حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال

(11؍مارچ ۔09:00 GMT)

کل مریض: 118,689,924

صحت یاب ہونے والے: 94,299,923

وفات یافتگان: 2,633,324

٭…برطانوی شہزادہ ہیری اور اُن کی اہلیہ میگھن مارکل کے اوپرا ونفرے کو دیے گئے تہلکہ خیز انٹرویو کے دنیا بھر میں چرچے ہیں۔ انٹرویو کا لیڈی ڈیانا کے متنازع انٹرویو سے موازنہ کیا جارہا ہے۔ میگھن مارکل نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ شاہی خاندان کے ایک فرد نے آرچی کی رنگت کے بارے میں سوال کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا اور شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد خاموش کروا دیا گیا۔

بکنگھم پیلس کی جانب سے الزامات کے ردعمل میں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڑے کی طرف سے اٹھایا جانے والا ’نسلی تعصّب کا معاملہ‘ قابل تشویش ہے۔ اس معاملے کو خاندان میں نجی طور پر حل کریں گے۔ ہیری اور میگھن ہمیشہ فیملی کے پیارے ارکان رہیں گے۔برطانوی وزیر برائے امور اطفال وکی فورڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں نسل پرستی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے میگھن مارکل کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرنس ہیری اور میگھن کا انٹرویو دل دہلا دینے والا تھا۔ وقت بدل چکا ہے، یہ 2021ء ہے، میگھن نے اپنا سر نہیں جھکایا۔ وہ اپنی زندگی جینا چاہتی ہے اور یہ اس کا حق ہے۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی حکومت برطانیہ میں بادشاہت کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی قسم کی آئینی گفتگو کا حصہ نہیں بنے گی۔ یہ وقت ان سب باتوں کے لیے مناسب نہیں ہے کیونکہ ملک پہلے ہی عالمی وبا کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔

٭…افغان مفاہمتی کونسل کے ترجمان فریدون خوازون کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل سے متعلق اجلاس 18؍مارچ کو روس میں ہوگا۔ روسی وزارت خارجہ نے بھی ماسکو اجلاس کی تصدیق کردی ہے۔ ماسکو اجلاس میں افغان صدر اشرف غنی، چیئرمین قومی مفاہمتی ہائی کونسل، غیر ملکی مندوبین اور طالبان نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔ افغان امن عمل میں روس کا اہم کردار ہے۔ اطلاعات ہیں کہ ماسکو اجلاس میں چین، امریکہ، پاکستان کے مندوبین شریک ہوں گے۔

٭…امریکی میڈیا کے مطابق 5؍جنوری کو کیپٹل ہل پر مظاہرین کے حملوں سے پہلے ری پبلکن اور ڈیموکریٹس، دونوں سیاسی جماعتوں کے ہیڈ کوارٹرز کے قریب دیسی ساختہ بم نصب کیے گئے تھے۔ ایف بی آئی نے پہلے بھی اس تخریب کار کی تصاویر جاری کی تھیں اور اس سے متعلق معلومات دینے والے کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ رواں سال 6؍جنوری کو کیپٹل ہل پر حملوں میں 6؍افراد ہلاک ہوئے تھے۔

٭…عالمی عدالت انصاف کی چیف پراسیکیوٹر فتاؤ بن سودا نے فلسطینی علاقوں میں مبینہ جنگی جرائم کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کے دوران 13؍ جون 2014ء سے لے کر اب تک کے اسرائیل کے زیرِ قبضہ غربِ اردن، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی میں ہونے والے واقعات کا احاطہ کیا جائے گا۔

٭…میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مختلف شہروں میں آمریت اور مظاہرین پر کریک ڈاؤن کے خلاف مظاہرین مارچ کر رہے ہیں جبکہ پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ ینگون میں رات کوکرفیو نافذ کرکے مظاہرین کی گرفتاری کے لیے گھر گھر تلاشی کا عمل کیا گیا۔ مظاہرین کرفیو کے باوجود ینگون کی سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔

٭…امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ نے جنگ زدہ علاقوں کے سوا ہر جگہ ڈرون حملے بند کرنے کا اعلان کردیا۔ افغانستان، شام اور عراق کے علاوہ کسی بھی ملک میں ڈرون حملے کے لیے وائٹ ہاؤس کی اجازت لینا ضروری ہوگا۔ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا کہ پابندی مستقل نہیں لگائی جارہی اور نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈرون حملے نہیں ہوں گے۔ ہم بین الاقوامی اتحادیوں کے ساتھ انتہا پسندوں کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صومالیہ اور دیگر ممالک میں بھی امریکی فوج کو ڈرون حملوں کی اجازت دے رکھی تھی۔

