افریقہ (رپورٹس)

کورونا وائرس سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت ہائے احمدیہ عالمگیر کی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے

’’مرا مقصود و مطلوب و تمنا خدمت خلق است‘‘

گھانا میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران خدمت خلق کی ایک جھلک

گھانا کے مختلف ریجن، زون اور سرکٹ میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران جماعت احمدیہ گھانا نے حسب روایات خدمت انسانیت کے کام جاری رکھے۔ اس سلسلہ میں لاک ڈاؤن کے علاقے اکرا اور اشانٹی ریجن میں خصوصاً کام کیا گیا۔ ماہ رمضان کے دوران اکرا زون میں کھانے پینے کی مختلف اشیاء مستحقین میں تقسیم کی گئیں۔ نیز ادویات بھی تقسیم کی گئیں چنانچہ اس سلسلہ میں اکرا زون کے مبلغ مکرم سید نعمت اللہ طائر صاحب تحریر کرتے ہیں:

خدا تعالیٰ کے فضل سے کورونا وائرس کے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے تجویز فرمودہ ہومیوپیتھی نسخہ جات لاک ڈاؤن سے پہلے اور لاک ڈاؤن کے دوران ہر گھر اور فیملی کو پہنچائے گئے۔ اور استعمال کا طریقہ پمفلٹ کی صورت میں چھاپ کر ہر احمدی گھرانےتک پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ غریب احباب کو زون کی طرف سے دوائی مفت مہیا کی گئی الحمد للہ۔ اس سلسلہ میں اکرا زون نے دیگر زونوں کی مدد بھی کی اور انہیں ہومیوپیتھک دوائیاں مہیا بھی کی گئیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران اکرا زون اور سرکٹس نے مالی قربانی کی بھی توفیق پائی جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

سرکٹس کی طرف سے تقریباً6600گھانا سی ڈی کا راشن تقسیم کیا گیا جس میں چاول، گھی، چینی اور مچھلی کے ڈبے اور بریڈ شامل تھیں۔ اور زون کی طرف سے 11000 گھانا سی ڈی کا راشن جس میں چاول، گھی، دودھ، چینی، چائے کی پتی، مچھلی کے ڈبے جماعت کے احباب اور غیر از جماعت غریب لوگوں کو دیے گئے۔ بعض مقامات پر نقد رقم سے مدد کی گئی۔

ماہِ رمضان کے دوران زون کی طرف سے ایک ٹن اور 1250kg چینی اور ایک ٹن 1000 کلو گرام چاول مستحق افراد میں تقسیم کیے گئے۔

اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ گھانا کی خدمات کو قبول فرمائے اور پہلے سے بڑھ کر خدمت کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

(رپورٹ: احمد طاہر مرزا، مربی سلسلہ گھانا)

جماعت احمدیہ لائبیریا کی طرف سے غریب لوگوں میں راشن کی تقسیم

ہر سال کی مانند جماعت احمدیہ لائبیریا کی جانب سے امسال بھی خدمت خلق کے میدان میں غریب اور مفلس خلقِ خدا میں حسب توفیق راشن تقسیم کیا گیا۔ دنیا جہاں آج کل کورونا جیسے سنگین مرض سے دوچار ہے۔ اس کا اثر غریب ممالک میں زیادہ خطرناک ثابت ہورہا ہے۔ اور لائبیریا اِن ممالک میں سرفہرست ہے لہٰذا جماعت احمدیہ کی بھرپور کوشش رہی کہ امسال گذشتہ سالوں سے بڑھ کر دکھی انسانیت کی خدمت کی جاسکے۔ لہٰذا رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں دو ہزار کے قریب خاندانوں میں تیرہ ہزار کلو گرام چاول تقسیم کیے گئے۔ نیز باہمی اخوت اور دل جوئی کے جذبات کو فروغ دینے کے لیے پچیس کے قریب ملک کے بڑے مسلمان ائمہ میں اور دیگر اہم شخصیات جن مین شہر کے میئر اور پولیس کے دیگر افسران شامل ہیں چاولوں کے بیگ تحفۃًتقسیم کیے گئے۔

