جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ کے بعض انتظامی شعبہ جات کا تعارف (قسط دوم۔ آخری)

(رپورٹ جلسہ سالانہ برطانیہ 2021ء)

کار پارکنگ

پارکنگ ٹیم نے جو خدمت کا حق ادا کیا وہ ناقابلِ بیان ہے۔ جب لوگ جلسہ سے قبل حدیقۃ المہدی پہنچے تو بارش ہورہی تھی لیکن کسی کو اندازہ نہ ہو سکا کہ چند ہی گھنٹوں میں کس قدر مشکل کھڑی ہوجائے گی۔ پہلے روز جلسہ کی کارروائی کے اختتام پرجب احباب جماعت نے اپنی اپنی گاڑی پارکنگ سے نکالنے کی کوشش کی تو گاڑیوں کے تیز رفتار ٹائر گھوم تو رہے تھے لیکن آگے حرکت کرنے کی بجائے زمین میں دھنس رہے تھے۔

یہ صورتِ حال دیکھ کر پارکنگ کے رضاکاروں نے اکٹھے ہوکر ایک ایک گاڑی کو نکالنے کے لیے دھکا لگانا شروع کردیا۔ سینکڑوں گاڑیوں میں سے چندگاڑیاں ہی ابھی نکالی گئی تھیں کہ کارکنان کے حلیوں کو پہچاننا بظاہر محال تھا۔

لیکن کمال ہے کہ کسی خادم نے کام میں ہچکچاہٹ دکھائی ہو اور ہمت ہاری ہو۔ تقریباً سب گاڑیاں خدام نے دھکا لگا کر پارکنگ سے پختہ سڑک تک پہنچائیں۔ یہ قربانی اور جذبہ دیدنی تھا اور اپنی مثال آپ تھا۔ یورپ میں آسودہ حال زندگی گزارنے والے نوجوانوں کی یہ کوئی معمولی قربانی نہ تھی، ان کے چہرے اور ان کی پوشاکیں سب کچھ کیچڑ سے لت پت ہوچکےتھے لیکن ان کے چہرے روشن اور دل مسرور تھے۔ خدام کایہ عمل حضرت مصلح موعودؓ کے اس شعر کامصدق تھا

گامزن ہوگے رہِ صدق و صفا پر گر تم

کوئی مشکل نہ رہے گی جو سرانجام نہ ہو

خدام کے اس نمونہ میں صرف ڈیوٹی والے خدام ہی شامل نہ تھے بلکہ سینئرعاملہ ممبرز اورخدام کے عہدیداران بھی پارکنگ ٹیم کے شانہ بشانہ مل کر گاڑیوں کو نکالنے میں مصروف ہوگئے۔ خاکسار کو یہ نظارہ دیکھ کر سیّد ِدوجہاں حضر ت محمدمصطفی ٰ ﷺ کی یہ حدیث یاد آگئی سَیِّدُ الْقَوْمِ خَادِمُھُمْ۔(قوم کا سردار ان کا خادم ہوتا ہے۔)

سکیننگ سیکیورٹی

مکرم یعقوب سندھی صاحب اس شعبے کے ناظم ہیں۔ آپ نے سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا شکرادا کیا کہ انہیں دوبارہ امسال خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ آپ نے بتایا کہ اس قسم کے حالات شاید اپنی نوعیت کے منفرد حالات ہیں جن میں ہمیں یہ سعادت نصیب ہورہی ہے۔ یہ اغلباً ہماری زندگیوں کی سب سے حیران کن ڈیوٹی ہے ۔ اہل ارض کو اللہ تعالیٰ اس بیماری کے خوف سے جلد تر باہر نکالے۔ آمین

مکرم ناظم صاحب نے بتایاکہ انہیں اللہ تعالیٰ کے فضل سےکئی سالوں سے اس شعبہ میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ آپ نے بتایا کہ ان کے 20 نائبین ہیں۔اس کے علاوہ 56رضاکاران خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ بدھ سے ڈیوٹی شروع ہوئی۔ 20 کے قریب کارکنان ٹینٹ میں رات بسر کرتے ہیں۔ اگرچہ شدید بارش اور کیچڑ کاموسم ہے۔ مجھے فکر لاحق رہی کہ رات کس طرح بسر ہوگی۔ بتانے لگے کہ ناظم صاحب خیمہ جات نے نہایت فراخ دلی سے پانچ ٹینٹ عنایت فرما دیے جس کی وجہ سے رات گزارنے میں سہولت رہی۔ الحمدللہ

آپ نےمزید بتایا کہ کووڈ کی وجہ سے حضورانور کی راہنمائی اور گورنمنٹ کی ہدایات کو ملحوظ رکھا جارہا ہے۔ سب سے پہلے مہمانوں کی ٹیسٹ رپورٹس چیک کرنے کا الگ سے انتظام کیا گیا ہے۔ پھر وہیں سب کاٹمپریچر (درجہ حرارت)چیک کیا جاتا ہے۔ سوشل ڈسٹینس (social distance)کے حوالہ سے سب مہمانان کرام بہت عمدگی سے معاونت کررہے ہیں اورکوئی مشکل بظاہر نہیں۔

آپ نے بتایا کہ سب کارکنان نہایت صبراورتحمل سے مہمانوں کو ڈیل کررہے ہیں اگر کوئی دوست کسی وجہ سے کچھ خفا بھی ہوں تو اللہ کے فضل سے بڑے صبر اور حوصلہ سے برداشت دکھاتے ہوئے اپنی ڈیوٹی دے رہےہیں۔

