اختلافی مسائل

کیا رسول کریمﷺ کے بعد ہر مدعی نبوت جھوٹا ہے؟

(ابن قدسی)

غیراحمدی علماءایک روایت پیش کرکے کہتے ہیں کہ رسول کریمﷺ کے بعد جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ جھوٹااور دجال ہوگا کیونکہ رسول کریمﷺ نے پیشگوئی کے رنگ میں یہ بات بیان فرمائی ہوئی ہے۔ ثبوت کے طور پررسول کریمﷺ کی یہ روایت پیش کرتے ہیں :

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامٍ،عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَقْتَتِلَ فِئَتَانِ فَيَكُونَ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ دَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ ، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُوْلُ اللّٰهِ.

(صحیح بخاری حدیث نمبر 3609،کتاب:کتاب فضیلتوں کے بیان میں،باب:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان ۔)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو جماعتیں آپس میں جنگ نہ کر لیں۔ دونوں میں بڑی بھاری جنگ ہو گی۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں۔ ان میں ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے۔‘‘

اسی طرح کے الفاظ کے ساتھ یہ روایت مختلف کتب حدیث میں پائی جاتی ہے ۔

غور طلب امور

(1)کہا یہ جاتا ہے کہ جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ جھوٹا اور دجال ہوگا حالانکہ حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ تیس دجال جھوٹے ہوں گے جو دعویٰ نبوت کریں گے ۔حدیث کے ان الفاظ سے یہ نتیجہ تو نکلتا ہے کہ تیس جھوٹے دجال نبوت کے دعوےدار ظاہر ہوںگے لیکن اس سے یہ نتیجہ نہیں نکلتا کہ جوبھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ لازماً دجال اور جھوٹا ہوگا۔مثال کے طور پر گورنمنٹ کی طرف سے یہ اعلان ہو کہ ملک میں تیس جھوٹے اور کذاب ایسے لوگ موجود ہیں جو یہ دعویٰ کریں گے کہ وہ ڈاکٹر ہیں ۔اب اس اعلان کے بعد ایسا قطعاً نہیں ہوگا کہ حقیقی ڈاکٹر کو بھی جھوٹا اور کذاب سمجھا جائے ۔حقیقی اور جھوٹے ڈاکٹر کو پرکھنے کے لیے کوئی معیار، کوئی طریق تو اپنایا جاسکتا ہے لیکن تمام کے تمام ڈاکٹروں کو جھوٹا سمجھنا خلاف حقیقت امر ہے ۔اور اس سےیہ بھی لازم نہیں کہ ملک میں اب کوئی حقیقی ڈاکٹر بن ہی نہیں سکتا ۔

(2)تیس کے عدد کی تعیین بھی اسی بات کو بیان کرتی ہے کہ ضروری نہیں ہر دعوے دار جھوٹا اور دجال ہو۔ اگر ہر دعوے دار نے جھوٹا اور دجال ہونا تھا تو تعداد کی تعیین کرنے کی بجائے اتنا کہہ دینا ہی کافی تھا کہ جو بھی دعویٰ نبوت کرے گا وہ جھوٹا اور دجال ہوگا۔ تیس کی تعداد کی تعیین سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ تیس کی تعداد کے علاوہ کوئی اور بھی دعوے دار ہو سکتا ہے جو اپنے دعویٰ میں سچا ہوگا یا اس طرح بھی یہ بات ہوسکتی ہے کہ جب تعداد پوری ہوجائے گی تو اس کے بعد اکتیسواں (31)دعوے دار سچا ہوسکتا ہے۔

(3)تیس کی تعداد پوری ہوچکی ہے۔ ثبوت کے لیے دو عدد حوالہ جات پیش خدمت ہیں

(الف )صحیح مسلم کی شرح میں لکھا ہے۔

’’ھٰذَا الحَدِیثَ ظَھَرَ صِدقُہُ فَاِنّہُ لَو عُدَّ مَن تَنَبَّاَ مِن زَمَنِہﷺ اِلَی الآنَ لَبَلَغَ ھٰذَا العَدَدُ وَ یَعرِفُ ذٰلِکَ مَن یُّطَالِعُ التَوَارِیخَ ‘‘

(صحیح مسلم مع شرحہ اکما ل اکمال المعلم للابی وشرحہ مکمل اکمال الاکمال للسنوسی جلد 7 صفحہ نمبر 258دار الکتب العلمیۃ بیروت لبنان )

ترجمہ :اس حدیث کا سچ ظاہر ہوچکا ہے۔ اگر آنحضرتﷺ سے لے کر آج تک کے تمام نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنےوالوں کو گنا جائے تو یہ تعداد پوری ہوچکی ہے اور اس بات کو وہ شخص جو تاریخ کا مطالعہ کرے جان لے گا۔

اس کتاب کے لکھنے والے 828ھ میں فوت ہوگئے تھے اب1442ھ ہے گو یاتقریبا ًپانچ سو سال پہلے تیس دجال والی تعداد پوری ہوچکی تھی۔

(ب)نواب صدیق حسن خان صاحب آف بھوپال (پیدائش:19؍جمادی الاولیٰ 1248ھ مطابق 1823ء وفات: 1307ھ مطابق 1890ء ) اپنی کتاب’’حجج الکرامہ‘‘ میں تحریر کرتے ہیں :

’’بالجملہ آنچہ آنحضرتﷺ اخبار بوجود دجالین کذابین دریں امت فرمودہ بود واقع شد ‘‘

(حجج الکرامہ صفحہ نمبر239)

کہ آنحضرتﷺ نے جو اس امت میں دجالوں کی آمد کی خبر دی تھی وہ پوری ہو کر تعداد مکمل ہو چکی ہے۔

رسول کریم ﷺ کی بیان کردہ پیشگوئی پوری ہوئی،اس کے مطابق تیس جھوٹے دجال ظاہر ہوئے اور انہوں نے جھوٹی نبوت کا دعویٰ کیا۔اس طرح اس پیشگوئی کا پورا ہونا رسول کریم ﷺ کی سچائی کا عظیم الشان نشان بنا ۔اسی لیے امام بخاری نے اس حدیث کو رسول کریم ﷺ کے معجزات کے بیان میں لیا ہے ۔ جس طرح یہ پیشگوئی پوری ہوئی اسی طرح وہ پیشگوئی بھی پوری ہوئی جس میں رسول کریم ﷺ نے آخری زمانے میں عیسیٰ نبی اللہ کے آنے کی خبردی ۔ایک سچے عیسیٰ نبی اللہ کی آمد کی پیشگوئی کے مطابق حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنا دعویٰ پیش کیا ۔جس طرح رسول کریمﷺ کی بیان کردہ پہلی پیشگوئی پوری ہوئی اسی طرح عیسیٰ نبی اللہ کی آمد کی پیشگوئی بھی پوری ہوگئی ہے۔

(مرسلہ:ابن قدسی)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button