خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 18؍ اگست 2018ء بروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاح کا اعلان کرتے ہوئے تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کےبعد فرمایا:

اس وقت میں ایک نکاح کا اعلان کروں گا۔ جو عزیزہ ماریہ مناہل احمد کا ہے جو مبارک احمد ظفر صاحب ایڈیشنل وکیل المال لندن کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم ساجد اقبال (مربی سلسلہ، مبلغ سلسلہ مارشل آئی لینڈ) کے ساتھ چار ہزار کینیڈین ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے جو ظفر اقبال صاحب کے بیٹے ہیں۔

مربی اور مربی کی بیوی دونوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کے طور طریقوں کی طرف، ان کے اخلاق کی طرف، ان کی بول چال کی طرف، ان کی عبادات کی طرف، ان کے رکھ رکھاؤ کی طرف احمدیوں کی اور خاص طور پر ان کی جس علاقہ میں وہ کام کر رہے ہوں، نظر ہوتی ہے۔ اور مارشل آئی لینڈ ان علاقوں میں ہے جہاں احمدیت کا نفوذ ابھی چند سال پہلے ہوا ہے۔ اس لحاظ سے ان دونوں میاں بیوی کو وہاں جا کر اپنے اعلیٰ اخلاق اور اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کے زیادہ نمونے دکھانے ہوں گے۔ تبھی لوگ قریب آئیں گے۔ تبھی وہاں جماعت بنے گی۔ اور جب جماعت بن جائے تو پھر تربیت کا پہلو ایک بہت بڑا پہلو ہے جس کی ذمہ داری مربی پر بھی ہے اور اس کی بیوی پر بھی ہے۔ اور اس کی صحیح طرح ابتدا اور اس کا صحیح طرح اظہار تبھی ہو سکتا ہے جب گھر میں بھی دونوں کے آپس کے تعلقات میں اچھے نمونے ہوں۔ ان کی دعاؤں میں برکت بھی تبھی پڑے گی جب آپس میں نیک نمونے قائم کرنے والے ہوں گے۔

پس اس لحاظ سے آج قائم ہونے والے اس رشتہ میں ان دونوں کو یہ خیال رکھنا چاہیے، لڑکی کو بھی لڑکے کو بھی کہ وہ شادی کے بندھن میں بند ھ رہے ہیں اور ساتھ ہی اس بات کا بھی کہ ایک نیا آغاز ہو رہا ہے، وہ دوسروں کو بحیثیت مربی اور مربی کی بیوی اپنے نمونے دکھانے والے ہوں گے۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں جو بار بار تقویٰ کی تلقین فرمائی ہے، اس پر قائم رہیں اور یہ دیکھیں کہ ہمارا ہر فعل خدا تعا لیٰ کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام سے کسی نے پوچھا کہ کیا چیز، کیا نصیحت کرتے ہیں۔ مجھے کیا کام کرنے چاہئیں اور کیا نہیں۔

آپؑ نے فرمایا : مجھے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ خدا تعالیٰ سے ڈرو اور سب کچھ کرو۔ پس اگر اللہ کا خوف ہو، تقویٰ ہو، خشیت ہو تو انسان ہمیشہ پھر نیک کام ہی کرے گا۔ چاہے وہ گھر کے آپس کے تعلقات ہیں یا باہر معاشرے میں لوگوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ اور اسی وجہ سے پھر آگے جو نسل چلنی ہے اس کی بھی صحیح طرح تربیت ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ رشتہ ہر لحاظ سے با برکت ہو اورآئندہ ان میں سے آنے والی نسل بھی نیک اور خادم سلسلہ ہو۔

ان الفاظ کے بعد اب میں نکاح کا اعلان کروں گا۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعدفرمایا:

اللہ تعالیٰ مبارک کرے۔ اس رشتہ کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کر لیں۔ اس کے بعد حضور انور نے دعا کروائی اور نکاح کے فریقین کو مبارک باد دیتے ہوئے مصافحہ کی سعادت بھی عطاء فرمائی۔

(مرتبہ : ظہیر احمد خان مربی سلسلہ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button