متفرق شعراء

خطاب بہ ساقی

اگر ساقی پلا دے تو مجھے اک جام عرفاں کا

تو پھر جھگڑا ہی مٹ جائے خودی کا نفس و شیطاں کا

زمانے میں چلے ایسی ہوا مہر و محبت کی

کہ مخمور مئے الفت ہو دل ہر اک مسلماں کا

گلستانِ محمدؐ میں چلے بادبہاری پھر

کھِلے تازہ بتازہ نَو بہ نَو ہر پھول بُستاں کا

شب تاریک پھر بدلے ضیاء صبح صادق سے

ہو ظلمت دُور دنیا کی چڑھے پھر چاند کنعاں کا

مئے توحید سے مخمور ہو پھر حضرتِ انساں

نشاں مٹ جائے دنیا سے ضلال و شرک و عصیاں کا

خُدایا پھر خلافت کو عطا پہلی سیاست ہو

ظفرؔ کا پھر اُڑے پرچم زمانے میں مسلماں کا

(مولانا ظفر محمد ظفرؔ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button