متفرق

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 76)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

دوزخ

حدیث آتش دوزخ کہ گفت واعظ شیخ

حدیث آتش روزگار ہجران است

خدا تعالیٰ سے جب انسان جدائی لے کر جاتا ہے تو اس کے تمثلات دوزخ ہوتے ہیں۔ خدا تعالیٰ کے کلام میں کذب نہیں ہے۔

مَن یَّاْتِ رَبَّہٗ مُجْرِمًا۔(طٰہٰ:75)

سچ فرمایا ہے جب انسان عذاب اور درد میں مبتلا ہے۔ اگرچہ وہ زندہ ہے۔ لیکن مُردوں سے بھی بدتر ہے وہ زندگی جو مرنے کے بعد انسان کو ملتی ہے و ہ صلاح اور تقویٰ کے بدوں نہیں مل سکتی۔ جس کو تپ چڑھی ہوئی ہے اسے کیونکر زندہ کہہ سکتے ہیں۔ سخت تپ میں کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ رات ہے یا دن۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ 413-414)

اس حصہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کا یہ شعر استعمال کیا ہے۔

حدِیْثِ آتِشِ دُوْزَخْ کِہ گُفْت وَاعِظْ شَیْخ

حَدِیْثِ آتِشِ رُوْزگَارِ ہِجْرَان اَسْت

ترجمہ:۔ بزرگ واعظ نے دوزخ کی آگ کے متعلق جو کچھ بیان کیا ہے وہ جدائی کے زمانہ کی ہی داستان ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button