آپ نے بتایا کہ ان کے معاونین کی تعداد180 ہوا کرتی ہے لیکن اس مرتبہ ڈیوٹی والوں کی تعدادکم کرنا پڑی۔ آج ڈیوٹی شروع ہوئے پانچواں روز ہے اور ابھی تک بڑے جذباتی انداز میں بعض دوست فون کررہے ہیں کہ انہیں ڈیوٹی سے محرومی کا بہت ملال ہے۔جن کو موقع ملا ہے وہ شاداں اور اس خوش قسمتی پرنازاں ہیں۔مزید بتایاکہ 56لڑکوں کی منظوری ہوئی۔ رات کو بیس لڑکے ڈیوٹی دیتےہیں پھر ان سے دن میں ڈیوٹی نہیں لی جاتی۔رات والے سب کارکنان آرام کے بعد جلسہ کے پروگرام سے استفادہ کرتےہیں۔دن میں ڈیوٹی دینےوالے رضاکاران صبح آٹھ بجے سے رات گئےیہیں رہتے ہیں۔

آپ نے یہ بھی بتایا کہ ان کی ٹیم اب کافی تجربہ کار ہوچکی ہے ان سب کومعلوم ہے کہ ان کی ڈیوٹی اگر سمجھاجائے تو شاید سب سے اہم ڈیوٹی ہے کیونکہ ہماری ٹیم پورے جلسہ کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔اگرچہ ہمیں یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد اورخاص اعانت بحیثیت جماعت ہمیں حاصل ہے اور خلیفۃ المسیح کی محبت بھری دعائیں شامل حال ہیں تاہم یہ ڈیوٹی بھی خلیفۃالمسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایت اور راہنمائی میں کرتےہیں۔اس لیے اس میں کسی طرح بھی کمی نہیں چھوڑی جاتی۔

ہر ایک مہمان اور شاملین جلسہ کی پوری طرح چیکنگ کی جاتی ہے۔سب سے پہلے ایمز کارڈ کو سکین کیا جاتاہے پھر تمام اضافی سامان،جیکٹ،فون اور چابیاں غرض تمام چیزیں سکین کی جاتی ہیں۔پھر باری باری ایک ایک فرد کو سکینر سے گزارا جاتاہے۔سکینر سے گزارنے کے بعد دوبارہ ایک کارکن ڈیٹکٹر(detector)سے چیک کرتےہیں۔ایک لمبا اور صبر آزما مرحلہ ہے۔جب ان سے پوچھا گیاکہ اتنی لمبی چوڑی چیکنگ کے مرحلہ پر مہمان کو کوفت نہیں ہوتی؟ تو انہوں نے بتایاکہ اگر کوئی اورجگہ ہوتی تو شاید یہ سب ممکن نہ ہوتالیکن افراد جماعت اپنے خلیفہ کے دیدار اور جلسہ کی برکات کے حصول کےلیے یہ سب مشکلات اور مراحل سے نہایت خوش اسلوبی سے گزرتے ہیں اور کامل صبر و استقلال سے چیک کرواتے ہیں۔اصل بات خلیفۃ المسیح کی کامل اطاعت ہے کیونکہ پیارے آقا افراد جماعت کو کئی باراس کی اہمیت سے آگاہ فرما چکے ہیں۔

داخلی دروازہ پر دو کارکنان جو شعبہ تربیت کی طرف سے ڈیوٹی کررہے ہیںوہ ہرآنے والے کو کورونا سے بچاؤ کی ہومیو پیتھک دوائی دیتے ہیں۔گویا جتنی احتیاطی تدابیر ہیں وہ یہاں جاری ہیں۔

مکرم یعقوب سندھی صاحب اپنے ٹیم ممبران کے جذبہ ایثار سے بہت زیادہ خوش ہیں اور باربار ذکر کرتے رہے کہ ان کے ٹیم ممبران کی محنت اور ذوق و شوق کے نتیجہ میں غیرمعمولی رنگ میں ڈیوٹی پایۂ تکمیل کو پہنچ رہی ہے۔انہوں نے اپنے ٹیم ممبران کے لیے احباب جماعت سے خصوصی درخواست دعا کی ہے۔

آپ نے بتایا کہ ان کی ٹیم میں بعض احباب اپنے دنیوی مرتبہ کے لحاظ سے بہت آگے ہیں لیکن اس قدراطاعت کرتے ہیں کہ بسااوقات میرے لیے اپنے جذبات کو ضبط کرنا محال ہورہا ہوتا ہے۔آپ نے ایک بزرگ ریٹائرڈ مربی سلسلہ کے بارہ میں بتایا کہ نہایت اخلاص کے ساتھ ڈیوٹی کر تے ہیں۔اس طرح اور بہت سارے احباب بہت عاجزی سے یہ ڈیوٹی کر تے ہیں۔

