متفرق شعراء

بن تیرے نہ کوئی چاہت ہے نہ اور کسی کی طاعت ہے!

یہ تیری کرامت ہے پیارے جو دشت کو سبزہ زار کیا

اس بستی کو آباد کیا، ہر صحرا کو گل زار کیا

قادر کی پہلی قدرت نے ہر وحشی کو انسان کیا

قادر کی دوسری قدرت نے ہر پَت جھڑ کو گلبار کیا

ہر ایک نظر نے دیکھا ہے تم کتنے پیارے محسن ہو

ہر باغ سے پھول چنے تم نے ہر دل کو لالہ زار کیا

تری پیار بھری اس قربت نے اور پاک مطہر صحبت نے

ان لوگوں کو اس دنیا کی آلائش سے بیزار کیا

بِن تیرے نہ کوئی چاہت ہے نہ اور کسی کی طاعت ہے

بس ہاتھ پہ رکھ کے ہاتھ ترے یہ ہم نے ہے اقرار کیا

ہر حکم پہ تیرے سب کے سب ہی جان لٹانے والے ہیں

ان تیرے چاہنے والوں نے اس بستی کو گلنار کیا

ہم مہجوروں نے اے جاناں! ظلمت میں دیپ جلائے ہیں

ان دیپ جلانے والوں نے تجھے یاد ہے لاکھوں بار کیا

ہم لوگ محبت کرتے ہیں ترے پیار کی مالا جپتے ہیں

ترے پیار کی خوشبو سے ہم نے سب جگ کو عنبر بار کیا

(سید محمود احمد)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button