حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(03؍جون۔ 08:00 GMT)

کل مریض: 172,433,303

صحت یاب ہونے والے: 155,086,546

وفات یافتگان: 3,706,788

٭…امریکہ آئندہ 20دن میں افغانستان کی بگرام ایئربیس افغان فورسز کے حوالے کرنا شروع کر دے گا۔ بگرام ایئربیس امریکی اور نیٹو افواج کے زیر استعمال رہنے والا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔ بگرام ایئربیس 1980ء کی دہائی میں سابق سویت یونین نے تعمیر کی تھی۔

٭…سوئیڈن کی وزیرخارجہ این لیندے نے سعودی عرب کے ایک روزہ دورے پر ریاض میں سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان اور سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر سے ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، باہمی تعاون اور مشترکہ ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق یمن میں بحران کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔

٭…2012ء اور 2014ء میں کی گئی تحقیقات کے مطابق امریکی این ایس اے نے ڈینش انفارمیشن کیبل کو سوئیڈن، ناروے، فرانس، جرمنی کے اعلیٰ حکام کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا اور جرمن چانسلر، سابق جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر اور سابق اپوزیشن رہنماپیر اسٹین بروک کی جاسوسی کی۔ امریکہ کی این ایس اےاور ڈینش وزارت دفاع نے اس انکشاف پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

٭…پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے کویت کے لیے ویزا بحالی پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانی تاجر اب کویت کا آن لائن ویزا بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ پاک کویت تعلقات کئی شعبوں میں فروغ پارہے ہیں۔ اسی جذبہ کے تحت کویت نے فیملی اور بزنس ویزا بحال کیے ہیں۔

٭…فلسطین میں ریلیف آپریشن کے لیے فلسطین ریلیف مشن، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور پاکستان ہلال احمر کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔ معاہدے کے تحت فلسطینیوں کے لیے ریلیف آپریشن پاکستان ہلال احمر کے تحت کیا جائے گا جو طبی، امدادی سامان اور ڈاکٹرز کو مصر میں فلسطینی سرحد تک پہنچانے میں مدد کرے گی۔ پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر سفیر احمد ربیع بھی معاہدے کی تقریب میں شریک ہوئے۔

٭…بیلجیم کی ایک لیبر کورٹ نے ہیڈ سکارف پہن کر کام کرنے کی خواہشمند مسلمان خاتون کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کمپنی کا یہ فیصلہ امتیازی ہے۔ کیونکہ اسی کمپنی میں کام کرنے والے مسلمان ڈرائیوروں کو اپنی داڑھی بڑھانے کی اجازت ہے لیکن کمپنی ہیڈ سکارف پہن کر کام کرنے والی ایک مسلمان خاتون کو اجازت نہیں دے رہی۔‘‘ یورپین دارالحکومت برسلز میں کام کرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی STIBکی جانب سے ڈرائیور کی آسامی پر ایک ہیڈ سکارف پہننے والی خاتون کو مذہبی بنیاد پر دسمبر 2015ء اور جنوری 2016ء میں ملازمت دینے سے انکار کیا گیا جس پر خاتون نے لیبر کورٹ سے رجوع کیا تھا۔کورٹ کے اس تازہ فیصلے نے سیاسی سطح پر ایک ارتعاش پیدا کر دیا ہے۔ کیونکہ کچھ سیاسی جماعتیں اس فیصلے کو ملکی سیکولر شناخت و قانون سے متصادم قرار دے رہی ہیں۔ جبکہ مسلمان اسے دوسرے شعبوں میں بھی مسلمان خواتین کے ہیڈ سکارف پہن کر کام کرنے کی اجازت حاصل کرنے کا راستہ خیال کر رہے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کمپنی کے سی او کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہمارا سٹاف عوام کو مطلوب خدمات معیار کے مطابق مہیا کر رہا ہے کہ نہیں۔

٭…رجب طیب اردگان نے ترکی کے شہر استنبول میں جملیکا ٹاور کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اعلان کیا کہ وہ جون میں بحیرۂ اسود اور بحیرہ مرمرہ کو ملانےوالی استنبول نہر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ نہر کی تعمیر پر 25 ارب ڈالرز خرچ متوقع ہے۔ انہوں نے 2011ء میں اس منصوبے کی اعلان کیا تھا تاہم ایک دہائی تک تنازعات کا شکار رہنے کے سبب اس کی تعمیر کا کام اب تک شروع نہیں ہو سکا۔انہوں نے منصوبے کے ناقدین کی آراکو پس پشت ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ نہر سے نہ صرف جغرافیائی فائدہ ہوگااور خطے میں آمد و رفت میں سہولت ہو گی بلکہ اس سے شہر کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو گا۔

