افریقہ (رپورٹس)

گیمبیا کے انٹرنیشنل ٹرید فیئر میں جماعت احمدیہ کا قرآن کریم کی نمائش کا تعارفی سٹال

(سید سعید الحسن شاہ۔ نائب امیر و مبلغ انچارج دی گیمبیا)

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مورخہ 22؍مئی تا 13؍جون 2021ء گیمبیا میں انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر کا انعقاد ہوا جہاں پر جماعت احمدیہ گیمبیا کو قرآن کریم کی نمائش لگانے کا موقع میسر آیا۔ اس ٹریڈ فیئر کا اہتمام انڈپنڈنٹ سٹیڈیم بکائو بانجل میں کیا گیا تھا۔ چونکہ یہ کورونا کے دوران کیا جارہا تھا اس لیے احتیاطی تدابیر کا خاص اہتمام کیا گیا جس میں فیس ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر کی پابندی شامل تھی۔ اگرچہ اس بار مقامی لوگوں کی شمولیت کافی زیادہ تھی لیکن بہت سارے ممالک سے شرکاء کا فقدان تھا۔ نمائش کا افتتاح صدر مملکت عزت مآب ادما بارو نے کیا۔ خاکسار بھی جماعت کی نمائندگی میں تقریب کا حصہ تھا۔ افتتاحی تقریب کے بعد صدر مملکت نے سٹالز کا دورہ کیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کا سٹال نہایت پر کشش تھا۔ سٹال کے دونوں طرف نہایت اونچے اور دلفریب بینرز لگے ہوئے تھے۔ ایک کے اوپر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بہت بڑی تصویر تھی اور ساتھ لکھا ہوا تھا کہ ’’مسیح اور امام مہدی آچکے ہیں‘‘۔ نیز لکھا تھا کہ مزید معلومات کے لیے سٹال پر آئیں یا ہماری ویب سائٹ پر جائیں۔ اسی طرح سٹال کی دوسری جانب جہازی سائز بینر میں پیغام تھا کہ ’’زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھی‘‘۔ نیز لکھا تھا کہ ہمارے ایف ایم ریڈیو ’دی لائٹ ایف ایم‘ 89.6 پر اسلام احمدیت کی نشریات چوبیس گھنٹے دستیاب ہیں پلیز ٹیون کیجیئے اور احمدیت حقیقی اسلام کے بارے میں جانیے۔

سٹال کے اندر فلیکس پرنٹنگ کے ذریعے سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی بڑے سائز کی تصاویر، خلفائے احمدیت، دنیا بھر کے مختلف ملکوں کی احمدیہ مساجد، حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی پیس کانفرنسز اور مختلف پارلیمنٹس سے خطابات، خلفائے احمدیت کے گیمبیا میں ورود، پیس کانفرنس گیمبیا، گیمبیا میں جماعتی ترقی، احمدیت کے عقائد بالخصوص جہاد، ختم نبوت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلیٰ مقام، امن کے حوالے سے حضور کے اقتباسات،نیزافریقہ کی ترقی کے لیے حضور انور کی خواہش کو اجاگر کیا گیا تھا۔ اسی طرح قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں تراجم جو جماعت احمدیہ کی خدمت قرآن و اسلام کے حوالے سے تھے سٹال کا حصہ تھے۔ ایم ٹی اے اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے منتخب پروگرام جو فلیش ڈرائیو میں تھے مسلسل دکھائے جا رہے تھے۔ اس طرح ہزاروں افراد نے حضور انور کا دیدار کیا اور یوں ان تک احمدیت کا پیغام پہنچتا رہا۔

سٹال کی بیرونی سائڈ پر فری لٹریچر کا بورڈ آویزاں تھا جہاں پر ہمارے عقائد انگریزی اور مقامی زبانوں میں، ریویو آف ریلیجنز، التقویٰ اور گیمبیا سے شائع ہونے والا ماہانہ رسالہ الاسلام مفت دستیاب تھے۔ بلاشبہ ہزاروں افراد اس سے مستفید ہوئے۔ الحمدللہ۔

