از مرکز

دنیا بھر کے احمدیوں کی جلسہ سالانہ یوکے میں شمولیت: ایک رپورٹ

جلسہ سالانہ برطانیہ ایک عالمی حیثیت کا حامل ہے۔ ایک سال کے وقفے کے بعد جب امسال اس کا انعقاد ہورہا ہے اور حضورِ انور اس میں بنفسِ نفیس شمولیت فرما رہےہیں تو پوری دنیا میں رونق کاسماں ہے۔دنیا کے پانچوں برِ اعظموں پر بسنے والے احمدی وقت کی پروا کیے بغیر اپنے امام کے خطابات کو براہِ راست سننے کی کوشش کرتے ہیں۔ ذیل میں دنیا کے مختلف ممالک سے جلسہ سالانہ برطانیہ میں مواصلاتی رابطے کے ذریعہ شمولیت کی بابت موصولہ رپورٹس خلاصۃً پیش ہیں:

٭…انڈونیشیا سے مکرم فضل عمر فاروق صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں کہ انڈونیشیا میں کورونا وبا کی حالیہ صورتحال کی وجہ سےملک گیر لاک ڈاؤن ابھی تک جاری ہے۔ چنانچہ دو جگہوں پر ایم ٹی اے سے لائیو نشریات دکھانے کا انتظام کیا گیا یعنی مسجد نصر، بوگور جوکہ ہماری مرکزی مسجد ہے اور مسجد مبارک،بان دونگ، مغربی جاوا میں۔ طبی حکام کی پابندیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جلسہ سالانہ کے پہلے روز مسجد نصر میں 75 احباب نے جلسہ سالانہ کی کارروائی دیکھی۔ ان میں سے 55 طلباء جامعہ تھے اور باقی مقامی مربیان سلسلہ اور بعض اراکین نیشنل عاملہ تھے۔ اسی طرح مسجد مبارک بانڈونگ میں 30 افراد نے جلسہ کی کارروائی دیکھی۔ اسی طرح گھروں میں اور باقی جگہوں پر جلسہ کی کارروائی دیکھنے والے احباب کی کل تعداد 6288 تھی جو کہ 304 لوکل جماعتوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ جماعت Manislorصوبہ مغربی جاوا میں 454 احباب، جماعت Kemangصوبہ مغربی جاوا میں 208 احباب اور جماعت Gondrongصوبہ بانٹان میں 331احباب نے انفرادی طور پر جلسہ سالانہ سنا۔

اگر چہ انڈونیشیا کا مقامی وقت برطانیہ سے 6-8 گھنٹے آگے ہے اور جلسہ سالانہ کا افتتاحی اجلاس رات ساڑھے دس بجے شروع ہوا (یعنی نماز عشاء کے دو گھنٹے بعد) لیکن احباب جماعت نے بڑی سنجیدگی سےجلسہ کی کارروائی کو سنا اور دیکھا۔

مقامی لنگر خانہ میں اس موقع پر خاص پکوان پکائے گئے ہیں جیسے سوپ، چاول، مع خاص چٹنی جو ڈبوں میں پیک کرکے احباب جماعت میں تقسیم کیے گئے۔

مکرم عبد الکریم صاحب استاد جامعہ احمدیہ انڈونیشیا نے جلسہ کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ میں شمولیت سے ان کے دل پر بہت گہرا اثر ہوا ہے۔ علاوہ ازیں جلسہ کی تیاریوں کے بارہ میں جس میں بہت سارے خدام چھوٹے چھوٹے کاموں سے لے کر بڑے بڑے کاموں تک خدمت بجالا رہے ہیں یہ منظر بہت خوش کن منظر ہے کہ اس وبا میں بھی ہمارے خدام خدمتِ دینیہ میں ہر قسم کی قربانیاں بھی کر رہے ہیں۔

ایک اور قابل ذکر بات بھی ہے کہ انڈونیشیا کے ایک مشہور اخبار Republikaنے جلسہ سالانہ برطانیہ کی رپورٹ شائع کی۔ اس میں اس بات کا ذکر تھا کہ یہ احمدیہ مسلم جماعت انٹرنیشنل کا جلسہ ہے جو کہ برطانیہ کاسب سے بڑا، پرانا، اور مشہور ترین جلسہ ہے۔ نیز یہ کہ اس جلسہ میں محض امن، بھائی چارہ،اسلامی اتحاد، ہمدردی بنی نوع انسان، تقویٰ اور تعلق باللہ کی باتیں بتائی گئیں۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔

