متفرق مضامین

کیا مسجد نبوی آخری مسجد ہے؟

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں رسول اللہﷺ کو ’خاتم النبیین‘ فرمایا ہے۔ خاتَم کے معنی لغت میں مہر، انگوٹھی اور زینت کے ہیں اور محاورے میں خاتم اس طبقہ کے سب سے افضل فرد کو کہا جاتا ہے۔ مگر آج کے دور کے علماء اپنے بزرگوں سے قطع نظر خاتم النبیین کے معنی مطلق آخری نبی کے کرتے ہیں (جبکہ مسیح کی آمد بطور نبی کے بھی مانتے ہیں)۔ اگر اس آخری کے معنوں کو بھی تسلیم کیا جائے تو رسول اللہﷺ نے اور صحابہ نے آخری کے معنے بھی خود بیان فرما دیے ہیں۔ جیسا کہ حدیث میں ہے:

٭…نبی اکرمﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا

’’ اِنِّیْ اٰخِرُ الْاَنْبِیَاءِوَاِنَّ مَسْجِدِیْ اٰخِرُ الْمَسَاجِدِ‘‘۔

خالد احسان پبلشرز لاہور (یعنی غیر احمدی پبلشرز) کی جانب سے شائع شدہ علامہ وحید الزّمان کی مترجمہ مسلم شریف میں اس کا ترجمہ کچھ یوں درج ہے: ’’فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ بیشک میں آخر الانبیاء ہوں اور میری مسجد آخری مسجد ہے۔‘‘

٭…سنن نسائی کی ایک روایت میں حضرت ابوہریرہؓ مسجد نبویؐ میں پڑھی جانے والی نماز کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

’’اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِﷺاٰخِرُ الْاَنْبِیَاءِوَمَسْجِدُہٗ اٰخِرُ الْمَسَاجِدِ‘‘۔

مکتبۃ العلم، ۱۸۔اردو بازار لاہور کی طرف سے شائع ہونے والی مترجم سنن نسائی (جس کا ترجمہ مولانا خورشید حسن قاسمی نے اور نظرِ ثانی حافظ محبوب احمد خان اور مولانا حکیم محمد عبدالرحمٰن جامیؔ (ایم اے علوم اسلامیہ نے کیا جو سارے ہی غیر احمدی مسلمان ہیں) میں اس کا ترجمہ کچھ یوں درج ہے: ’’رسول کریمؐ تمام پیغمبروں کے بعد ہیں اور آپﷺ کی مسجد تمام مسجدوں کے بعد ہے (پس جس طریقہ سے آپﷺ تمام پیغمبروں سے افضل ہیں اسی طرح سے آپﷺ کی مسجد بھی اگلے اگلے تمام پیغمبروں کی مساجد سے افضل ہے)۔

غور طلب بات: اگر نبی اکرمﷺ کے آخری نبی ہونےکا یہ مطلب ہے کہ آپؐ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آ سکتا تو پھر مسجد نبویؐ کے آخری مسجد ہونے کا یہ مطلب ہوا کہ اس کے بعد کسی بھی قسم کی مسجد تعمیر نہیں ہو سکتی جبکہ ایک انتہائی محتاط اندازے کے مطابق دنیا میں مسجد نبویؐ کے قیام کے بعد کم از کم پینتیس لاکھ مساجد کی تعمیر ہوچکی ہیں اور بدستور ہو رہی ہیں۔

(مرسلہ: عبدالکبیر قمرؔ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button