یورپ (رپورٹس)

جماعت جرمنی کی اسّی سے زائد جماعتوں میں سالِ نَو کے پروگرام

جماعتِ احمدیہ کا تعارف اور جماعت جرمنی کی مصروفیات کی ایک جھلک

ممبران قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی، یوروپین پارلیمنٹ، میئرز و دیگر معززین کی شمولیت

پس منظر

جماعت جرمنی کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ جرمنی میں جماعت کم و بیش ملک بھر میں پھیلی ہوئی ہے اور تمام سرحدوں تک جماعتیں موجود ہیں۔ نہ صرف بڑے شہروں میں بلکہ بعض چھوٹے چھوٹے قصبوں اور گاؤں میں بھی جماعتیں موجود ہیں۔ نیز یہ بھی کہ احباب جماعت کی بڑی تعداد کسی ایک ضلع میں جمع نہیں۔ اس کی بجائے ہر ضلع میں معقول تعداد میں احمدی احباب موجود ہیں۔ چنانچہ پچاس ہزار کے قریب احمدی ملک بھر کی 200کے قریب جماعتوں میں منظم ہیں۔ یعنی فی جماعت اوسط تعداد قریباً 250ہے۔ ان خصوصیات کے پیش نظر چند سال قبل یہ پروگرام بنایا گیا کہ جماعتوں کی اتنی بڑی تعداد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر مقامی سطح پر عمائدین سے تعلقات استوار کرنے کے پروگرام بنائے جائیں۔

Wetzlarمیںسالِ نوکا پروگرام۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز سے قبل زائرین نے نمائش دیکھتے ہوئے

گو مقامی سطح پر تعلقات فوری نتائج پر منتج نہیں ہوتے تاہم ان کے نتیجہ میں دو فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ مقامی مسائل کے حل میں مدد ملتی ہے۔ دوسرے یہ کہ انہی مقامی عمائدین میں سے ہی چند سال بعد کچھ افراد صوبائی اور قومی سطح پر چلے جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں پہلے سے موجود تعلقات بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ سالِ نو کے پروگرام اس کام کے لیے بہت مناسب ہیں کیونکہ جرمنی بھر میں ہر سطح پر ہر تنظیم ایسے پروگرام کرتی ہے اور عمائدین روایتی طور پر ان پروگراموں میں بڑے شوق سے شامل ہوتے ہیں۔ جبکہ مذہبی پروگراموں، جلسہ پیشوایان مذاہب وغیرہ میں ان کی شمولیت کی خواہش نسبتاً کم ہوتی ہے۔

الحمد للہ یہ پروگرام اب جماعت جرمنی میں مستقل حیثیت اختیار کر چکے ہیں اور نہایت مقبول ہیں۔ یہاں تک کہ کئی جگہ پر میئر اور ممبران اسمبلی پوچھتے ہیں کہ آپ کا سالِ نو کا پروگرام کب ہو رہا ہے؟ مقامی عمائدین جن کو ان پروگراموں میں بلایا جاتا ہے میں سیاستدانوں کے علاوہ صوبائی اور قومی سطح کے ممبران اسمبلی، شہری انتظامیہ، مذہبی تنظیمیں، پولیس، ریڈ کراس وغیرہ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے احباب شامل ہیں۔

Hanauمیںسالِ نوکا پروگرام:Mr. Kloseصوبائی وزیر برائے انٹیگریشن

تنظیم

امسال ان پروگراموں کے انعقاد کے سلسلہ میں تنظیمی طور پر چند تبدیلیاں کی گئیں جن کی وجہ سے کام میں کافی آسانی پیدا ہوئی۔ پروگرام کے لیے دعوت نامہ کا انتظام اس مرتبہ ایک خود کار طریق پر کیا گیا تھا۔ مقامی جماعتوں کو ایک انٹرنیٹ لنک بھجوایا گیا جس کے ذریعہ وہ اپنا پروگرام ایک طے شدہ دائرہ کار میں تشکیل دے سکتی تھیں۔ دعوت نامہ اس دفعہ بذریعہ ای میل بھجوایا گیا۔ اور آگے مقامی جماعتوں نے بھی بذریعہ ای میل ہی عمائدین کو بھجوایا۔ عمائدین میں اب بذریعہ ای میل دعوت نامہ کا رواج عام ہے۔ جماعتوں نے اس کام کے لیے اپنے علاقہ کے عمائدین کی فہرستیں بھی تیار کیں جو کہ آئندہ بھی مختلف مواقع پر مفید ثابت ہوں گی۔ علاوہ ازیں ماحولیاتی نکتہ نظر سے کاغذ کے بلاضرورت ضیاع کے علاوہ دعوت ناموں کی چھپائی اور ترسیل کی مد میں ایک بڑی رقم کی بچت بھی ہوئی۔