٭…گھانا سے مکرم علیم محمود صاحب مربی سلسلہ لکھتے ہیں کہ کووڈ 19 کی وجہ سے عالمگیر وبائی حالات کے پیش نظر گزشتہ دو سال سے گھانا میں جلسہ سالانہ منعقد نہیں کیا جاسکا۔ آخری جلسہ 2019ء کو باغ احمد میں منعقد ہوا تھا۔ یوکے جلسہ سالانہ کے انعقاد کی خبر سے ہر احمدی کے دل میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی۔ بے شک ہم نہ جا سکیں گے، لیکن ایم ٹی اے کے ذریعہ شریک تو ہوں گے۔

پہلے اجلاس کے دوران جب دنیا کے مختلف ممالک میں بیٹھے ہوئے احمدی دکھائے گئے تو ایسے ہی محسوس ہو رہا تھا کہ ایک مقناطیسی قوّت کے ذریعہ سے بے شمار فاصلوں کے باوجود ایک دوسرے سے جُڑ کر امت واحدہ بن گئے ہیں۔ یہ احمدیت کی سچائی کا ایک زبردست زندہ نشان ہے۔

ویسے تو سارے ملک کے طول و عرض میں احمدی احباب جماعتی طور پر بھی اور ذاتی طور پر گھروں میں جمع تھے۔ لیکن ایم ٹی اے کے ویڈیو لنک کے لیے درج ذیل دو جگہوں پر بڑے پیمانے پر انتظام کیا گیا تھا:

بستانِ احمد، اکرا: یہاں پر تو ایک وسیع اراضی ہے اور کووڈ 19 کے باوجود کھلے طور پر بیٹھنے کا اچھا انتظام کیا گیا تھا۔

دو بڑی LED سکرین لگائی تھیں، تاکہ حاضرین صاف تصویر دیکھ سکیں اور بہترین آڈیو کاانتظام کیا گیا تھا۔

کل حاضری 790رہی۔

کماسی سنٹرل مسجد:کماسی کی کل حاضری 700 تھی۔ یہاں بیٹھنے کا انتظام کماسی کی سنٹرل مسجد میں تھا، یہاں صرف 15 سال سے بڑے اور 65 سال سے کم عمرلوگوں کو بلایا گیا تھا۔

٭…ایڈیلیڈ، آسٹریلیا سے مکرم عاطف زاہد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ مسجد محمود، ایڈیلیڈمیں جلسہ کی برکات سے مستفیض ہونے کے لیے اکٹھے ہوکر جلسہ کی کارروائی کو سننے کا خصوصی پروگرام بنایا گیا۔ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور پا پندیوں کے باعث محدود تعداد میں احباب جماعت مسجد میں اکٹھے ہو سکے جبکہ لجنہ، ناصرات اور بارہ سال سے کم عمر بچوں نے اپنے اپنے گھروں میں جلسے کے پروگراموں کو دیکھا۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ یہاں مقامی وقت کے مطابق رات 9:30 پرنشر ہوا جسے دیکھنے کے لیے ایڈیلیڈ کی دونوں جماعتوں سے 30 افراد مسجد محمود میں اکٹھےہوئے۔ جبکہ افتتاحی خطاب رات 12:55پر لائیو نشر ہوا اور جسے تقریباً35 احباب جماعت نے مسجد میں اکٹھے ہوکر دیکھا۔

٭…سینیگال سے مکرم حافظ مصور احمد مزمل صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں: امسال جلسہ سالانہ برطانیہ کے بابرکت انعقاد کے پیش نظر تمام دنیا کی طرح مغربی افریقہ کے ملک سینیگال میں بھی خصوصی طور پر انتظامات کیے جارہے ہیں۔ برطانیہ کی طرح دنیا کے دوسرے ممالک میں ورچوئل جلسہ جات کا اجتماعی پروگرام بھی ہے مگر سینیگال میں کورونا وبا کی تیسری لہر کی وجہ سے دوبارہ پابندیاں لگنے کی وجہ سے بڑے اجتماع کی صورت میں احباب جمع نہ ہو سکے۔ بایں ہمہ سینیگال کے تمام ریجنز میں حتی الامکان اجتماعی طور پر مقامی جماعتوں میں MTA کے ذریعہ اور بعض ریجنز میں ریڈیو پر لائیو ترجمہ کے ذریعہ احباب جماعت نے جلسہ سالانہ یو کے میں شرکت کی۔

موصولہ رپورٹس کے مطابق کُل 8 ریجنز کے 37 مقامات پر 580 گھرانوں کے 5208 افراد نے جلسہ کی کارروائی کو سنا۔

MTAپر جلسہ سالانہ بذریعہ کیبل: ریجن تانباکنڈا کے دو شہروں میں کیبل پر MTA Africa چوبیس گھنٹے نشر ہو رہا ہے۔ جلسہ سے قبل ریڈیو کے ذریعہ متعدد مرتبہ جلسہ سالانہ برطانیہ کے متعلق اعلان کروایا گیا۔ اس طرح کثیر تعداد میں تقریباً 850 غیر از جماعت گھرانوں تک احمدیت کا پیغام پہنچ رہا ہے۔