نظامت سٹیج

مکرم ثاقب رشید خاں صاحب کو بطور ناظم سٹیج ڈیوٹی کی توفیق مل رہی ہے۔ آپ نے بتایا کہ گذشتہ تین سالوں سے سٹیج کی ڈیوٹی کی توفیق مل رہی ہے۔کووڈ سے پہلے ان کے ساتھ 80خدام کو توفیق ملتی تھی لیکن امسال موجودہ حالات کے پیش نظریہ تعداد کم کرکے 25تک کردی گئی۔آپ نے بتایا کہ جب ڈیوٹی دینے والے خدام کی تعداد کم کی گئی تو لڑکے اور رضاکار جن کو معذرت کی گئی ان کے جذبات اور کیفیت الفاظ میں بیان نہیں کر پارہا۔ابھی تک مجھ سے رابطہ کررہے ہیں کہ انہیں اس نعمت سے محروم نہ کریں بے شک چند لمحات کے لیے موقع دے دیں ۔ حضورانور کی ڈیوٹی کی سعادت کے ساتھ ساتھ حضورانور کے دیدار اور حضور انور کے پرنور چہرہ کے براہِ راست دیکھنے سے قلبی سکون میسر آتا ہے۔ اس برکت کےلیے وہ ترس رہے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ لمبی ڈیوٹی جو نماز فجر سے قبل شروع ہوتی ہے اور رات گئے تک جاری رہتی ہے آپ کس طرح manageکرتے ہیں تو ثاقب صاحب نے بتایا کہ عام جلسوں پرتو ہم چار شفٹوں میں تقسیم کیاکرتے تھے لیکن اب تو تعداد بھی کم ہے فکر تو تھی لیکن جیساکہ میں نے اوپرعرض کیا ہے کہ لڑکوں میں اتنا جذبہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ شکر ہے انہیں یہ سعادت نصیب ہورہی ہے۔ ہم دن رات ڈیوٹی پرموجود رہنا چاہتے ہیں۔امسال آٹھ گھنٹے کی شفٹ دی جارہی ہے۔

آپ نے خاص زور دے کر یہ بیان کیاکہ لڑکوں کے جذبات نہایت قابل دید ہیں گویا ان میں ایک پیاس اور تڑپ ہے کہ وہ جب سے کووڈ آیا ہے اس الٰہی فضل اورنعمت سے محروم رہے اور اب موقع ہے کہ اس تڑپ کو دور کیا جاسکے۔

آپ نے بتایا کہ انہیں آج دو ڈیوٹی دینےوالے خدام کو درخواست کرنا پڑی کہ وہ ڈیوٹی پر زیادہ توجہ دیں بجائےاس کے کہ وہ سارا وقت حضورانور کا دیدار کریں۔کہنے لگے کہ ایک نوجوان تو جذباتی انداز میں بیان کرنے لگا کہ اسے لگتا تھاکہ شاید یہ دوری اس سے برداشت بھی ہو سکے گی کہ نہیں اب اللہ تعالیٰ نے موقع دے ہی دیا ہے تو سارا وقت حضورپرنور کے دیدار کو جی چاہتاہے۔

مکرم ثاقب رشید صاحب نے آخر پر کہا کہ اگرچہ ہمیں سال میں اور بھی بہت سارے مواقع میسر رہتے تھے لیکن اس وقفہ نے طبیعت اور روح کو بے چین کر کے رکھ دیاہے۔دعا کریں کہ خلافت کاقرب اور مہمانان حضرت مسیح پاک کی خدمت کا جو حق ہے اسے ہم سب ادا کرنے والے ہوں۔

ٹی سٹال

مکرم مرزا مدثر احمد صاحب ناظم ٹی سٹال نے بتایا کہ وہ اور ان کی ٹیم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کی خدمت کرکے جو حظ اور لطف اٹھا رہے ہیں اس کو کسی صورت الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ 14؍افراد کی ٹیم ہے جو بدھ سے اپنی ڈیوٹی پرچوبیس گھنٹے موجود ہیں۔سب خدمت کے جذبہ سے سرشار اور فاستبقواالخیرات پرعمل پیراہیں۔ اور امسال کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اور دیگر پابندیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ڈیوٹی کر رہے ہیں۔

دن میں تقریباً سب ڈیوٹی دیتے ہیں اوررات کی ڈیوٹی پر کم از کم تین خادم ڈیوٹی پرموجود ہوتےہیں جو نماز فجر تک ڈیوٹی سرانجا م دیتے ہیں پھر دیگر کارکنان آ جاتے ہیں۔آپ نے بتایاکہ بدھ والے دن 4500کپ چائے تیار کی گئی اور جمعرات کو 8000کپ چائے تیار ہوئی۔ جلسہ کے پہلے روز اندازاً 15ہزار کپ تیار ہوں گے۔مکرم ناظم صاحب کے جذبات غیر معمولی تھے،بار بار کہہ رہے تھے کہ اگرچہ دو سال بعد موقع مل رہا ہے۔لیکن ایسا محسوس ہورہاہے کہ عرصہ سے اس جلسہ کی برکات سے محروم ہیں۔پھر ان کی کیفیت اس وقت دیدنی تھی جب وہ یہ بتارہے تھے کہ گذشتہ روز ڈیوٹی والے احباب سے خطاب کے بعد ریفریش منٹ میں حضورانور کی خدمت میں انہی کی تیار کی گئی چائے پیش ہوئی۔مہمانوں کی مہمان نوازی کو انعام قر ار دیتے ہوئے شکرگزاری کے جذبات کے ساتھ اجازت چاہی۔

