حالاتِ حاضرہ

Covid-19 بلیٹن (نمبر1، 29؍مارچ 2020ء)

آج کل دنیا کی تقریباً تمام خبررساں ایجنسیاں کورونا وائرس اوراس سے پھیلنے والی وبائی بیماری کے بارے میں خبریں نشر کر رہی ہیں۔ الفضل انٹرنیشنل کی جانب سے ان ایام میں دنیا میں ہونے والے واقعات کے اعداد و شمار اور حالات و واقعات کا مختصر تذکرہ یکجائی صورت میں قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کا سلسلہ ’Covid-19 بلیٹن‘ کے نام سے شروع کیا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ دنیا جلد اس وبا سے نجات حاصل کرنے والی ہو۔ آمین

کرونا وائرس کےکیسز پہلی بار چین میں دسمبر2019ء میں سامنے آئے اور 11؍مارچ 2020ء کوعالمی ادارۂ صحت نےاس کو ایک عالمی وباقراردیا گیا۔ اوراس وقت یہ وبا دنیا کے 200 کے قریب ممالک میں پھیل چکی ہے۔ اب تک کے کنفرم کیسز کی تعداد 718,711، وائرس کے نتیجہ میں وفات پانے والے 33,892 جبکہ  Covid-19 میں مبتلا ہو کرصحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 150,918 ہے۔

ذیل میں ان ممالک کی ایک مختصر فہرست دی جا رہی ہے جو کہ اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

تاریخ:29مارچ،
اتوار،
21:30 GMT
نمبر شمار ملک بیماری میں مبتلا افراد فوت شدگان صحت پانے الے
1 امریکہ 139,800  2,449 4,435
2 اٹلی 97,689 10,779 13,030
3چین 82,120   3,304 75,448
4 سپین 80,030 6,802 14,709
5 جرمنی 62,095 525 9,211
6 برطانیہ 19,522 1,228 135
7 پاکستان 1,597 16 29

(ویب سائیٹ پرنظرآنے والا یہ چارٹ ہوسکتا ہے کہ آپ کو تازہ ترین اعداد وشمارنہ دکھا رہا ہو)

چین

چین میں آج تک کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 82,120 ہے جن میں سے 3,304 اس وائرس سے جنگ میں اپنی جان کی بازی ہار گئے جبکہ75,448 افراد اللہ تعالیٰ کے فضل سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق 8؍اپریل سے ووہان (Wuhan) میں لاک ڈاؤن جزوی طور پر ختم کردیا جائے گا۔ دوسری طرف چین کے شہر بیجنگ کا چڑیا گھر جو گذشتہ 50روز سے بند تھا گذشتہ سوموارسے لوگوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چین نے تمام غیر ملکیوں کی آمد پرپابندی لگا دی ہے۔ چین میں اب زیادہ تر کیسز وہ سامنے آرہے تھے جو کہ چین سے باہر سے آنے والوں میں تھے۔

اٹلی

اٹلی، یورپ میں اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور اس بات میں بھی شک نہیں کہ اس ملک میں سب سے زیادہ اموات واقع ہوئی ہیں۔ گذشتہ24 گھنٹوں کے دوران اٹلی میں 756سے زائد افراد اس بیماری کی وجہ سے لقمۂ اجل بنے۔

ایک امید افزا بات

اٹلی میں  ایک 101سالہ بزرگ کورونا وائرس سے صحت یاب ہو کرہسپتال سے گھر لوٹ گئے ہیں۔ان کا نام صرف ‘Mr. P’بتایا جا رہا ہے۔’Mr. P’ ،1919میں سپینش فلو کی وبا کے دنوں میں پیدا ہوئے تھے۔

لندن میں عارضی ہسپتال

برطانیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ  حالات کے پیش نظرلاک ڈاؤن مختلف صورتوں میں چھے مہینے تک بھی جاری رہ سکتا ہے۔ برطانیہ کی حکومت نے کرونا وائرس سے احتیاط کی خاطر لوگوں  کو گھروں تک محدود رہنے کی درخواست کی ہے۔ اور پولیس کو اس ضمن میں اضافی اختیارات بھی دیے ہیں کہ وہ اگر کسی کو غیرضروری طور پر باہر دیکھیں تو اسے گھر واپس بھیج سکتے ہیں۔

لندن کے مشہور و معروف ایکسل سنٹرمیں آرمی کے تعاون سے ایک نیا عارضی ہسپتال بنایا جارہا ہے جس میں چار ہزار مریضوں کا علاج کیا جاسکے گا۔

برطانیہ کو وائرس سے نمٹنے کے لئے250,000 سے زائد رضاکاروں کی ضرورت ہے اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں سابقہ یا ریٹائرڈ طبی شعبہ سے وابستہ افراد مدد کے لئے میدان میں آچکے ہیں۔