نیز متعدد ریجنز میں ریڈیو پر حضور انور کے خطابات کا براہ راست ترجمہ لوکل زبان میں بھی پیش کیا جا رہا ہے۔

٭…جرمنی سے مکرم عرفان احمد خان صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں کہ بیت السبوح فرینکفرٹ میں افتتاحی اجلاس کے لیے تین ٹی وی سکرین لگائی گئی تھیں۔ 57 افراد نے ایک ساتھ بیٹھ کر جلسہ کے پہلے روز کی کارروائی سنی۔ بعد میں ایک ساتھ کھانا کھانے کا پروگرام تھا۔ فرینکفرٹ کے علاوہ بیت الرشید ہمبرگ، مسجد خدیجہ برلن اور کلون شہر کی احمدیہ مسجد میں جلسہ سالانہ کی کارروائی سننے اور اجتماعی کھانے کا انتظام تھا۔ اتوار کے روز اختتامی اجلاس بعض اور مساجد میں بھی سننے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ انشاء اللہ

بیت السبوح، فرینکفرٹ میں کھانا کھانے پر پابندی برقرار ہے جس وجہ سے یہاں packed آلو گوشت اور روٹی تقسیم کی گئی۔

ہمبرگ میں 46 لوگوں نے بیت الرشید میں جلسہ سنا اور بعد میں ایک ساتھ کھانا کھایا۔ مسجد خدیجہ برلن میں 45 احباب نے اجتماعی طور پر جلسہ سنا۔ بیت النصر کولون میں حاضری 25 افراد تھی۔

٭…فرنچ گیانا سے مکرم محمد بشارت صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ برطانیہ کے پہلے روز جماعت فرنچ گیانا کے مشن ہاؤس میں 20 مرد، خواتین اور بچوں نے جلسہ کی کارروائی کو سنا۔

٭…سری لنکا سے جاوید رحیم صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) نے بتایا کہ جلسہ کے پہلے روز کی کارروائی کو 65 فیصد احباب جماعت نے سنا۔

٭…کبابیر سے مکرم شمس الدین مالاباری صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پہلے دن 120 افراد اکٹھے ہوکر جلسے میں شامل ہوئے۔ باقی افراد اپنے اپنے گھروں میں جلسہ دیکھتے رہے۔آج بروز ہفتہ کبابیر کے مین ہال میں ایک سو کے قریب خواتین کے لیے جلسہ سننے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جبکہ مرد حضرات نے مشن ہاؤس اور گھروں میں حضور انور کا خطاب سنا۔

٭…کونگو کنشاسا سے مکرم شاہد محمود خان صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) نے لکھا کہ موجودہ وبا کے پیش نظر کونگو کی حکومت نے 20 افراد سے زائد کے مجمع پر پابندی لگا رکھی ہے اس کے با وجود الحمد للہ کونگو کنشاسا کے ریجنز کنشاسا، باندوندو، بکاوو، ککوت اور کانانگا میں لائیو ٹیلیکاسٹ کے ذریعہ ایم ٹی اے پر جلسہ سننے کا انتظام کیا گیا تھا۔ کانانگا ریجن میں مقامی سطح پر ریڈیو پر بھی خطبہ لائیو ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ اس کے علاوہ گھروں میں بھی احباب و خواتین ذوق و شوق کے ساتھ جلسہ دیکھ اور سن رہے ہیں۔

٭…کونگو برازاویل سے مکرم سعید احمد صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) لکھتے ہیں کہ ایک لوکل ٹی وی اور ریڈیو پر جلسہ کی لائیو نشریات دکھائی جا رہی ہیں۔ حضور انور کے خطابات کا لائیو لوکل زبان لنگالہ میں ترجمہ کیا جارہا ہے۔

٭… فرانس سے مکرم منصور احمد مبشر صاحب تحریر کرتے ہیں کہ فرانس میں مسجد مبارک،(پیرس)، مسجد مہدی (سٹراسبرگ) اور لیون کے مشن ہاؤس میں اکٹھے جلسہ سننے کا اور ضیافت کا انتظام ہے۔

ادارہ الفضل انٹرنیشنل رپورٹس اور تصاویر بھجوانے پر نمائندگان کا ممنون ہے ۔ دنیا بھر سے موصول ہونے والی تصاویر اس شمارے کی زینت بنائی جا رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ دنیا بھر میں بسنے والے احمدیوں کو جلسہ مبارک فرمائے اور تمام احمدیوں کو جلسہ سالانہ کی اغراض و مقاصد پورا کرنے اور اس کی برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button