مختلف تنظیمیں، این جی اوز اور تر کی کی اپوزیشن نے اس منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس نہر سے استنبول میں بڑے پیمانے پر آنے والے زلزلے کا خطرہ بڑھ جائے گا، سمندری حیات کو نقصان پہنچے گا اور استنبول میں موجود باقی ماندہ جنگل بھی ختم ہو جائے گا۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن نے 1921ء کی نسل کشی کے 100سال مکمل ہونے پر ٹُلسا کا دورہ کیا جہاں وہ گرین وُڈ کلچرل سینٹر بھی گئے۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ میں ٹلسا واقعے کی سچائی کو تسلیم کرنے والا پہلا امریکی صدر ہوںجس نے 1921ء میں افریقی امریکیوں کی نسل کشی پر خاموشی کو توڑا۔ انہوں نے کہا کہ نفرت کو کبھی شکست نہیں دی گئی، صرف اسے چھپایا گیا۔ ہم امریکہ میں نسلی تفریق کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔بائیڈن اوکلاہوما میں سفید فام افراد کے ہاتھوں سینکڑوں سیاہ فام امریکیوں کے قتل عام کے مقام کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں۔ صدر بائیڈن کو نسل کشی کے واقعے سے متعلق تصاویر اور مضامین بھی دکھائے گئے۔

٭…چینی صدر شی جن پنگ کی زیر صدارت اجلاس میں چین نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے جوڑوں کو 3 بچوں تک پیدا کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کر دیا۔ چین میں شرح پیدائش میں کمی کے بعد یہ اعلان سامنے آیا ہے۔ چین نے 2016ء میں 2 بچوں کی اجازت دے دی تھی۔ تاہم رواں ماہ کے اوائل میں چین میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج کے مطابق چین میں شرح آبادی 1950ء کی دہائی کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور اس کی مجموعی آبادی ایک ارب 41کروڑ ہے۔

٭…نائیجیریا کے شمال مرکزی صوبے نائیجر میں موٹرسائیکل مسلح حملہ آوروں نے ایک مدرسے کا محاصرہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کردی اور ڈیڑھ سو کے قریب طلبہ کو اغوا کر لیا۔ جبکہ اس دوران ایک شخص ہلاک بھی ہوا۔ حکام کے مطابق اس وقت مدرسے میں تقریباً دو سو طلبہ موجود تھے تاہم اغوا شدہ طلبہ کی صحیح تعداد کا معلوم نہیں۔نائیجیریا میں مسلح گروپوں کی جانب سے سکول کے طلبہ کو اغوا کرنے کا سلسلہ گزشتہ مہینوں سے جاری ہے۔ گزشتہ دسمبر سے اب تک 730 طلبہ و طالبات کو تاوان کے بدلے اغوا کیا جا چکا ہے۔ سکول کے طلبہ کے اغوا کے متعدد واقعات کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے اور بہت سے سکول بند کر دیے گئے ہیں۔

٭…اٹلی کے شہر سسلی کی مافیا کے سرغنہ جویوانی بارسکا المعروف ’انسانوں کے قصاب‘کو پچیس سال جیل میں گزرانے کے بعد 2 جون کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ موصوف رہائی کے بعد چار سال تک پیرول پر رہیں گے۔ ان کے سنگین جرائم میں ایک بچے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرنا اور مافیا کے خلاف اٹلی کے اعلیٰ ترین جج جیوانی فلکون کا قتل بھی شامل تھا۔ بارسکا نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سو سے زیادہ لوگوں کو قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔ لیکن بارسکا بعد میں پولیس کے مخبر بن گئے اور قانون نافذ کرنے والوں سے اپنے ہی ساتھیوں کو پکڑوانے میں تعاون کرنے لگے۔

٭…نیوزی لینڈ کے ریجن کینٹربری میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال کے باعث300مکانات خالی کروالیے گئے جبکہ اہم ہائی ویز بھی بند کردی گئیں۔ سیلاب سے سڑکوں کو نقصان پہنچاہے۔ اطلاعات کے مطابق اب کئی علاقوں سے سیلابی پانی کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا اور متاثرین کی مدد کی یقین دہانی کروائی۔

