اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

سانحہ ہائے ارتحال

٭…نوید احمد لیمن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں:

احباب کرام کو انتہائی افسوس سے یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم مکرم جناب میر محمد علی صاحب (سابق امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش)مورخہ12؍ اپریل 2021ء کی صبح تقریباً بارہ بجے بعمر 84 سال بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔

آپ گذشتہ چند روز سے کورونا میں مبتلا تھے اور ہسپتال داخل تھے۔

آپ ضلع برہمن بڑیہ کے شورائیل قصبہ کے نامور میر خاندان میں پیدا ہوئے۔ آپ کی جماعتی خدمات کا آغاز 1963ء سے ہوا۔ سب سے پہلے بطور محصل کام شروع کیا ۔بعد ازاں سیکرٹری تحریک جدید اور وقف جدید نیز سیکرٹری تبلیغ کے طور پر بیش بہا خدمات سرانجام دیں۔ موصوف کو 1997ء سے 2003ء کے دوران بنگلہ دیش کے نیشنل امیر کے طور پر خدمات بجا لانے کی سعادت حاصل ہوئی۔ بوقتِ وفات آپ ڈھاکہ جماعت کے امیر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

ان کے بیٹے نے بتایا کہ موصوف کو اپنے سپرد جماعتی کاموں کا اتنا احساس تھا کہ آخری بیماری میں جب بھی ہوش آتا تھا تو مختلف پراجیکٹس کے بارے میں اَپ ڈیٹ لیتے کہ ان پر کام کیسا چل رہا ہے۔

آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے نظام وصیت میں شامل تھے۔ عبادات، تہجد اور دعاؤں میں لگن ان کی خصوصیت تھی۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے اور اسے ہمیشہ اپنی سعادت سمجھتے تھے۔ آپ کو خلافتِ احمدیہ سے عشق تھا۔ آپ کی خوش نصیبی ہے کہ 2019ء کے آخر پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔

12؍ اپریل کو بعد نماز عصر محترم چودھری عبدالاول خان صاحب نیشنل امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے مرکزی احمدیہ مسجد ڈھاکہ میں آپ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ جس کے بعد جنازہ مرحوم کے آبائی گاؤں شورائیل لے جایا گیا۔ وہاں پہنچ کر بعد نماز عشاء ایک مرتبہ پھر نمازِ جنازہ ادا کر کے ان کے خاندانی قبرستان میں انہیں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ قبر کی تیاری کے بعد نیشنل امیر صاحب نے دعا کروائی۔

مرحوم نے پسماندگان میں اہلیہ مکرمہ مریم خانم، دو بیٹے اورایک بیٹی یادگارچھوڑے ہیں۔ سب بچے اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدماتِ دینیہ بجا لا رہے ہیں۔

احباب کرام سے مرحوم کی مغفرت ، بلندئ درجات اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

٭…٭…٭

٭… عبدالقدوس بھٹہ صاحب ساؤتھ ہیمپٹن (یوکے)سے تحریر کرتے ہیں کہ میری خوشدامن محترمہ زیب النساء صاحبہ اہلیہ مقبول احمد خالد صاحب ساکن دارالعلوم جنوبی بشیر ربوه کورونا میں مبتلا ہو کر 15؍ اپریل 2021ء بعمر 62 سال وفات پا گئیں۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ آپ نماز کی پابند،تہجد گزار، پردہ کی روح کو سمجھنے والی،دین کو دنیا پر مقدم رکھنے والی اور خلافت سے عشق رکھنے والی بے حد مخلص اور مستعد جماعتی کارکن تھیں۔ ہمیشہ ہر ذمہ داری بر وقت نبھاتیں۔ آپ ایک محبت کرنےوالی بیوی اور ماں ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین ساس بھی تھیں۔ آپ نے پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے انہیں تادم واپسیں جماعتی خدمات بجا لانے کی توفیق ملتی رہی۔

اسی روز طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔ احباب جماعت سے مرحومہ کی مغفرت ، بلندئ درجات اور پسماندگان کوصبر جمیل عطا ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