بک سٹال

بک سٹال پر غیر معمولی رش تھا ۔مصروفیت کے ان لمحات میں مکرم ارشد احمدی صاحب ناظم سٹال و سیکرٹری اشاعت یوکے نے بتا یا کہ بڑا مشکل لگ رہا تھاکہ ہمیں اس سال بک سٹال لگانے کی توفیق ملے گی لیکن الحمدللہ حضورانور نے نہایت شفقت سے اجازت مرحمت فرمائی۔بتایا کہ موسم کی شدت اور کیچڑ کی وجہ سے بکس لانے والی وین پھنس گئی لیکن رضاکار نہایت جوش اورجذبہ کے ساتھ اپنے کندھوں پربڑی وزنی کتب اٹھا کر سٹال تک لائے۔آپ نے بتایا کہ عام طورپر ان کے پاس تیس رضاکار ہوتے تھے لیکن کووڈ کی وجہ سے ان میں کمی کی گئی تھی اورصرف آٹھ افراد کو خدمت کا موقع ملا۔والنٹئر زنہ پہنچ سکے تو کچھ پریشانی ہوئی، کہتے ہیں گویا کہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے ذریعہ مدد کی دو خادم خود آگئے اوراپنے آپ کو پیش کیا اور نہایت جانفشانی سے کام کررہے ہیں۔

آپ نے بتایاکہ کئی نئی کتب سٹال میں شامل ہوئی ہیں لیکن قابل ذکر روحانی خزائن کے سیٹ کی دستیابی ہے جو کئی سال بعدمیسر آئی ہے۔مزید بتایا کہ لند ن بک فیئر سے ایک ترکش کمپنی سے رابطہ ہوا ہے۔حضورانور نے ازراہِ شفقت خود منظوری عطا فرمائی اوراس کی طباعت میں خاص دلچسپی لی اورحضور انور کی منظوری سے ترکی سے یہ کتب تیار کروائی گئی ہیں جن میں یہ خاصیت ہے کہ بڑی جلد ہونے کے باوجودنہایت آسانی سے کھلتی ہیں اور اس کی جلد بھی بڑی دیدہ زیب اورعمدہ ہے۔ مزید بتایا کہ اس کی بڑی ڈیمانڈ ہے،واقفین،کارکنان اور عام لوگ سب اس میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں۔

آپ نے بتایاکہ محترم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب امیرجماعت امریکہ باقاعدگی سے سٹال پرتشریف لاتے رہے ہیں۔آپ نے مجھے نصیحت فرمائی کہ آپ کے ساتھ کام کرنے والوں کو کتابو ں کامطالعہ کرنا چاہیے اگر انہوں نے خود پڑھی ہوں گی تو زیادہ مؤثر انداز میں دوسروں کو بتاسکیں گے۔کہتے ہیں کہ میں اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو آپ کی یہ نصیحت ضرور یاد کرواتاہوں جس سے بڑ ا فائد ہ ہواہے۔

مکر م ارشد احمدی صاحب نے بتایا کہ میں نے نوٹ کیا ہے کہ نئی کتاب میں ایک کشش ہوتی ہے۔جو سٹال میں آتا ہے بڑی جستجو کااظہار ہو رہا ہوتا ہے جس سے افراد جماعت کے مطالعہ کے ذوق میں یہ سٹال اضافہ کا بھی باعث بن رہا ہوتاہے۔آخر میں درخواست دعا کی کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کی رضا اورحضورانور کی خوشنودی میسررہے۔

جلسہ گاہ سٹور

جلسہ گا ہ سٹور کے ناظم فیروزاحمد پٹیل صاحب ہیں۔آپ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے بتایاکہ وہ گذشتہ پندرہ سال سے مختلف شعبہ جات میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں اوراس شعبہ میں سات سال سے بطور ناظم خدمت کاموقع پارہے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ ان کی ٹیم کی تعداد 150تک ہوتی ہے تاہم امسال یہ تعدادکم کرکے 71کردی گئی۔

آپ نے بتایا کہ اگرچہ مہمانان کرام کی تعداد کم ہے لیکن موسم اورشدید کیچڑ نے کام بہت بڑھا دیاہے۔اس شعبہ کا کام تمام جلسہ گاہ میں پانی کا انتظام کرنا ہوتاہے بالخصوص سب کارکنا ن تک پانی کی سپلائی ان کے سپرد ہے۔اسی طرح بوقتِ ضرورت تمام عملہ کو جو جلسہ گاہ میں ڈیوٹی پر ہوتاہے انہیں پانی کے علاوہ دیگر مشروبات بھی مہیا کیے جاتےہیں۔

آپ نے بتایا کہ پہلے یہ انتظام ہوا کرتا تھا کہ شاملین جلسہ تک پانی پہنچانے کے لیے متعلقہ ٹیم ان کے سٹور سے سامان حاصل کرتی تھی۔لیکن اس مرتبہ حالات کی وجہ سے ہمیں خود ہر جگہ پانی اور دیگر سامان پہنچانا پڑ رہا ہے۔اور71رضاکاروں کی ٹیم یہ کام کر رہی ہے۔

آپ نے یہ بھی بتایاکہ سب کارکنان غیرمعمولی شوق اور جذبہ سے اپنی ڈیوٹی دے رہےہیں۔جو اس مرتبہ محروم رہے ہیں انشاء اللہ آئندہ ان کو ضرور موقع دیاجائے گا۔آپ نے بتایا کہ وہ مسلسل نوٹ کررہے ہیں کہ لڑکے اور دیگر ٹیم ممبرز بہت کم آرام کررہے ہیں۔رات بھی سائٹ پر ہی گزارتےہیں۔رات کے وقت تو زیادہ تر بارش ہی رہی ہے لیکن ایسا شوق اور ذوق شاذ ہی ملتا ہے کہ کسی نے اشارۃً بھی کہا ہوکہ ان کی نیندپوری نہیں ہوئی۔آپ نے اپنی نظامت کے انچارج مکرم ظہیر احمد خان صاحب آف ہانسلو یوکے کا خاص طور پرذکر کیا جو سب خدمت گزاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہم سب ان کے تجارب سےسیکھ رہے ہیں۔آپ نے اللہ کا شکرادا کیا کہ حضورِانور نے جلسہ سالانہ کے انعقاد کی منظوری فرمائی اورانہیں مہمانان کرام کی خدمت کا موقع میسر آرہاہے۔الحمدللہ