پروگرام کے لیے تلاوت کے لیے مجوزہ آیات، گذشتہ سال کی جماعتی مصروفیات کی ویڈیو، جو کہ MTA جرمنی مہیا کرتا ہے اور مہمانوں میں بہت مقبول ہے، مرکزی نمائندےکی تقریر، کھانے کا مینیو وغیرہ سب چیزیں مقامی جماعتوں کو مہیا کی گئی تھیں۔ کچھ جماعتوں نے اس میں حسب ضرورت تبدیلی بھی کی۔

مہمان

ہر سال ہر شخص کا کسی پروگرام میں آنا تو ممکن نہیں ہوتا کیونکہ ان دنوں میں ہر شہر میں مختلف تنظیموں کے سال نو کے پروگرام منعقد ہو رہے ہوتے ہیں، اس لیے کبھی کوئی اور کبھی کوئی مہمان خصوصی تشریف لاتے ہیں۔ امسال ان تقاریب سے خطاب کرنے والوں میں 39 بُرگا مائسٹر (میئر)، چھ ممبران صوبائی اسمبلی، پانچ ممبران قومی اسمبلی ، ایک ممبر یورپین پارلیمنٹ، چار کمشنر اضلاع ، ایک صوبائی وزیر اور ایک سپیکر صوبائی اسمبلی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ ان کے علاوہ ہر جگہ کثیر تعداد میں شہری پارلیمنٹ، مختلف سیاسی پارٹیوں اور دیگر عمائدین کی بڑی تعداد بھی شامل ہوئی۔

Kielمیںسالِ نوکا پروگرام۔ پروگرام کے دوران کی ایک تصویر

اللہ کے فضل سے امسال درج ذیل 82؍جماعتوں میں نئے سال کے پروگرام منعقد ہوئے، ان جماعتوں کی فہرست سے ظاہر ہے کہ یہ پروگرام اب جرمنی کے طول و عرض میں منعقد ہو رہے ہیں۔ الحمد للہ۔

Aachen, Altenstadt, Augsburg, Bad Kreuznach, Bad Marienberg, Bad Segeberg, Bad Vilbel, Bensheim, Berlin, Bremen, Brem-Stuhr, Bruchsal, Büdingen, Darmstadt, Delmenhorst, Dieburg, Dietzenbach, Düsseldorf, Eich-Worms, Ellwangen, Eppelheim, Eppertshausen, Erfurt, Flörsheim, Frankenberg, Frankenthal, Friedberg, Fulda, Gießen, Gräfenhausen, Ginsheim, Griesheim, Groß Gerau, Hamburg, Hana, Hannover, Hattersheim, Heidelberg, Herborn, Husum, Immenhausen, Iserlohn, Kiel, Koblenz, Köln, Leipzig, Lübeck, Mahdi Abad, Maintal, Mannheim, Marburg, Mörfelden-Walldorf, München, Münster, Nauheim, Neuss, Neuwied, Nürnberg, Offenbach, Oldenburg, Pforzheim, Pinneberg, Radevormwald, Raunheim, Reinheim, Rheine, Riedstadt, Rodgau, Schlüchtern, Schwetzingen, Seligenstadt, Stade, Usingen, Vechta, Wabern, Waldshut, Wetter, Wetzlar, Wiesbaden, Wittlich, Würzburg اورZwickau۔

(رپورٹ:ڈاکٹر محمد داؤد مجوکہ۔ نیشنل سیکریٹری امور خارجیہ جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button