حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

آپؐ ہی اللہ تعالیٰ کے وہ پیارے ہیں جس کے نور سےایک دنیا نے فیض پایا، فیض پا رہی ہے اور ان شاء اللہ فیض پاتی چلی جائے گی

آپؐ ہی اللہ تعالیٰ کے وہ پیارے ہیں جس کے نور سےایک دنیا نے فیض پایا، فیض پا رہی ہے اور ان شاء اللہ فیض پاتی چلی جائے گی

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ 23؍ فروری 2007ءمیںفرمایا:

لَقَدْ جَآءَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَاعَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُ وْفٌ رَّحِیْمٌ۔ (التوبۃ: 128)

جیسا کہ ہم جانتے ہیں اللہ تعالیٰ اپنی ہستی کو اپنی صفات سے ہم پر ظاہر فرماتا ہے اور مومن بندوں کو بھی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا رنگ پکڑو، میرے رنگ میں رنگین ہو۔ میری صفات اختیار کرو، تبھی تم میرے حقیقی بندے کہلا سکتے ہو۔ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی اعلیٰ ترین مثال کوئی شک نہیں کہ آنحضرتؐ کے علاوہ کسی اور فرد میں نہیں پائی جاسکتی۔ کیونکہ آپؐ ہی اللہ تعالیٰ کے وہ پیارے ہیں جس کے نور سے ایک دنیا نے فیض پایا، فیض پا رہی ہے اور انشاء اللہ فیض پاتی چلی جائے گی تاکہ اپنے پیدا کرنے والے کی پہچان کر سکیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے آنحضرتؐ کی ذات بابرکات کا نقشہ اس طرح کھینچا ہے۔

آپؑ فرماتے ہیں :’’ وہ انسان جس نے اپنی ذات سے، اپنی صفات سے، اپنے افعال سے، اپنے اعمال سے اور اپنے روحانی اور پاک قویٰ کے پُرزور دریا سے کمال تام کا نمونہ علماً و عملاً و صدقاً و ثباتاً دکھلایا اور انسان کامل کہلایا…وہ انسان جوسب سے زیادہ کامل اور انسان کامل تھا اور کامل نبی تھا اور کامل برکتوں کے ساتھ آیا جس سے روحانی بعث اور حشر کی وجہ سے دنیا کی پہلی قیامت ظاہر ہوئی اور ایک عالَم کا عالَم مرا ہوا اس کے آنے سے زندہ ہو گیا‘‘۔ وہ قیامت کیا تھی۔ مُردوں کو زندہ کرنے والی تھی۔ ’’وہ مبارک نبی حضرت خاتم الانبیاء، امام الاصفیاء، ختم المرسلین، فخرالنبیین جناب محمد مصطفی ٰصلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اے پیارے خدا! اس پیارے نبی پر وہ رحمت اور درود بھیج جو ابتداء دنیا سے تُو نے کسی پر نہ بھیجا ہو۔ ……

اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ‘‘۔

(اتمام الحجۃ علی الذی لجّ وزاغ عن المحجّۃ۔روحانی خزائن جلد 8صفحہ308)

پس یہ ہیں ہمارے نبیؐ جنہوں نے خداتعالیٰ سے محبت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے رنگ میں رنگین ہو کر اللہ تعالیٰ کی صفات کا حقیقی پرتو بن کر دکھایا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button