سٹال میں جماعت کی شائع شدہ بہت ساری کتابیں آسان نرخوں پر دستیاب تھیں۔ سٹال کا دورہ کرنے والوں کے لیے حضور انور کا بابرکت چہرہ مبارک دلچسپی کا باعث تھا۔ کئی افراد نے اس بات کا اظہار کیا کہ ان کو تو ہم کئی بار ٹی وی پر دیکھ چکے ہیں۔ بعض غیر ملکی ٹورسٹ نے سٹال پر آویزاں اسلام احمدیت کے پیغام کی ڈاکومنٹری بنانے کی درخواست کی جنہیں بخوشی اجازت دی گئی۔ افریقہ کے حوالے سے حضور ایدہ اللہ کا ایک اقتباس خاص اہمیت اور کشش کا باعث تھا جس میں آپ نے فرمایا ہے کہ اگر افریقہ عدل و انصاف پر قائم ہو جائے تو ساری دنیا میں غالب آجائے گا۔ ایک شخص اس پیغام کو پڑھ رہا تھا اور پھر کہنے لگا یہ شخص بڑا عظیم ہے جس نے یہ پیغام دیا ہے۔ میں نے بتایا کہ یہ ہمارے خلیفہ ہیں جن کی یہ خواہش ہے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے بعض افراد جو اکثر ہندو ہیں اور کاروباری سلسلے میں گیمبیا میں رہ رہے ہیں نے نمائش میں اپنی علاقائی زبان میں قرآن دیکھا تو بڑے خوش ہوئے۔ ایک ہندو دوست نے کہا کہ آپ انگریزی زبان والا قرآن دے دیں میں فارغ وقت میں اس کا مطالعہ کروں گا۔ بعض نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ قرآن کا ترجمہ ان کی علاقائی زبان میں مل جائے۔ خاکسار نے بتایا آپ جماعت کی ویب سائٹ الاسلام پر جا کر حاصل کر سکتے ہیں۔ ایک دن بانجل کے ایک بڑے امام سٹال پر آئے اور گیمبیا کی مقامی زبان وولف میں جماعت کے ترجمہ والے قرآن کی درخواست کی۔ قرآن خریدنے کے بعد کہنے لگے الحمدللہ وہ احمدی ہیں۔ خاکسار نے کچھ خوشی اور حیرانگی سے دیکھا کیونکہ یہاں تو وہ غیر احمدیوں کے بڑے جید امام ہیں تو کہنے لگے کہ وہ سیرالیون میں ایک عرصہ تک رہے ہیں اور وہاں احمدیت قبول کی اور حضرت خلیفۃ المسیح کا استقبال بھی کیا۔ غالباً حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کی بات کر رہے ہوں گے۔ خاکسار نے انہیں اسلامی اصول کی فلاسفی اور بعض دیگر کتب تحفۃً دیں۔ ایک یورپین سیاح سٹال پر آئے اور حضرت عیسیٰؑ کے متعلق کتب کو دیکھا تو پوچھا یہ کیا ہے؟ خاکسار نے بتایا کہ یہ تحقیق حضرت بانیٔ جماعت احمدیہ کی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام نے یروشلم سے کشمیر کی طرف ہجرت کی تھی اور وہیں ان کی وفات ہوئی۔

مکرم امیر صاحب اپنے وفد سمیت قرآن کریم کی نمائش دیکھنے آئے۔ اس موقع پر انہوں نے نمائش کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔ یاد رہے کہ قرآن کریم کی نمائش کے لیے سینئر مبلغین کا انتخاب کیا گیا۔ جو صبح دس بجے سے لےکر رات دس بجے تک سٹال پر موجود رہتے تھے۔ بعض جرنلسٹس نے مکرم امیر صاحب بابا۔ایف تراولے کا انٹرویو لیا۔ مکرم امیر صاحب نے جماعت کا مکمل تعارف کروایا اور نمائش کو پیغام حق پہنچانے کا ذریعہ قرار دیا۔ خاکسار سے بھی انٹرویو لیا گیا جس میں خاکسار نے قرآن کریم کی نمائش کی غرض و غایت بیان کی۔ ان انٹرویوز کے ذریعے احمدیت کا پیغام ملک کے طول وعرض میں پہنچ گیا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پینتیس سے چالیس ہزار کے قریب افراد نے قرآن کریم کی نمائش دیکھی۔ الحمد للہ

(رپورٹ: سید سعید الحسن شاہ۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button