نظامت صفائی

ناظم صفائی مکرم سفیرزرتشت صاحب مربی سلسلہ سے ان کے شعبہ کے بارہ میں معلومات حاصل کی گئیں۔آپ نے کہا کہ سب سے پہلے تو میں اپنے پروردگار کا شکرگزار ہوں کہ جس نے یہ بابرکت ایام ایک مرتبہ پھر دیکھنے نصیب کیے۔یہ درست ہے کہ امسال موسم کی شدت اور بارش کی وجہ سے ،کیچڑ کی وجہ سے لڑکوں کو باربار صفائی کرنی پڑ رہی ہے ۔شدید کیچڑ کی وجہ سے شروع میں مشکل کا احساس ہوا لیکن جب پیارے آقا نے جلسہ کے کارکنان سے اپنے خطاب میں ہمارے شعبے کا ذکر فرمایا تو گویا ہمارے ارادوں میں ایک نئی طاقت اور جذبہ پیداہوا۔بروز منگل سے ڈیوٹی شروع کی گئی۔ اللہ کے فضل سے رضاکاران کے حوصلے تروتازہ ہیں۔ روٹین کی صفائی کے علاوہ ان کی ٹیم اکٹھی ہوکر ہر ایک ٹائلٹ میں جاکر مکمل صفائی کرتی ہے ۔اس کے نتیجہ میں ایک جگہ سے ایسی شکایت نہیں موصول ہوئی کہ ٹائلٹ بلاک ہیں۔اگرچہ بڑے اجتماعات میں اس امر کا امکان تو رہتا ہے بالخصوص اس قسم کے موسم اور حالات میں ۔

آپ نے بتایا کہ صرف عام صفائی نہیں کی جارہی بلکہ باتھ روم و ٹائلٹ کو پوری طرح دھویا جاتاہے اورپھرکموڈ اور بیسن وغیرہ کو ڈس انفیکٹ (disinfect)کیا جاتاہے اورجراثیم کش دوائی کا باربارسپرےکیاجاتاہے۔

ان کے شعبہ میں 30 رضاکاران کو خدمت کاموقع مل رہاہے اور چوبیس گھنٹے ڈیوٹی جاری ہے۔ ان کی ٹیمیں شفٹوں میں کام کر رہی ہیں۔تمام لڑکے سارا وقت سائٹ پررہتے ہیں اور انہیں سونے کا موقع بہت کم ملتاہے۔شاید چند گھنٹے یا بعض اوقات اس سے بھی کم۔

آپ نے ذکرکیاکہ تما م کارکنان نے نہایت صبر اور حوصلہ سے ڈیوٹی کی ۔اگر کسی نے موسم کی مناسبت سے ٹائلٹ میں پانی وغیرہ کے کھڑے ہونے کاگلہ بھی کیا تو اسی وقت صفائی کرنا شروع کردیتے ہیںچاہے چند منٹ پہلے صفائی کیوں نہ کی گئی ہو۔آپ نے یہ بھی بتایاکہ ان کی ٹیم میں جامعہ کے طلباء بھی شامل ہیں جو اس اخلاص اور عاجزی سے کام کررہے ہیں کہ قلبی سکون میسر آرہاہے اور میری فکر انہوں نے بانٹ رکھی ہے۔الحمدللہ

آپ نے آخر میں اپنی سب ٹیم کے لیے دعاکی درخواست کے ساتھ ساتھ تما م مہمانوں کاشکریہ بھی ادا کیاکہ مہمانوں کے تعاون کے بغیر یہ سب ممکن نہ تھا،اللہ کے فضل سے ہر احمدی اس حکم سے آگاہی رکھتا ہے کہ النظافۃ من الایمان۔

نظامت جلسہ گاہ

جلسہ سالانہ کے سارے شعبہ جات ہی اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتےہیں ۔لیکن جلسہ کا مرکز ’جلسہ گاہ‘ ہے ۔جلسہ گاہ میں ہی حضورانور جلسہ کے دوران سب سے زیادہ وقت جلوہ افروز ہوتے ہیں جہاں سے کل عالم حضورانور کا دیدار کرتے ہیں اور اسی جگہ سے حضورانور کے بصیرت افروز خطابات کو براہِ راست سننےاوردیکھنے کو ملتےہیں۔یہاں سے ہی جماعت کے جید علماء کرام کی تقاریر اور نظمیں اور دیگر کارروائی ایم ٹی اے کے ذریعہ دنیابھر میں پہنچتی ہے۔

جلسہ گاہ نظامت کے عارضی آفس میں حاضر ہوکر معلومات لی گئیں۔مکرم صباحت کریم صاحب مربی سلسلہ نظامت جلسہ گاہ کے ناظم ہیں تاہم ان کی خدام الاحمدیہ میں مصروفیت تھی اس لیے ان کے ایک نائب مکر م مبارک احمد بسرا صاحب مربی سلسلہ سے نظامت جلسہ گاہ کے متفرق کاموں کی تفصیل حاصل کی گئی۔

