خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمؤرخہ 24؍مارچ2018ءبروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عزیزہ مفلحہ رشید کا ہے۔ یہ واقفۂ نو ہیں۔ مامون الرشید صاحب امیر جماعت سویڈن کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم اعزاز احمد خان مربی سلسلہ کینیڈا کےساتھ چار ہزار کنیڈین ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے۔ یہ اعجاز احمد چوہدری صاحب کے بیٹے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ صباح عدنان کا ہےجو محمد ایوب خان صاحب (لاہور)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم شکیل احمد (مربی سلسلہ نظارت اصلاح و ارشاد ربوہ) کے ساتھ ایک لاکھ پاکستانی روپے حق مہر پر طے پایا ہے، جو خلیل احمد صاحب کے بیٹے ہیں۔ دونوں طرف سے ان کے،لڑکی اور لڑکے کے وکیل مقرر ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد فرمایا:

اگلا نکاح ناجیہ طاہر منیر کا ہے جو منیر احمد طاہر صاحب (مورڈن) کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم طارق نسیم احمد کے ساتھ ساڑھے چار ہزار کنیڈین ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے۔ یہ مربی ہیں اور اس سال جامعہ احمدیہ کینیڈا سے فارغ ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر خالد نسیم صاحب کے بیٹے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ اقراء اکرم کا ہے جو محمداکرم صاحب (لندن) کی بیٹی ہیں۔ ان کا نکاح عزیزم تصوّر احمد خورشید ابن منوّر احمد خورشید صاحب کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ شبرہ ابڑو (واقفۂ نو) کا ہے جو انس احمد اطہر ابڑو صاحب کی بیٹی ہیں۔ اور یہ نکاح عزیزم محمد احمد طارق (واقف نو)ا بن منیر احمدطارق صاحب( ہالینڈ )کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہرپر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ نائلہ جاوید کا ہے جو وسیم احمد صاحب (جرمنی) کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم مبارز معین جاوید (واقف نو) کے ساتھ پندرہ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے، جو مبارک احمد جاوید صاحب(جرمنی) کے بیٹے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ ماہ رخ عارف کا ہے جو عارف محمود بٹ صاحب(فرانس) کی بیٹی ہیں۔ اور یہ نکاح عزیزم عبدالطیب (واقف نو) ابن عظمت محمود طاہر صاحب (نیو کاسل یوکے) کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ سعدیہ نوال (واقفہ ٔنو) کا ہے جو اعجاز احمد قمر صاحب (امریکہ) کی بیٹی ہیں۔اور یہ نکاح عزیزم زریاب محمودابن محمود احمد ناصر صاحب (امریکہ) کے ساتھ پچیس ہزار امریکی ڈالر حق مہر پر طے پایاہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ حانیہ آکاش کا ہے جو محمود احمد ناصر صاحب(امریکہ) کی بیٹی ہیں۔اوریہ نکاح عزیزم ابراہیم چوہدری ابن مبشر احمد چوہدری صاحب (امریکہ) کے ساتھ پچیس ہزار امریکی ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ عروش ظفر بنت ظفر الحق چوہدری صاحب (یوکے)کا ہے۔ جو عزیزم مبشر احمد چوہدری ابن چوہدری توقیر احمد صاحب (یوکے) کے ساتھ دس ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور لڑکی کے وکیل کا نام غلط لکھا ہونے کی بناء پر فرمایا:

یہ کیا ہے؟ اوپر لکھا ہوا ہے عروش ظفربنت ظفر الحق چوہدری ، اور یہاں وکیل کا نام محمد اکرم صاحب لکھا ہوا ہے۔

اس پر لڑکی کے والد ظفر الحق چوہدری صاحب نے عرض کیا کہ غلطی سے لکھا ہو گا، ظفر الحق ہےاور میری بیٹی کا نکاح ہے۔

حضور انور نے انہیں مخاطب کر کے فرمایا:۔ظفر الحق ہے، آپ کی بیٹی ہے،آپ اس کے ولی ہیں؟

ان کے اثبات میں جواب عرض کرنے پر حضور انور نے فریقین میں درست نامو ں کے ساتھ ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:دعا کرلیں۔اللہ تعالیٰ تمام رشتے ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے۔ آپس کے قائم ہونے والے یہ رشتے جو ہیں ان میں سب سے بڑی بات،جس پر اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں جو تلاوت کی جاتی ہیں زور دیا ہے، تقویٰ ہے۔ نیکی ہے۔ اور ایک دوسرے کا خیال رکھنا اور اعتماد کی فضا پیدا کرنا ہے۔ پس آج طے ہونے والے بہت سے رشتے جو ہیں، واقفین زندگی کے بھی ہیں۔ ان کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی ذمہ داریاں ،اپنی گھریلو ذمہ داریاں بھی اور باہر کی ذمہ داریاں بھی دوسروں سے بڑھ کر ہیں ۔ اسی طرح جو لڑکیاں جن سے رشتے قائم ہو رہے ہیں ، ان کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ واقف زندگی کے ساتھ جو رشتہ ہے وہ ہر لحاظ سے نبھانے کے لیے خود بھی وقف زندگی بننا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ سارے قائم ہونے والے رشتے نیکی پر قائم ہوں۔ تقویٰ پر قائم ہوں۔اور ایک دوسرے کا احساس اور خیال رکھنے والے ہوں۔ ایک دوسرے کے رحمی رشتوں کا خیال رکھنے والے ہوں اور آئندہ نسلوں کی نیک تربیت کرنے والے ہوں۔ آمین

اس کے بعد حضور انور نےان رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی اور دعا کے بعد تمام نکاحوں کے فریقین نے حضور انور سے مبارک باد لیتے ہوئے حضور انور سے مصافحہ کی سعادت بھی پائی۔

(مرتبہ :ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button