یہاں پر اس بات کا ذکر کرنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ لائبیریا مغربی افریقہ کا چھوٹا سا ملک ہے جس کی آبادی نہایت مختصر ہے اور خوراک کا دارو مدار چاولوں پر منحصر ہے اور لوکل افراد گندم کا استعمال یا تو کرتے نہیں یا پھر نہایت محدود پیمانے پر کرتے ہیں۔ اس لیے چاول ہی ان کی اصل غذا ہے۔ اللہ تعالیٰ خلقِ خدا کے لیے پریشانیوں کے دن آسان کرے اور جماعت کو مقبول خدمت کی توفیق عطا کرتا چلا جائے۔ آمین

(رپورٹ: مرزا عمر احمد۔ مبلغ سلسلہ لائبیریا)

Humanity First Congo کی کونگو کنشاسا کے مشرق میں واقع صوبہ جنوبی کیوو کے شہر Uviraمیں سیلاب زدگان کی امداد

Uviraکونگو کنشاسا کے مشرق میں واقع صوبہ جنوبی کیوو کا ایک شہر ہے۔ اس شہر میں ایک مضبوط اور پرانی جماعت قائم ہے۔ 16؍اپریل2020ء کو شدید طوفانی بارش کی وجہ سے یہ علاقہ زیر آب آ گیا۔ سیلابی ریلے کی وجہ سے کئی گھر مکمل طور پر بہ گئے اور کئی اموات ہوئیں۔ اس شہر میں موجود چھ احمدی خاندان بُری طرح متاثر ہوئے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایت کے مطابق Humanity First کے ذریعہ متاثرین کی امداد کی گئی۔ موجودہ وبائی حالات کے پیش نظر جائے حادثہ تک امداد لے کر جانا نا ممکن تھا۔ اس لیے صوبہ کیوو کے ریجنل مبلغ مکرم حافظ مزمل شاہد صاحب نے حسب ہدایت مکرم امیر صاحب کونگو کنشاسا مقامی افراد کے ذریعہ امدادی پروگرام بنائے۔ Humanity First کینیڈا کی جانب سے باقاعدہ Flood Relief پروگرام کے تحت بجٹ منظور کیا گیا۔ Humanity Firstکونگو کی طرف سے مکرم محمد Gerengbo صاحب نے بطورنمائندہ Humanity First اس تمام کارروائی کی نگرانی کی۔ شہر کے Mayor نے اس کام کو بہت سراہا۔ اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں بھر پور تعاون کیا۔ مگر اپنی انتہائی مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شامل نہ ہوسکےاور معذرت کی۔

مورخہ6جون 2020ء کو اس سیلاب سے متاثرہ 76 خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر جماعتی وفد مکرم محمدGerengboصاحب کی قیادت میں موجود رہا جس میں مکرم حمیدو ملالہ صاحب اور مکرم ابو شینانی صاحب اور پانچ خدام شامل تھے۔ شہر کے Mayorکی نمائندگی کے لیے Chef de Quartier صاحب تشریف لائے۔ مذکورہ بالا 76خاندانوں میں مکئی کا آٹا، چاول، خوردنی تیل، صابن، نمک اور ماچسیں تقسیم کی گئی۔

Mayor کے نمائندہ کے طور پر آئے ہوئے علاقہ کے چیف نے اپنے تاثرات میں کہا کہ میرے لیے یہ امر خوشی کا باعث ہے کہ احمدیہ مسلم جماعت مسلمان ہونے کے ناطے بلا تفریق رنگ و نسل مذہب و ملت سب کی یکساں خدمت بجا لا رہی ہے۔ اور یہ ان کے موٹو محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں کا غماز ہے۔

متاثرین کے تأثرات: ایک صاحب جناب TULISO BITISHO نے کہا کہ جماعت کے لوگ ہماری مدد کو بلا تفریق رنگ قبیلہ ومذہب و قوم کے آگے آئے ہیں۔