٭…٭…٭

٭…عرفان احمد خان صاحب (نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی) تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے چچا مکرم محبوب احمد خان ولد حضرت ماسٹر محمد آسان دہلوی صاحب رضی اللہ عنہ مورخہ 12؍ مارچ کو بعمر 88 سال لاہور (پاکستان) میں وفات پا گئے۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔

صبح ہشاش بشاش نیند سے بیدار ہوئے۔ معمول کی عبادات بجا لانے کے بعد دوبارہ بستر پر لیٹے اور تھوڑی دیر میں بلڈ پریشر نیچے جانا شروع ہو گیا۔ آپ دوپہر تک اپنے مولیٰ کے حضور حاضر ہو گئے۔ مرحوم بفضل اللہ تعالیٰ موصی تھے۔

13؍ مارچ کو آپ کی نماز جنازہ مسجد بیت النور ماڈل ٹاؤن میں ادا کی گئی اور پھر آپ کی میت کو ربوہ لایا گیا جہاں نمازِ ظہر کے بعد آپ کی تدفین عمل میں آئی۔

مرحوم نے تیس سال تک بطور سیکرٹری مال جماعت احمدیہ ماڈل ٹاؤن لاہور خدمت کی توفیق پائی۔ دورانِ سروس آپ کو کوئٹہ، کراچی، راولپنڈی، اسلام آباد میں بھی خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم انتہائی ہنس مکھ، ملنسار اور شگفتہ طبیعت کے مالک تھے۔ نوجوانی سے تہجد گزار، عبادات بجا لانے والے اور دعا گو وجود تھے۔ مجلس انصاراللہ کی طرف سے لیے جانے والے امتحانی پرچے انتہائی دلچسپی لے کر پُر کیا کرتے اور انعام حاصل کرتے۔ مرحوم مکرم مرغوب احمد خان صاحب آف Sutton اور مکرم مسعود احمد دہلوی (مرحوم) سابق ایڈیٹر روزنامہ الفضل ربوہ کے چھوٹے بھائی تھے۔ مرحوم خلافت سے عقیدت کا تعلق رکھتے تھے۔ انہیں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا ۔ مرحوم کو دو بار جلسہ سالانہ یوکے اور دوبار قادیان جلسہ میں شمولیت کی توفیق ملی ۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں، متعدد پوتے، پوتیاں، نواسے نواسیاں یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے دو داماد بطور ڈاکٹر خدمت انسانی کے گرانقدر فرائض سرانجام دینے کی توفیق پا رہے ہیں۔

احباب جماعت سے مرحوم کی بلندیٔ درجات کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

٭…٭…٭

درخواستہائے دعا

٭…ناصر احمد بھٹہ صاحب جماعت ساؤتھ چیم (یوکے) ممبر الفضل انٹرنیشنل ڈسپیچ ٹیم اطلاع دیتے ہیں کہ مورخہ 3؍ اپریل کو کام کے دوران angle grinder کے بائیں ہاتھ پر پھر جانے سے ہتھیلی پر گہرا زخم آیا۔ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے کسی بڑے نقصان سے بچا لیا۔ زخم کو ٹانکوں اور glueوغیرہ کی مدد سے بند کیا گیا جس کے باوجود کئی دن تک خون بہتا رہا۔ اب زخم نسبتاً بہتر ہے۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ خاکسار کو شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے اور ہر قسم کی پیچیدگی سے محفوظ رکھے۔ آمین

٭…٭…٭

٭…مہوش ناز انور صاحبہ لندن سے لکھتی ہیں کہ میرے میاں عابد انور صاحب ناظم تبلیغ مجلس انصاراللہ ساؤتھ ریجن یوکے کا 15؍ اپریل کو آپریشن ہوا ہے۔ آپریشن کے بعد صاحب فراش ہیں اور قدرے کمزوری محسوس کر رہے ہیں۔ احباب کرام سے شفائے کاملہ و عاجلہ کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button