آپ نے بتایا کہ جلسہ گاہ کے سات نائب افسران ہیں۔ جبکہ مکرم ومحترم مولاناعطاء المجیب راشد صاحب افسر جلسہ گاہ ہیں۔یہ سب منظوریاں حضورانور سے ہوتی ہیں۔ہر نائب افسر جلسہ گاہ کے ماتحت ،پھر آگے کئی کئی نظامتیں کام کرتی ہیں۔اس شعبہ میں 47 نظامتیں ہیں ۔

ہرنظامت کے الگ الگ کام ہیں۔ان نظامتوں میں ان کے کاموں کی مناسبت سے کام شروع ہوتاہے ۔بعض تو سال کے شروع سے ہی کام میں جُت جاتی ہیں۔دیگربہت ساری نظامتیں جولائی کے شروع میں یہاں کام شروع کردیتی ہیں ۔آپ نے بتایا کہ عام حالات میں 2500کارکنان و رضاکاران پرمبنی ٹیم کام کیاکرتی ہےلیکن امسال کووِڈ کی وجہ سے یہ تعداد صرف ایک ہزارتک محدود ہوگئی ہے۔

جلسہ گاہ کی تیاری میں جیسا کے ذکر ہواہے کہ بہت سارے شعبہ جات ہیں۔اس میں دیگر شعبہ جات مثلاً ایم ٹی اے، الیکٹرک،ساؤنڈسسٹم اور سٹیج بیک گراؤنڈ کی کوآرڈینیشن بھی شامل ہوتی ہے۔الغرض بہت سارے کام ہیں ۔اب سب باتوں کا خلاصہ تو یہی ہے کہ حضورانور کی شفقت اور حضورانور کے وجود مبارک کی وجہ سے سارے کام ہوتے چلے جاتے ہیں اورپتہ ہی نہیں چلتا کہ اللہ تعالیٰ کس رنگ میں مدد کرتاہے اورستاری سے کام تکمیل کوپہنچ جاتے ہیں۔الحمدللہ

وائنڈ اَپ

جلسہ سالانہ کے اختتام پر وائنڈاَپ بہت زیادہ اہم اور مشقت طلب کام ہوتا ہے۔ جلسہ سالانہ میں مارکی اور دیگر تمام عارضی ڈویلپمنٹ کی انسٹالیشن وغیرہ اور آخر میں وائنڈاَپ کی توفیق مکرم عمران چغتائی صاحب نائب افسر جلسہ سالانہ اور ان کے معاونین پاتے ہیں۔ مارکیاں اورجلسہ گاہ مردانہ و زنانہ کی انسٹالیش میں بڑی محنت اور توجہ درکار ہوتی ہے اگرچہ انسٹالیشن کا کام ایک کمپنی کے سپرد ہے تاہم ایک 60رکنی ٹیم ہمہ وقت وہاں پر دیگر ڈیوٹیز سر انجام دے رہی ہوتی ہے۔ جلسہ سائٹ پرFencing رضاکار خود لگاتے ہیں اسی طرح خواتین اور مردوں کی طرف بڑی مارکیوں میں جہاں احباب جماعت حضور انور اور دیگر مقررین کے روح پرور خطابات سے محظوظ ہوتے ہیں۔ اس ساری جگہ پر فلورنگ رضاکاران کرتے ہیں۔

مکرم عمران چغتائی صاحب نے بتایاکہ کارکن بڑی جانفشانی سے کام کرتے ہیں۔ ان کے معاونین اور ناظم وائنڈ اپ مکرم انصر باجوہ صاحب اور مکرم اشفاق احمد خان صاحب نے غیر معمولی رنگ میں شب و روز خدمت کی۔ وائنڈ اَپ میں خدام الاحمدیہ کے شعبہ وقارعمل کی خدمات بھی قابل تعریف اور منفرد ہیں۔ مکرم مہتمم صاحب وقار عمل بھی اس ٹیم کے مستقل ممبران میں سے ہیں۔

وائنڈ اپ کا کام بہت مشقت طلب تو ہے ہی لیکن اس میں لوکل اتھارٹیزکا بھی بہت نمایاں کردار ہے جو باریک بینی سے سارے کاموں کا جائزہ لیتی ہیں۔ لوکل کونسل اور متعلقہ اتھارٹیزکو جماعت کی طرف سے انسٹالیشن اور پھر وائنڈاپ کے موقع پر تمام قواعد پر پوری طرح عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی جاتی ہے اوریہ اتھارٹیز موقع پر آکر پوری تفصیل سے جائزہ لیتی ہیں۔ یورپ میں لوکل کونسل سے تعاون اور ان کی ہدایت پر پوری طرح عمل درآمد کے بغیر آئندہ سال اجازت ملنے میں مشکل ہو سکتی ہے۔

