عالمی خبریں

کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت ہائے احمدیہ عالمگیر کی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے

رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں جماعت احمدیہ سینیگال کی خدمت انسانیت

اللہ تعالیٰ کے فضل سےامسال جماعت احمدیہ سینیگال کو ہیومینٹی فرسٹ سینیگال اور ہیومینٹی فرسٹ کینیڈا کے تعاون سے کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار اور متاثر ہونے والے مستحقین اور غرباء کی مدد کرنے کا موقع ملا جس میں احباب جماعت نے غیر معمولی طور پر حصہ لیا۔ اللہ تعالیٰ تمام متاثرین اور بے روز گار افراد کی مدد فرمائے اور جماعت احمدیہ کو انسانیت کی مزید خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

ماہ اپریل کے آغاز میں حکومت سینیگال نے ملک میں لاک ڈاون کر کے مختلف قسم کے کاروبار بند کر دیے اور بعض پر پابندیاں بھی لگا دیں جس کے نتیجہ میں ایک بہت بڑا طبقہ اچانک بے روز گار ہو گیا، اور غیر معمولی طور پر غربت میں اضافہ ہوا اور معاشی انحطاط کی وجہ سے ہر طبقہ شدید متاثر ہوا۔

دنیا کی تمام جماعتوں کی طرح جماعت احمدیہ سینیگال نے ہیومینٹی فرسٹ سینیگال اور ہیومینٹی فرسٹ کینیڈا کے تعاون سے رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں سینیگال کے 14 ریجنز میں حکومتی عہدیداران مثلاً گورنر ،میئراور لوکل حکام کے ساتھ مل کر خصوصاً دیہاتی علاقوں میں مستحق افراد تک رسائی حاصل کی۔ اور ان میں بصورت راشن اور نقدی امداد کی تقسیم کی جس کی مختصر رپورٹ ذیل میں درج ہے ۔

جماعت احمدیہ سینیگال کی طرف سے مذکورہ تفصیل کے تحت سینیگال کے14ریجنز کے 125 دیہات کے 2014 خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔ اور ایک کثیر رقم نقدی سینیگال میں 450مستحق خاندانوں میں تقسیم کی ۔ اس طرح کورونا وائرس کی وبا کے ابتدا سے رمضان المبارک کے دوران اور عید کے بابرکت موقع پر مجموعی طور پر سینیگال کے 2464 خاندانوں میں بصورت راشن و بصورت نقدی قریبا ً30,000 ڈالر خرچ کر کے مستحق اور غریب خاندانوں اور کورونا کی وجہ سے بے روزگار افراد کی امداد کی گئی۔ فالحمد للہ علی ذٰلک

درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ بھرپور خدمت انسانیت کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین

(رپورٹ: حافظ مصور احمد مزمل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل )

ہیومینٹی فرسٹ کی جانب سے نائیجر کے معذور افراد میں راشن کی تقسیم

ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے اِس مشکل وقت میں نائیجر میں انسانیت کی خدمت کی غرض سے کچھ مقامات پر راشن کی تقسیم ہو چکی ہے جو ہر سطح پر صرف اور صرف مستحقین میں تقسیم ہوا۔ اسی حوالہ سے نائیجر کے ایک اور کمیون ’’دان کاساری‘‘ میں 35 معذور افراد میں راشن کی تقسیم کی گئی ۔ اس ضمن میں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ نائیجر میں معذور افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کا سبب پولیو اور آنکھوں کے ہونے والے امراض ہیں۔ اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے دان کاساری کے میئر کے ذریعہ کمیون کے 35 معذور افراد کی ایک فہرست تیار کی گئی اور مورخہ 9 مئی بروز ہفتہ تمام احباب کو میئر آفس کے میٹنگ ہال میں بٹھا کر اشیائے خورو نوش کے 35 بیگز تقسیم کیے گئے ۔ ان میں ہر ایک بیگ میں 5 کلو چاول، 2 کلو چینی ، 1 لیٹر کوکنگ آئل ، چائے ، صابن اور ماسک موجود تھا ۔ مکرم امیر صاحب نائیجر اور میئر دان کاساری اس موقع پر موجود تھے ۔ نیز تمام تر پروگرام جماعت کے احمدی خدام نے رضاکارانہ طور پر منعقد کیا اور ہیومینٹی فرسٹ کی جانب سے بینرز اور بیگز کے اوپر اسٹیکرز لگا کر لوگوں کو وبائی مرض کورونا سے خبردار بھی کیا اور احتیاطی تدابیر بھی سمجھائی گئیں تا لوگ اپنے معاشرتی فرائض کو سمجھ کر اس پر عمل کرکے محفوظ رہیں ۔ آخر پر میئر دان کاساری نے ہیومینٹی فرسٹ نائیجر اور ہیومینٹی فرسٹ ناروے کا شکریہ ادا کیا ۔

(رپورٹ:کوثر جمیل نمائندہ الفضل انٹرنیشنل )

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button