متفرق شعراء

جلد اپنا شفا یاب دل دار ہو

(مبارک احمد عابد)

منتظر تھے سبھی کہ ابھی آئے گا

ہم کو اپنا وہ روحِ گلستاں نظر

پھر پریشاں ہوئے آج کیا ہو گیا

آیا موجۂ خوشبو صبح نہ ادھر

دل بڑے زور سے پھر دھڑکنے لگے

“احمدی دور درشن” نے دی جب خبر

آج منبر پہ نہ پھول کھل پائیں گے

کہ علیل ہو گیا اپنا جانِ جگر

دل میں پھر کیا کہیں درد کتنے جگے

چوٹ آئی اسے زخم ہم کو لگے

عافیت جلد اس کو لگائے گلے

لب دعاؤں سے لبریز ہونے لگے

خود ہی پیشانیاں سجدہ ریز ہو گئیں

اشک آنکھوں میں موتی پرونے لگے

ٹھیس پہنچی دلوں کو تو اہلِ قلم

اپنے لفظوں میں جذبے سمونے لگے

التجا سب نے کی یہ حضورِ خدا

نہ رہا خود پہ قابو تو رونے لگے

جلد اپنا شفایاب دل دار ہو

پھر خدایا کبھی نہ یہ بیمار ہو

(آمین)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button