٭… برازیلین سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈی سلوا کی تمام سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں 2022ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الزامات ثابت ہونے تک موصوف عہدہ سنبھالنے کے اہل ہوں گے۔ سپریم کورٹ کا فل بنچ فیصلے پر نظر ثانی کرسکتا ہے اس لیے پراسیکیوٹر جنرل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق صدر پرسرکاری آئل کمپنی میں کرپشن کے سنگین الزامات تھے۔

٭…چین اور روس نے چاند پر تحقیقات کے لئے مشترکہ خلائی اسٹیشن قائم کرنے کا معاہدہ کر لیا۔ روسی خلائی ایجنسی Roscomos نے کہا ہے کہ تحقیقاتی تنصیبات چاند کی سطح یا اس کے مدار میں قائم کی جائیں گی۔چین نے اسے اپنا بین الاقوامی خلائی تعاون کا سب سے اہم پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پروجیکٹ دلچسپی رکھنے والے تمام ملکوں اور عالمی شراکت داروں کے لیے کھلا ہے۔

٭… بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل 9؍ مارچ کو بھارتی ریاست تریپورہ میں واقع فینی ندی پر بنائے گئے ‘میتری یعنی فرینڈشپ برج‘ کا ورچوئیل افتتاح کیا۔ یہ پُل بنگلہ دیش کو بھارت سے جوڑتا ہے۔ یاد رہے کہ فینی ندی اُن سات دریاؤں میں سے ایک ہے جس کے پانی کی تقسیم پر انڈیا اور بنگلہ دیش کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔ یہ دریا بنگلہ دیش اور انڈیا کے لیے یکساں اہمیت کا حامل ہے۔ پل کے افتتاح کے بعد تریپورہ کو شمال مشرقی ‘انڈیا کی کھڑکی’ کی پہچان بھی مل رہی ہے کیونکہ اس راستے سے شمال مشرقی انڈیا کے کسان اور تاجر آسانی سے اپنا سامان بنگلہ دیش لے جاسکتے ہیں اور وہاں سے سامان اپنے ملک لا سکتے ہیں۔

٭… بھارتی کسانوں کے احتجاج کے بارے میں برطانوی پارلیمنٹ میں 90 منٹ تک بحث ہوئی، برطانیہ نے معاملہ وزرائے اعظم کی ملاقات میں اٹھانے کا اعلان کر دیا۔ کسانوں سے اظہار یک جہتی پر برطانوی ہائی کمشنر کو نئی دلی میں طلب کر کے بحث کو داخلی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا گیا۔ بھارت میں متنازع زرعی قوانین کےخلاف احتجاج کو ساڑھے تین ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔ کسانوں نے قوانین واپس نہ لینے پر پارلیمنٹ کے باہر ٹریکٹرز لانے کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔

٭… افغانستان کی وزارت تعلیم کی اسکول کی بچیوں پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکوں کی موجودگی میں 12 سال سے بڑی عمرکی طالبات قومی ترانہ نہیں گا سکتیں۔ طالبات گروپ کی صورت میں بھی قومی ترانہ یا کوئی نغمہ نہیں گا سکتیں۔ 12 سال سے زائد عمر کی طالبات صرف خواتین کی موجودگی میں قومی ترانہ یا ثقافتی نغمے پڑھ سکتی ہیں۔ پابندی کا اطلاق تمام نجی اور سرکاری اسکولوں پر ہوگا۔

٭…پوپ فرانسس نے دورہ عراق کے موقع پر ایلان کردی کے والد عبد اللہ کردی سے ملاقات میں اُن کے بڑے نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے انہیں حوصلہ دیا۔خیال رہے کہ تارکین وطن کی علامت بننے والے ننھے بچے ایلان کردی کی دل دہلا دینے والی تصویر 2015ء میں منظر عام پر آئی تھی جبکہ وہ اپنے والدین کے ہمراہ ترکی کے ساحل سے یونان کی جانب جاتے ہوئے سمندر میں کشتی ڈوب جانے سے ڈوب گیا تھا۔ اس بچے کی لاش سمندر کی کنارے لگنے کے بعد اس کی تصاویر نے دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

٭… تیونس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اٹلی کے جزیرے لیمپیڈوسا کی جانب گامزن غیر قانونی طور پر اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی دو کشتیاں ڈوبنے سے کم از کم 39 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 165 مہاجرین کو بچالیا گیا۔ ہلاک تمام افراد کا تعلق افریقہ کے مختلف ممالک سے ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن ‏( آئی او ایم ‏) کے مطابق بحیرہ روم میں گزشتہ برس مجموعی طور پر ایک لاکھ 16 ہزار 959 مہاجرین داخل ہوئے جن میں سے 2 ہزار 297 افراد جاں بحق ہوئے۔

