنج و ملا ل میں برکت

نہ چپ رہو کہ خموشی دلیل نخوت ہے

دعائیں مانگو کہ ہے عرضِ حال میں برکت

گنہ کے بعد ہو توبہ سے بابِ رحمت وا

خطا کے بعد ملے اِنفعال میں برکت

رہ ِسداد نہ تفریط ہے نہ ہے افراط

خدا نے رکھی ہے بس اعتدال میں برکت

اسی کے دم سے فقط ہے بقائے موجودات

خدا نے رکھی ہے وہ اتّصال میں برکت

ہو ماند چودھویں کا چاند بھی مقابل پر

خدا وہ بخشے ہمارے ہلال میں برکت

روئیں روئیں میں سما جائے عشقِ خالقِ حسن

ظہور جس سے کرے بال بال میں برکت

چڑھے تو نام نہ لے ڈوبنے کا پھر وہ کبھی

کچھ ایسی ہو میرے یوم الوصال میں برکت

(اخبار الفضل جلد 5 ۔8جنوری 1918ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button