SHUKURU ERICK صاحب کا کہنا تھا کہ ہم تک امداد لے کر آنے والا سب سے پہلا وفد جماعت احمدیہ کا وفد ہے۔

میڈیا کووریج: اس پروگرام کی خبر دو عدد مقامی اخبارات میں شائع ہوئی۔ تین مقامی ریڈیوز پر یہ خبر نشر ہوئی۔ ان ریڈیوز میں Radio Le Messager Du Peuple، Radio Uvira F.M، اورRadio Impacte D’Uvira شامل ہیں۔

مقامی انٹرنیٹ سائٹس میں سے mijasmultimedia.org اور Imeurengaنے جماعت کی طرف سے ہونے والی مساعی کی خبرشائع کی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ متاثرین کو اپنے فضل سےآفات کے بد اثرات سے نکالے اور جماعت کی مساعی کو قبول فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: شاہد محمود خان: نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

ہیومینٹی فرسٹ کی جانب سے سیرالیون میں خوراک کی فراہمی

آج کل دنیا بھر کے ممالک کی طرح سیرالیون کا ملک بھی کورونا وائرس کی وبا کی زد میں ہے۔ غریب لوگوں کی مشکلات میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے ان مشکل حالات میں ہیومینٹی فرسٹ سیرالیون نے کورونا وائرس رسپونس پروگرام (Covid-19 Response) کے تحت رمضان المبارک کے مہینہ میں ملک کے بعض علاقوں میں مستحق افراد تک خوراک پہنچائی۔ الحمد للہ

خدمت خلق کے ان کاموں کی ایک مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے۔

فری ٹاؤن (Freetown): فری ٹاؤن میں مکرم صدیقی سانکو صاحب، چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ کی نگرانی میں 2,500کلوگرام چاول، 100کلوگرام چینی، 100گیلن خوردنی تیل، نمک اور دیگر خوردنی اور ضروری اشیاء 200خاندانوں میں تقسیم کی گئیں جن سے 1,200لوگوں کو فائدہ پہنچا۔

مکینی (Makeni): مکینی ریجن میں مکرم طاہر احمد فرخ صاحب ریجنل مبلغ کی نگرانی میں 150خاندانوں کو خوراک اور بعض دیگر ضروریاتِ زندگی مہیا کی گئیں۔ تقسیم کی گئی اشیاء میں چاول، چینی، دودھ، آئل، ٹماٹو پیسٹ، نمک، پیاز، صابن، ٹوتھ پیسٹ، سینیٹائزر، فیس ماسک اور دیگر اشیاء شامل تھیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اشیاء کی فراہمی بڑا مشکل کام تھا۔ اس پر لوگوں نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ یہ مدد بہت موقع پر کی گئی ہے۔ الحمد للہ

بو ٹاؤن (Bo Town): ساؤتھ ریجن میں مکرم عقیل احمد صاحب مبلغ سلسلہ کی نگرانی میں 1,500ضرورت مند لوگوں میں چاول، چینی، دودھ، نمک، آئل، ٹماٹو پیسٹ، چائے اور صابن وغیرہ تقسیم کیے گئے۔ یہ اشیاء بو شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں تقسیم کی گئیں۔ خدمت خلق کے اس کام کی خبر حکومتی ریڈیو SLBCنے اپنے ریڈیو سے نشر کی۔

پورٹ لوکو (Port Loko): پورٹ لوکو شہر میں ریجنل مبلغ مکرم سفیر احمد صاحب کی نگرانی میں 24خاندانوں میں راشن بیگ تقسیم کیے گئے۔ ان راشن بیگز میں چاول، آئل، ٹماٹو پیسٹ اور دیگر خوردنی اشیاء شامل تھیں۔

لنگے (Lungi): لنگے ریجن میں مکرم میر وسیم الرشید صاحب ریجنل مبلغ کی نگرانی میں چاول، تیل، پیاز، نمک اور دیگر خوردنی اشیاء پر مشتمل راشن بیگ 34 خاندانوں میں تقسیم کیے گئے۔

(رپورٹ: عبد الہادی قریشی۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button