٭…چینی حکومت نے کورونا وائرس کے دوران اپنے شہریوں کے لیے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کی طرز پر تیار کردہ ’وائرس پاسپورٹ‘ متعارف کرادیا ہے جس میں مسافر کے کورونا ٹیسٹ، ویکسی نیشن اور ضروری طبی معلومات درج ہیں۔ چین میں بیرون ملک سے داخل ہونے یا باہر جانے کے لیے وائرس پاسپورٹ دکھانا ہوگا تاہم ابھی یہ صرف چینی شہریوں پر لاگو ہوگا البتہ جلد اس سسٹم کو لازمی اور غیر ملکی مسافروں پر بھی لاگو کیا جائے گا۔ یہ دنیا کا پہلا وائرس پاسپورٹ ہوگا۔

٭… ویکسینیشن ٹاسک فورس کے مطابق بیلجیم میں ویکسینیشن کورس مکمل ہونے کے بعد 2 لاکھ 80 ہزار افراد میں سے صرف 360 لوگوں کو کورونا کی دوبارہ شکایت پیدا ہوئی ہے۔ بیلجیم میں مختلف بین الاقوامی کمپنیوں کی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ اسپتالوں میں اور کیئر سنٹرز میں کام کرنے والے عملے کے 280,000 افراد کو فائزر کمپنی کی ویکسین لگائی گئی تھی۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت عوامی حلقوں کا سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آیا یہ ویکسین لگنے کے بعد انسان اس وائرس کا دوبارہ شکار ہو سکتا ہے یا نہیں۔ ٹاسک فورس کی یہ رپورٹ نارمل زندگی کی جلد سے جلد بحالی کیلئے بہت حوصلہ افزا سمجھی جا رہی ہے۔

٭… پاکستان کو عالمی ادارہ صحت (WHO) کی تنظیم کوویکس سے آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے بھارت میں تیار کی گئی آسٹرا زینیکا ویکسین کی ساڑھے 4کروڑ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔البتہ ویکسین ملنے کی ابھی حتمی تاریخ سامنے نہیں آسکی ۔

٭…لندن میں ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر جینی ہیرس کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ تعلیمی سلسلے کی بحالی کے لیے اساتذہ اور عملہ کے شکرگزار ہیں۔ پابندیوں میں نرمی سے انفیکشن بڑھنے کا خطرہ ہے۔ ویکسینیشن سے کورونا کے مریضوں کو تعداد کو کنٹرول کریں گے۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ برطانیہ میں اب تک 22.3 ملین افراد کو ویکسین کی پہلی ڈوز جبکہ ایک ملین سے زائد افراد کو دوسری ڈوز بھی لگادی گئی ہے۔

٭… طبی جریدے بی ایم جے میں کرونا کی برطانوی قسم اور پرانی اقسام پر تحقیق شائع ہوئی ۔ برسٹل، لنکاشائر، واروک اور ایکسٹر یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق میں یکم اکتوبر 2020 سے 29؍ جنوری 2021 کے دوران کورونا کی برطانوی قسم سے متاثر 54 ہزار مریضوں کا موازنہ اتنی ہی تعداد میں پرانی قسم سے بیمار ہونے والے افراد سے کیا۔ انہوں نے عمر، جنس، نسل، علاقے اور سماجی حیثیت جیسے عناصر کو مدنظر رکھ کر یقینی بنایا کہ اموات کی وجہ کوئی اَور نہ ہو۔ یہ کسی طبی جریدے میں شائع ہونے والی پہلی تحقیق ہے جس میں کورونا کی برطانوی قسم سے اموات کی شرح کا تعین کیا گیا۔محققین نے دریافت کیا کہ کورونا کی اوریجنل قسم سے شرح اموات ہر ایک ہزار میں 2.5 تھی مگر برطانوی قسم میں یہ شرح ہر ایک ہزار میں 4.1 تک پہنچ گئی، جو 64 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی یہ نئی قسم نہ صرف زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے بلکہ یہ زیادہ جان لیوا بھی نظر آتی ہے۔کورونا وائرس کی بی 117 نامی یہ قسم برطانیہ میں سب سے پہلے ستمبر میں سامنے آئی۔ اس کی دریافت کا اعلان دسمبر 2020 میں کیا گیا تھا جو اب تک درجنوں ممالک تک پہنچ چکی ہے اور امریکا میں یہ دیگر اقسام کے مقابلے میں 35 سے 45 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button