اطلاعات و اعلانات

اطلاعات واعلانات

سانحہ ہائے ارتحال

٭…مکرم سید شمشاد احمد ناصر صاحب مبلغ سلسلہ امریکہ تحریر کرتے ہیں کہ عزیزہ شاہدہ سلطانہ (جو کہ میری بیگم کی چھوٹی بہن تھیں) مورخہ 31؍جولائی 2021ء شام کو اپنے اللہ کو پیاری ہو گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

عزیزہ بچپن ہی سے نیک، صالحہ اور دینی امور میں بہت پابند اور فکر سے عمل کرنے والی تھیں۔ مختصر سی زندگی میں اپنے سارے مفوضہ امور بہت تندہی کے ساتھ بجا لاتی رہیں۔ شادی کے بعد خاوند اور سسرال والوں کا بہت خیال رکھا۔ نہ صرف احمدی بلکہ غیر احمدی بچوں کو بھی قرآن شریف پڑھایا۔پسماندگان میں 2 بیٹے عزیزم بلال احمد اور عزیزم عمر احمد اور ایک بیٹی عزیزہ ملیحہ اور خاوند مکرم چوہدری محمد اکرم شفیق صاحب ہیں۔

عزیزہ شاہدہ کے ایک بھائی مکرم فضل الرحمان ناصر صاحب استاد جامعہ احمدیہ یوکے ہیں اور آپ کے ایک بہنوئی مکرم حافظ انور احمد صاحب ربوہ میں مربی ہیں۔

احبابِ جماعت کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبرِجمیل سے نوازے۔ آمین

٭…مکرم شمس الدین مالاباری صاحب (نمائندہ الفضل ومشنری انچارج جماعت احمدیہ کبابیر)تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ ماجدہ مکرمہ سودہ صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الرحمٰن صاحب ساکن الانلور Alanallur، کیرالہKerala، انڈیا مورخہ 22 جولائی 2021ء کو مختصر علالت کے بعد بقضائے الٰہی وفات پا گئ ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی عمر 76برس کے قریب تھی۔ مرحومہ کا جنازہ مورخہ 23 جولائی کو الانلور میں ادا کیا گیا۔ خاکسار چونکہ کبابیر میں ہے اور جنازہ میں شامل نہ ہو سکا۔ میری والدہ مکرم وی ٹی محمد صاحب مرحوم کی بیٹی تھی جو ضلع پالکھاٹ اور مضافات کے سب سے پہلے احمدی تھے جنہوں نے 1937ء میں بیعت کی توفیق پائی اور بعد از بیعت لمبے عرصہ تک دشمنوں کی طرف سے شدید مظالم کا سامنا کرتے رہے۔ بائیکاٹ کے دوران خاکسار کی نانی صاحبہ اور ان کی بڑی بیٹی کی وفات ہوئی تھی جبکہ مکرمہ والدہ صاحبہ ڈیڑھ سال کی تھیں۔وفات کے بعد مخالفین احمدیت نےمکرمہ نانی صاحبہ کو دفنانے بھی نہیں دیا ، جس پر 40کلو میٹر دور شہر کے قبرستان عام میں دفنانا پڑا۔ نانا صاحب کو اپنی کم سن بچی کے ساتھ ہجرت کرنی پڑی۔اس طرح مکرمہ والدہ صاحبہ بچپن سے ہی طرح طرح کی ابتلاؤں سے گذرتی رہیں۔ ان کے بارے میں ایک قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ جب ان کی عمر شادی کو پہنچ گئی تو ایک نو جوان نو احمدی کے ساتھ نانا جان نے نکاح کا فیصلہ کیا۔ چونکہ مرحوم نانا صاحب اس وقت کے احمدیوں کے لیے باپ کے مانند تھے اور اسی وقت ان کے سامنے یہ بات آئی کہ ایک اَور احمدی لڑکی ہے جو اپنی بیٹی سے کچھ بڑی ہے۔ اس کا علم ہونے پر مکرم نانا صاحب نے اپنی بیٹی کی بجائے اس احمدی بیٹی کا نکاح عین نکاح کے وقت اعلان کروانے کا انتظام کیا۔ خاکسار کی والدہ صاحبہ بخوشی اس کی ترحیب کی۔

مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند تھیں، موصیہ تھیں اور ہمدردی خلق ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔ ہر پریشان حال شخص کے لیے دعائیں کرنا اور اگر سامنے ہو تو اس کی مدد کرنا آپ کی عادت تھی۔تعلقات کے دائرہ میں بہت سے ہندو اور عیسائی خواتین بھی تھیں۔

خاکسار کے والد صاحب چونکہ الزہایمر Alzheimer کے مریض ہیں۔ والدہ صاحبہ ان کی مسلسل خدمت کرتی کرتی ہم سے رخصت ہوگئی ہیں۔ احباب کی خدمت میں والدہ مرحومہ کی مغفرت، بلندیٔ درجات اور والد صاحب محترم کی صحت کے لیے عاجزانہ دعا کی درخواست ہے۔

