متفرق

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 62)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

مسیح موعود ؑکی دعاؤ ں کی عظمت

10؍اپریل1902ء صبح کی سیر میں فر مایا کہ

’’میں آج کل طاعو ن سے قادیا ن کے محفو ظ رہنے کے لیے بہت دعائیں کرتا ہوں اورباوجود اس کے کہ اللہ تعا لیٰ نے بڑے بڑے وعدے فرمائے ہیں۔ لیکن یہ سوء ادب اور انبیاء کے طریق سے دور ہے کہ خدا کی لاید رک شان اور غِناء ذاتی سے خوف نہ کیا جاوے۔ آج پہلے وقت ہی یہ الہام ہوا۔

دلم مے بلرزد چو یاد آورم

مناجات شوریدہ اندر حرم

شوریدہ سے مراد دعا کرنے والا ہے اور حر م سے مراد جس پر خدا نے تباہی کو حرام کر دیا ہو۔ اور دلم مے بلرزدخدا کی طرف ہے۔ یعنی یہ دعائیں قوی اثر ہیں میں انہیں جلدی قبول کرتا ہوں۔ یہ خدا تعا لیٰ کے فضل اور رحمت کا نشا ن ہے۔ دلم مے بلرزد بظا ہر ایک غیر محل سا محاورہ ہو سکتا ہے۔ مگر یہ اسی کے مشابہ ہے جو بخاری میں ہے کہ مومن کی جان نکا لنے میں مجھے تردد ہوتا ہے۔

تو ریت میں جو پچتانا وغیرہ کے الفا ظ آئے ہیں۔ دراصل وہ اسی قسم کے محاورہ ہیں جو اس سلسلہ کی نا واقفی کی وجہ سے لوگوں نے نہیں سمجھے۔ اس الہام میں خداتعالیٰ کی اعلیٰ درجہ کی محبت اور رحمت کا اظہار ہے اورحرم کے لفظ میں گویاحفاظت کی طرف اشارہ ہے۔ (حرم کے لفظ پر اس وقت خاکسارایڈیٹر نے عرض کیا تھا…

مَنْ دَخَلَہٗ کَانَ اٰمنًا

اور بھی اس لفظ حرم کی تصدیق کر تا ہے اور اب ہم کہتے ہیں کہ انی احافظ کل من فی الدارکا الہا م بھی اسی کا مو یّد ہے۔ یاد آورم اسی طرح ہے جیسے

اُذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ(البقرۃ:153)

(ملفوظات جلد سوم صفحہ267-268)

اس حصہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے درج ذیل فارسی الہام کا ذکر فرمایا ہے۔

دِلَمْ مِیْ بِلَرْزَدْ چُوْ یَادْ آوَرَمْ

مُنَاجَاتِ شُوْرِیْدِہ اَنْدَرْ حَرَم

ترجمہ: جب مجھے پریشان حال شخص کا حرم میں علیحدگی کی حالت میں دعا کرنا یاد آتا ہےتو میرا دل کانپ جاتا ہے۔

حضرت مسیح موعو علیہ السلام کا یہ الہام تذکرہ ایڈیشن سوم صفحہ نمبر341پر موجود ہے۔ اور وہاں مرتب کی طرف سے ایک نوٹ ہے جو کہ حسب ذیل ہے۔

نوٹ از مرتب تذکرہ :اس میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اس مناجات کی طرف اشارہ ہےجو حضور کی طرف سے بوساطت پیر صاحب منشی احمد جان صاحب 1302ھ میں بیت اللہ کے اندربآواز بلند دعا کی گئی اور جماعت آمین کہتی گئی۔ چنانچہ پیر صاحب جب حج کےلئےتشریف لے جانے لگےتو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےانہیں خط لکھا کہ اس عاجز ناکارہ کی ایک عاجزانہ التماس یاد رکھیں کہ جب آپ کو بیت اللہ کی زیارت بفضل اللہ تعالیٰ میسر ہو تو اس مقام محمود مبارک میں اس احقر عباداللہ کی طرف سے انہیں الفاظ سے مسکنت اور غربت کے ہاتھ بحضور دل اٹھا کر گزارش کریں کہ(دعائیہ الفاظ)یہ دعا ہے جس کے لئے آپ پر فرض ہے کہ ان ہی الفاظ سے بلا تبدل وتغیربیت اللہ میں حضرت ارحم الراحمین میں اس عاجز کی طر ف سے کریں۔ خاکسار غلام احمد1302ھ

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button