چنانچہ افسرصاحب جلسہ سالانہ خود موقع پر اپنی موجودگی میں ان سب قوانین پرعمل درآمد کو یقینی بناتے ہیں۔ کونسل کی بہت ساری ہدایات کےمطابق بسااوقات جلسہ سالانہ ٹیم کو تبدیلیاںکرنی پڑتی ہیں۔ کووِڈ کی صورت حال میں تو بہت زیادہ احتیاط اور توجہ کی ضرورت رہی۔ مکرم ظہیراحمد جتوئی صاحب نائب افسر جلسہ سالانہ ہیں وہ بھی جلسہ سے کئی روز قبل اور وائنڈاپ مکمل ہونے تک اپنا زیادہ وقت جلسہ سائٹ پرہی گزارتے رہے۔ ان عہدیداران کے علاوہ بیسیوں رضاکاران اور کارکنان جو اللہ تعالیٰ اورخلیفۃ المسیح کی خوشنودی کے لیے دن رات خاموش خدمت کرتے چلے جاتےہیں اور ان خدمت گزاروں میں بعض کئی کئی سالوں سے ڈیوٹیاں دیئے جاتے ہیں ان پررشک آتاہے۔ خاموش خدمت گزاروں میں مکرم محمد ناصر اسحاق صاحب بھی شامل ہیں جو ناظم حاضری نگرانی ہیں اوردفتر جلسہ سالانہ میں بھی خدمت کی سعادت پارہے ہیں۔ اس رپورٹ کی تیاری میں نظامتوں کی معلومات کے حصول میں ان کی معاونت بھی شامل حال رہی۔ اللہ تعالیٰ سب خدمت گزاروں کو اجر عظیم سے نوازے اور حسناتِ دارین کا وارث بنائے۔ آمین

بعض ایسے احباب جو کووِ ڈ کی پابندی کی وجہ سے جلسہ میں شامل تو نہ ہو سکے لیکن انہیں وائنڈ اَپ کے وقار عمل میں موقع مل گیا۔اس شمولیت پرہی وہ نازاں دکھائی دیے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے جلسہ کی برکات سمیٹنے کا کوئی ذریعہ باہم مہیافرمادیا۔الحمدللہ علی ذالک

ان خدمت گزاروں میں جلسہ گاہ کلیئرنگ ٹیم کے ناظم مکرم رانا لطیف احمد صاحب مرحوم کا ذکر خیر بھی ضروری ہے۔ ہم نے انہیں بڑی محنت کے ساتھ کا م کرتے دیکھا، صرف محنت نہیں، اخلاص گویا ان کے چہرہ سے ٹپکتا تھا، وہ کئی سال تک وائنڈ اپ ٹیم میں خدمات سرانجام دیتے رہے۔ آج وہ ہم میں نہیں ہیں لیکن ان کی خدمت اور پسینہ سے شرابورچہرہ اور آنکھوں کی چمک دمک آج بھی اسی طرح ذہن و قلب میں تازہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلندفرمائے۔آمین

الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا

امسال جلسہ سالانہ کی کارروائی کو ٹیلی کاسٹ کرنے اورپھرلمحہ لمحہ کی جلسہ کی خبریں اور جلسہ کے روح پرور مناظر اورحضورانورایدہ اللہ تعالیٰ کے نہایت دلآویز خطابات دنیا بھرمیں پھیلے ہوئے احمدیوں تک پہنچانے میں حسب سابق ایم ٹی اے نے اپناغیرمعمولی کردار ادا کیا۔

نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا نے جلسہ کی بھرپور رنگ میں کوریج کی۔ بی بی سی، سکائی ٹی وی، آج ٹی وی، جیو اور دیگرکئی پرائیویٹ چینلز کے نمائندگان جابجا نظرآتے رہے۔

جلسہ کے موقع پرایم ٹی اے کا ایک وسیع سسٹم انسٹال ہوتا ہے۔ جہاں کارکنان و رضاکاران کی ایک بڑی تعدا د خدمت کی توفیق پاتی ہے۔ ایم ٹی اے کی لائیو کوریج کے لئے اور پھر سٹیج سے تقاریر کے آن ایئر کرنے کے لیے بہت بڑےتکنیکی کام کی ضرورت ہوتی ہے، کیبل نیٹ ورکنگ کاوسیع جال بچھانا ہوتا ہے جو کئی روز کی شدید محنت کے بعد پایۂ تکمیل کو پہنچتا ہے ۔

ایم ٹی اے کے پروگرامز کو آن ایئر کرنے کے لیے ایک پیچیدہ مرحلہ طے کرنا ہوتا ہے۔ تقاریر کے تراجم اور سٹوڈیوز میں ساتھ ریکارڈنگ، جلسہ کے ماحول سے احباب جماعت کے تاثرات اور سب سے بڑھ کر حضورانور کی تقاریر اور حضور انور کے دیگرپروگرامز سب کو کیمرہ کی آنکھ میں محفوظ کرکے دنیا بھر میں ٹیلی کاسٹ کرنا ایم ٹی اے ٹیم کی غیرمعمولی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کے دیدارسے ترسے ہوئے ایک احمدی نے اپنی کیفیت کو اشعار کے رنگ میں کچھ یوں بیان کیا

اس کا دستِ شفا مستجاب الدعا،

اس کی ہر اک ادا سنّتِ مصطفیٰ

ہم فقیروں کا دنیا میں ہے آسرا،

بن کے سایۂ ربِّ ستّار آگیا

ہے جدائی تری زندگی پہ گراں

دید آقا کی ہے وجہِ تسکینِ جاں

اذنِ دیدار کی منتظر آنکھ کو

جانے کس آن پیغامِ یار آگیا

آسمانِ عقیدت کا وہ دیوتا

عشق کی سلطنت کا جو ہے بادشاہ

عصرِ حاضر میں اسلام کا رہنما

ہے خلافت کا وہ تاجدار آگیا

ایم ٹی اے کو امسال یہ برکت بھی ملی کہ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ ایم ٹی اے کی مارکی میں رونق افروز ہوئے حالانکہ کووِڈ کی صورتِ حال میں پیارے آقا معائنے کے لیےچندہی مقامات پر تشریف لے کر گئے جن میں ایم ٹی اے بھی شامل ہے۔ ایم ٹی اے کی برکت سے دنیا اپنے پیارے آقا کے دیدار کی پیاس بجھاتی ہے۔ ایم ٹی اے ہزاروں اور لاکھوں مخلصین کی دعائیں سمیٹتا ہے ۔یقیناًایم ٹی اے کے کارکنا ن و رضارکاران ان دعاؤں کے مستحق بھی ہیں۔

