متفرق شعراء

بَن ساقی تو اَوروں کو بھی یہ جام پلا دے

(سعدیہ تسنیم سحر۔ جرمنی)

جاں مال سبھی عشقِ خلافت میں لٹا دے

بَن ساقی تو اَوروں کو بھی یہ جام پلا دے

وہ ساز بجا جس سے کہ دنیا اُسے مانے

دُھن چھیڑ کوئی ایسی جو غفلت سے جگا دے

کیوں کسل تجھے گھیر کے رکھتا ہے ہمیشہ

مولا سے دعا کر! کہ وہ سُستی یہ بھگا دے

دروازے پہ پہرے تو بِٹھائے نہیں رب نے

جب چاہے، جہاں چاہے، اُسے دل سے صدا دے

ہر خادم دیں کو ملے طارق سی شجاعت

جو کشتیاں اسپین کے ساحل پہ جلا دے

چپ چاپ بھگتتے ہیں سزا دار و رسن کی

جو احمدی احباب خدا ان کو جزا دے

میں بھی ہوں خلافت کے فدائین میں شامل

’’دیوانوں کی فہرست میں اک نام بڑھا دے‘‘

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button