٭…سنگاپور میں رجسٹرڈ مال بردار جہاز ایکسپریس پرل سری لنکا کے ساحل کے قریب ڈوب رہا ہے۔ کیمیائی مادوں سے لدے اس مال بردار جہاز میں دو ہفتوں تک آگ لگی رہی۔ جس پر سری لنکا اور انڈیا کی بحری افواج نے سمندر میں طلاطم اور مون سون کی تیز ہواؤں کی مشکلات کے باوجود قابو پالیا۔ جہاز کے ڈوبنے سے ہزاروں ٹن تیل کے سمندر میں بہ جانے کا خطرہ ہے جس سے آبی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔سری لنکا کی بحریہ کے ترجمان کپتان انڈکا سلوا کا کہنا ہے کہ جہاز ڈوب رہا ہے۔ اس کو بچانے والے جہاز کو کھینچ کر گہرے سمندر میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس سے سمندری حیات سے ہونے والے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے لیکن جہاز کا پچھلا حصہ اس سے علیحدہ ہو رہا ہے۔

٭…کمپوٹرز ان ہیومن بیہیویئر (computers in Human Behaviour)نامی جرنل میں شائع تحقیق میں ٹین ایجر بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال کا جائزہ لیا گیا جس میں سوشل میڈیا یا تفریحی ویڈیو گیمز کا استعمال شامل تھا۔ والدین اور بچوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ انٹر نیٹ ٹیکنالوجی کو سکول جانے والے دنوں میں ایک گھنٹے تک اور ویک اینڈ پر چار گھنٹے تک استعمال کرسکتے ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران تعلیم دینے کے لیے اہم سہولت کے ساتھ ساتھ اسے تفریحی مقصد کے طور پر استعمال کیا گیا جس سے بچوں پر تعلیم کے حوالے سے مضر اثرات مرتب ہوئے۔ تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور اسسٹنٹ پروفیسر، سکول آف سوشل ورک اینڈ ریسرچ ایسوسی ایٹ، ویوین (وین لی) انتھونی کے مطابق انٹر ایکٹو ٹیکنالوجی کو زیادہ تر بچوں میں تعلیمی رسائی کے بہترین نتائج کے حصول کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

٭…چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق صوبے جیانگسو کے شہر زی جیانگ میں 41 سالہ شخص میں برڈ فلو سے انسان کے متاثر ہونے کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ متاثرہ شخص بخار اور دیگر علامات پر 28؍ اپریل کو ہسپتال میں داخل ہوا جہاں اس شخص میں H10N3 ایوین انفلوئنزا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی۔ متاثرہ شخص کی حالت اب بہتر ہے اور جلد اسے ہسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

٭…چینی کورونا ویکسین کین سائنو کو پاکستان میں PakVac کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں خام مال سے چینی ماہرین کی زیر نگرانی اس کی ایک لاکھ 24 ہزار خوراکوں کی کھیپ تیار کرلی گئی ہے۔ پاکستان نے خام مال اور کین سائینوویکسین چینی کمپنی سے خریدی ہے۔ کورونا ویکسین کی دوسری کھیپ رواں ماہ تیار کرنے کا ارادہ ہے جو مکمل طور پر پاکستانی ماہرین قومی ادارۂ صحت میں تیار کریں گے۔

٭…برطانیہ کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر ریڈ لسٹ ممالک سے آنے والی براہِ راست پروازوں کے مسافروں کو ٹرمینل تھری سے گزارا جائے گا۔ ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عملے اور مسافروں کو وائرس سے بچانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ ریڈ لسٹ میں شامل 43 ممالک میں سے صرف چند ممالک سے براہِ راست پروازوں کو برطانیہ آنے کی اجازت ہے جبکہ ان ممالک سے صرف برطانوی اور آئرش رہائشی ہی برطانیہ آسکتے ہیں۔

٭…عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا اقسام کے ناموں کے لیے یونانی حروف رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی قسم کو الفا (Alpha) کہا جائے گا جبکہ جنوبی افریقی قسم کو بیٹا (Beta) اور انڈین قسم کو ڈیلٹا (Delta) کہا جائے گا۔عالمی ادارہ صحت کاکہنا ہے کہ اس طرح کے ناموں کا مقصد کورونا سےمتعلق بات چیت کو آسان بنانا ہے۔ اس کے علاوہ ان ناموں کا مقصد کورونا کے نام سے جڑے ممالک کے بارے میں منفی تاثر کو بھی رد کرنا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 1.617.2 وائرس کو کورونا کی انڈین قسم کہنے پر شدید تنقید کی تھی۔

٭…یورپین یونین کا کہنا ہے کہ بھارتی، چینی اور روسی ویکسین لگوانے والے یورپین یونین میں داخل نہیں ہوسکتے۔ صرف یورپین یونین کی مصدقہ 4 ویکسینز جن میں موڈرنا، فائزر، اسٹرازینکا اور جانسن اینڈ جانسن شامل ہیں، لگوانے والوں کوسفر کی اجازت ہوگی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button