متفرق شعراء

اپنی چوکھٹ پہ بیٹھ جانے دے

اپنی چوکھٹ پہ بیٹھ جانے دے

پھر کسی سے نہ دل لگانے دے

رحم فرما کے یا کرم کر کے

دینے والے کسی بہانے دے

میرے مولا کسی کو دنیا میں

دل نہ مجبور کا دُکھانے دے

نارِ عدواں کو کر دے برد و سلام

کوئی خرمن نہ اب جلانے دے

ٹکڑے کردے ستم شعاروں کے

بے مہاروں کو قید خانے دے

کرچیاں ہو نہ جائیں سینے کی

کوئی آنسو مجھے بہانے دے

کیا عجب ہے کہ وہ چلا آئے

مجھ کو اک بار تو بلانے دے

تھام کر ہاتھ پاس بٹھلا لے

جاؤں بھی تو مجھے نہ جانے دے

(محمد طاہر ندیم)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button