٭…مکرمہ درثمین احمد صاحبہ جرمنی سے تحریر کرتی ہیں کہ میری نانی جان محترمہ سیدہ خاتون اہلیہ عبد الحمید جنجوعہ صاحب مرحوم اسلام آباد میں مورخہ 20جولائی 2021ءکو بعمر92 سال حرکت قلب بند ہونے کے باعث اچانک وفات پا گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔مرحومہ حضرت ڈاکٹر بھائی محمودؓ صاحب آف سرگودھا (صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام )کی پانچویں بیٹی اور مکرم حافظ مسعود احمد مرحوم کی چھوٹی بہن تھیں۔ آپ نے قادیان سے میٹرک کا امتحان امتیازی نمبروں سے پورے ضلع میں اول آکر پاس کیا اور میڈیکل میں جانے کا بہت جذبہ رکھتیں تھیں مگر والدین نے رشتہ طے کردیا تو آپ نے والدین کی اطاعت اور فرمانبرداری میں شوق کو پس پشت ڈال دیا ۔ آپ نے پوری زندگی بہت صبر وسکون اور سادگی سے گزاری۔ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کے لیے تنہا ربوہ رہنے کو ترجیح دی کیونکہ ہمارے نانا جان ریلوے کی ملازمت کے باعث دورداز علاقوں میں متعین ہوتے تھے۔نانی جان نے خود اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں جماعت کی بہت سی بزرگ شخصیات سے روابط رکھے اور ان کی صحبت سے فیضیاب ہوتیں رہیں ۔یہی وجہ ہے کہ آج ان کی سب اولاد دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں اپنے گھروں میں خوشگوار زندگیاں گزار رہے ہیں اور سب کا جماعت اور خلافت سے گہرا تعلق ہے۔ الحمدللہ۔نانی جان چندوں میں بہت باقاعدہ تھیں اور اپنے اس سال کے چندے بھی ادا کر چکی تھیں۔ آپ چھوٹی عمر سے نظام وصیت میں شامل تھیں۔ آپ کا وصیت نمبر 6151تھا۔ آپ مکرمہ صاحبزادی امتہ الباسط مرحومہ کی دودھ شریک بہن بھی تھیں ۔حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے ساتھ بھائیوں والا تعلق اور انتہا درجے کا پیار رکھتیں تھیں۔آپ کا جنازہ ربوہ لے جایا گیا اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔میری والدہ محترمہ قدسیہ ظہور ان کی چوتھی بیٹی ہیں ۔ احباب سے مرحومہ کی مغفرت اور بلندیٔ درجات کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

درخواستہائے دعا

٭…مکرم نوید احمد قمر صاحب ریجنل مبلغ روکوپر ریجن سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ محترمہ ذکیہ مجید صاحبہ اہلیہ مکرم عبد المجید صاحب آف دارالبرکات ربوہ کافی عرصہ سے بیمار ہیں۔ گذشتہ دنوں ڈائلائسز بھی ہوتے رہے۔ طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ میں گیارہ دنوں سےوہ وینٹیلیٹر پر ہیں۔

احباب سے نہایت دردمندانہ دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی جناب سے والدہ محترمہ کو معجزانہ شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ ہر قسم کی بیماری دور فرماتے ہوئے عمرِ دراز عطا فرمائے۔ آمین

٭… مکرم مبارک احمد بھٹی صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ محترمہ ناصرہ بیگم صاحبہ چند ماہ سے پھیپھڑوں کے عارضہ میں مبتلا ہیں ان کا علاج چل رہا ہے تکلیف بہت ہے۔ احباب سے ان کی کامل شفایابی کی دعا کی درخواست ہے

٭…مکرم مطہر احمد طاہر صاحب جرمنی سے تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے والد مکرم منور علی شاہد صاحب (مقیم جرمنی) کو گزشتہ چندہ ماہ سے گلے میں ریشہ اور کھانسی کی شکایت ہے۔ والد محترم چند دن تک ہسپتال میں بھی رہے۔ اب علاج چل رہا ہے۔ احباب سے والد محترم کی شفائے کاملہ و عاجلہ کے لیے درخواست دعا ہے۔

٭…مکرم افتخار احمد صاحب مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے والد محترم نثار احمد ظفر صاحب (ریٹایرڈ ائیر فورس و سابق سیکیورٹی، سابق ایڈمن مینیجر ڈاکٹر عقیل بن قادر آئی ہسپتال کراچی) بوجہ ہارٹ اٹیک طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں زیرِ علاج ہیں۔طبیعت پہلے سے بہتر ہے الحمدللہ۔ احبابِ سے عاجزانہ درخواست دعا ہے کہ الله تعالیٰ جلد صحت یاب فرمائے اور ہر قسم کی پیچیدگی سے محفوظ رکھے ۔آمین

٭…مکرم عبد الرشید صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے بڑے بیٹے مکرم عبدالباسط صاحب مربی سلسلہ پر گذشتہ جمعرات کو GBS نامی وائرس نے حملہ کیا تھا جس کے سبب چلنے پھرنے اور حرکت کرنے سے قاصر تھے۔

اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ خون کی صفائی (Plasmapheresis) کے دو سیشن ہوگئے ہیں جبکہ چار سیشن ابھی رہتے ہیں۔ اس سے تقریباً دس فیصد تک ریکوری ہوگئی ہے۔احباب جماعت سے عاجزانہ درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ معجزانہ طور پر شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button