یادِ رفتگاں

الفضل انٹرنیشنل کے آنریری مینیجر محترم قاضی نجیب الدین احمد صاحب بقضائے الٰہی انتقال کر گئے

قارئین الفضل انٹرنیشنل کو انتہائی افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ الفضل انٹرنیشنل کے آنریری مینیجرمحترم قاضی نجیب الدین احمد صاحب مورخہ 16؍ جون 2020ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون

موصوف چند ماہ سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔

مرحوم کی پیدائش 4؍ اکتوبر 1938ء کو لاہور میں ہوئی۔ آپ نو بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔ 1961ء میں 23 سال کی عمر میں آپ بریڈ فورڈ (برطانیہ) منتقل ہو گئے جہاں چند سال رہنے کے بعد برسٹل چلے گئے۔1967ء میں آپ کی شادی محترمہ ثریا جبیں صاحبہ آف کوئٹہ پاکستان سے ہوئی۔ 1972ء میں آپ اپنی اہلیہ محترمہ کے ہمراہ برسٹل سے لندن منتقل ہو گئے۔ آپ نے لندن قیام کے دوران چوالیس سال جماعت ٹوٹنگ کے فعال رکن کے طور پر بسر کیے۔ پیشے کے لحاظ سے آپ ٹرانسپورٹ فار لندن میں ملازم تھے جہاں آپ 34سال تک پبلک سروس انجام دیتے رہے۔

جماعتی لحاظ سے بھی آپ کو کئی مواقع پر بھرپور خدمات پیش کرنے کی توفیق ملی۔ آپ اپنے حلقے کے سیکرٹری مال، امین اور محاسب کے طور پر کام کرتے رہے۔ مزید برآں مجلس انصاراللہ برطانیہ میں بطور محاسب بھی آپ نے خدمات سرانجام دینے کی توفیق پائی۔

محترم قاضی صاحب الفضل انٹرنیشنل کے اجراء کے ابتدائی سالوں میں ہی اس کی ترسیل کی ٹیم میں شامل ہوئے اور آخری دم تک یہ خدمات سرانجام دیتے رہے۔ ابتدائی ایام میں الفضل کی ترسیل کا کام بہت محنت طلب اور وقت کا متقاضی ہوتا تھا جس میں تمام خریداران کے پتہ جات اپنے ہاتھ سے لکھنا، انہیں اخبار کے لفافے پر چسپاں کرنا، اخبار کو اس لفافے میں ڈال کر بند کرنا وغیرہ شامل تھا۔ یہ کام متعدّد رضاکاران پر مشتمل ایک ٹیم بجا لاتی تھی۔ آپ نے اپنے ذمہ تمام امور خدمت کے بے لوث جذبے کے تحت سرانجام دیے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت محترم قاضی صاحب کی منظوری بطور مینیجر (اعزازی) الفضل انٹرنیشنل عطا فرمائی تھی۔ سالہاسال تک آپ کا معمول یہ رہا کہ آپ اخبار الفضل انٹرنیشنل کی ترسیل کے لیے رضاکاران کی ایک ٹیم کے ہمراہ بدھ کے روز صبح صبح دفتر تشریف لاتے اور بہت مستقل مزاجی اور ذمہ داری کے ساتھ اپنے مفوضہ امور سرانجام دیتے۔ معمول کی ترسیل کے علاوہ بھی اگر کوئی ایسا کام ادارہ الفضل کو درپیش ہوتا جس میں رضاکاران کی ضرورت ہوتی تو بڑی خندہ پیشانی سے اپنی خدمات پیش کرتے۔

محترم قاضی صاحب انتہائی منکسر المزاج اور دھیمی طبیعت کے مالک تھے۔ آپ سے ایک دفعہ ملنے والا شخص بھی آپ کی شخصیت سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا۔ ہر ایک کی بات تحمل سے سنتے۔ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران پیش آنے والے معاملات کو بہت حکمت اور محبت سے انجام دیتے۔

کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی حالیہ ہنگامی صورتِ حال کے نتیجے میں لاگو کیے جانے والے لاک ڈاؤن سے چند روز قبل بھی دفتر تشریف لائے اور الفضل انٹرنیشنل کے ریکارڈ وغیرہ کے سلسلے میں کچھ امور سرانجام دیے۔ چند ہی روز بعد معلوم ہوا کہ موصوف کو کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ بڑے صبر کے ساتھ اس بیماری سے مقابلہ کرتے ہوئے، اپنے خالق و مالک کی رضا پر راضی اس کے حضور حاضر ہو گئے۔

محترم قاضی صاحب کی نمازِ جنازہ مورخہ 17؍ جون کو ادا کی گئی جبکہ اگلے روز 18؍ جون کو Merton & Sutton Joint Cemeteryمیں ان کی تدفین بھی عمل میں آئی۔

مرحوم نے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے، دو بیٹیاں اور 13 پوتے، پوتیاں اور نواسے یادگار چھوڑے ہیں۔

ادارہ الفضل انٹرنیشنل آپ کی وفات پر آپ کے پسماندگان سے اظہارِ افسوس کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ محترم قاضی صاحب کو اپنی مغفرت اور رحمت کی چادر میں لپیٹ لے اور سلسلے کو ان جیسے نیک، بے لوث خدمت کرنے والے اور مفید وجود عطا فرماتا رہے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button