ایم ٹی اے کے علاوہ سوشل میڈیا نے بھی فوری اورلمحہ بہ لمحہ جلسہ کی کارروائی عشاق احمدیت تک پہنچائی۔ سوشل میڈیا کی الگ الگ ٹیمیں میدان میں اتری ہوئی تھیں، ٹویٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب غرض تقریباً تما م معرو ف سوشل میڈیا کے ذریعہ احباب جماعت تک جلسہ کی کارروائی پہنچ رہی تھی۔

ریویو آف ریلیجنز کی ٹیم بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ جلسے کے نہایت خوبصورت لمحات ٹویٹر، یوٹیوب اور دیگر میڈیم کے استعمال کے ساتھ خدمت کی توفیق پاتی رہی۔ الحکم کی سوشل میڈیا ٹیم بھی اپناکردارادا کرتی رہی۔ الحمدللہ

امسال جلسہ سالانہ کی طرف سے نظامت تربیت، شعبہ تبلیغ، ، جلسہ سالانہ سوشل میڈیا ٹیم الحکم اور الفضل انٹرنیشنل کو اکٹھا دفتردیاگیا تھا۔ جلسہ کے آخری دن کے لمحات ہمیشہ ہی جذباتی ہوتے ہیں، بڑی تعداد میں خلیفۃ المسیح کےدیوانے حضور انور کو قریب سے دیکھ کراپنے دل کوتسکین پہنچانے کی سعی کرتے ہیں، کئی ان جذبات کو نعرۂ تکبیر میں بدلتے ہیں۔ خلیفۃ المسیح سے جدائی کا رنج بھی ہوتاہے اوروہیں دل اور روح اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا اور جماعت اورافراد جماعت پراللہ تعالیٰ کے بے پایاں احسانات کے نتیجہ میں پگھلتی جاتی ہے۔

دوست احباب اپنے پیاروں سے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کے تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں اور ڈیوٹیوں پر خدمات سرانجام دینے والے ایک دوسرے کا شکریہ اداکرتے دکھائی دیتے ہیں۔ کیا خوب روحانی ماحول ہے۔ گویا ہرطرف فرشتوں کا جلوہے۔

انہی محبت بھرے متشکرانہ جذبات کےساتھ کنٹری مارکیٹ میں پارک کی ہوئی اپنی گاڑی تک پہنچنے کے لیےٹرانسپورٹ کے شعبہ کی طرف سے مقررہ جگہ کی طرف گامزن ہواتو بسوں کے حصول کے لیے لمبی قطاریں تھیں۔ یاد رہے کہ جلسہ کے صرف پہلے دن کارپارکنگ حدیقۃ المہدی میں کی گئی جس کی روئیداد قبل ازیں بیا ن ہوچکی ہے بقیہ دونوں دن جلسہ گاہ سے چند میل کے فاصلہ پرکارپارکنگ کا انتظام کیا گیا تھا۔ دونوں کارپارکنگ میں ٹمپریچر چیک کرنے اور کووِڈ ٹیسٹ کرنے کی سہولت دی گئی تھی اور ہر مردو زن کا ٹمپریچر اور ویکسین سرٹیفیکیٹ چیک کرنے کا باقاعدہ انتظا م کیا گیا تھا اور امسال کووِڈ کی وجہ سے پہلی مرتبہ یہ دونوں نئی نظامتیں قائم کی گئیں۔

جلسہ کے اختتامی لمحات جاری ہیں،کنٹری مارکیٹ کارپارکنگ کی بسوں کے لیےعارضی بس سٹیشن سٹور کے ساتھ پختہ جگہ پربنایا گیا تھا۔ ایک طویل قطار تھی ایک جانب خواتین اور دوسری جانب مرد حضرات آہستہ آہستہ آگے بڑھتے جارہے تھے۔ سب مہمان نہایت سکون اور زیر لب دعاؤں کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود خدام کی ہدایات کی روشنی میں آگے بڑھ رہے تھے ۔ ڈیوٹی پر موجود ایک خادم سپیکر پکڑ کراعلان کررہا تھا کہ سوشل ڈسٹینس کو ہر صورت میں قائم رکھیں۔ اسی دوران خدام نے نعرئہ ہائے تکبیراور حضرت خلیفۃ المسیح زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے سماں باندھ دیا۔ ابھی یہ سلسلہ تھماہی تھاکہ سپیکر پر اعلان کرنے والا نوجوان بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا اوراس نے نہایت خوش الحانی سے نظمیں پڑھنے لگا۔

اس نوجوان خادم کی جذبات سے بھرپور آواز نے سماں باندھ دیا۔ کیاخوب نظارہ تھایہ نوعمر نوجوان عزیزم اعصام تھا۔ انہی جذبات کے ساتھ جلسہ سالانہ 2021ءاپنے اختتام کو پہنچا۔ الحمدللہ

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button