بھارت

بھارت  کے وزیر اعظم نریندرا مودی نے وائرس پر قابو پانے کے لئے ملک بھر میں تین ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن کردیا ہے۔ اور کرونا وائرس کے متأثرین کے علاج کے لئے  پندرہ ہزار کروڑ کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے وسط اپریل تک تما م غیر ملکیوں کے ویزے معطل کر دیے ہیں۔

وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کے فیصلے  سے بھارت کا غریب طبقہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یاد رہے  کہ لاک ڈاؤن کے اس فوری فیصلے سے قبل لوگوں کو صرف 4 گھنٹے کا وقت ملا تھا۔ اس فیصلے اوراس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات پر وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی عوام سے معذرت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ ناگزیر تھا۔

امریکہ

امریکہ میں اب تک وائرس کے  کیسز 139,800 ہیں اور2,449 افراد اس وائرس کی وجہ سے وفات پاچکے ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ امریکہ اس مرض کا نیا مرکزی علاقہ بن سکتا ہے۔

امریکہ میں اس امید پر کہ کانگریس تجارتوں کی مدد کے لئے دو ٹریلین ڈالر کا بجٹ منظور کر لے گی، Dow Jones Index،قریبا ایک صدی یعنی 1933 کے بعد پہلی بارایک دن میں گیارہ فیصد سے زیادہ اوپرگیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کساد بازاری اور ڈپریشن کی وجہ سے، Covid-19 سے بھی زیادہ لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کی ایسٹر تک  ملک سے لاک ڈاؤن ختم ہوجائے اور حالات معمول کے مطابق چلنے لگیں گے۔

آسٹریلیا

آسٹریلیا کی حکومت نے جہاں دیگر انتظامات کئے ہیں وہاں غیر ضروری اجتماعات پر پابندی بھی لگائی ہے اور اشد ضروری حالات میں جنازے پر دس افراد اور شادی پر پانچ افراد کی شمولیت کی اجازت دی ہے۔

اور تازہ ترین خبروں کے مطابق isolation پرعملدر آمد کے لئے فوج کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ نے اپنے جزائرمیں ہرغیرملکیوں کی آمد پربھی پابندی لگا دی ہے۔

پاکستان

پاکستان کی حکومت نے اس وبا کی وجہ سے عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بعض بنیادی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ دالوں کی قیمتوں میں اپریل سے 30-40 روپے اور   وزیراعظم  جناب عمران خان نےتیل کی مصنوعات میں15روپے کمی کا اعلان کیا ہے۔ جناب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں کرفیو لگانے سے  معیشت پر برا اثر پڑے گا۔

قدرتی آفات سے متعلق پاکستان کے ادارہNDMA کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ مریضوں اور ہسپتالوں کی مدد کے لئے جلد از جلد مزید 10,000 وینٹی لیٹرز کا انتظام کرلیا جائے۔ یاد رہے کہ اس مرض کی شدت میں وینٹی لیٹر کے بغیرمریض کی جان بچنا بہت مشکل ہے۔

جبکہ ابھی تک قوم اس بات پر متفق نہیں ہو سکی کہ ان استثنائی حالات میں لوگ گھروں میں رہ کر باجماعت نماز ادا کریں یا مساجد کے دروازے اس فریضے کی ادائیگی کے لیے کھلے رہیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق 4 سے 5 افراد ایک وقت میں مسجد میں نماز ادا کر سکیں گے۔

پاکستان کے وزیر اعظم نے نوجوانوں  کی ایک ٹیم تیار کرنی شروع کی ہے جس کا کام ضرورت مند لوگوں کوکھانا ان کے گھروں تک مہیا کرنا ہوگا۔ اس ٹیم کا نام انھوں نے Corona Relief Tigers رکھا ہے۔

جیسا کہ حال ہی میں حضور انور ایدہ اللہ نے  بعض جماعتی عہدےداران اور تنظیموں کو فرمایا تھا کہ ان دنوں میں لوگوں کی امداد اور فلاح و بہبود کے لئے  جو ممکن ہو سکتا ہے کریں، اس ارشاد کو مدنظر رکھتے ہوئے،جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان ناظر امورِ عامہ محترم سلیم الدین نے اس کام میں وزیراعظم کو بھرپور تعاون کی پیشکش کی ہے کہ احمدی نوجوان اس کام  میں تعاون کے لئے حاضر ہیں۔

 پاکستان کےسابقہ سکوائش عالمی چیمپیئن اعظم خان 95 سال کی عمر میں کرونا وائرس سے متاثر ہو کر  برطانیہ میں انتقال کر گئے ہیں۔ آپ چار مرتبہ کے عالمی چیمپیئن تھے اورسکوائش کے مشہورزمانہ کھلاڑی ہاشم خان کے چھوٹے بھائی تھے۔

بنگلہ دیش

بنگلہ دیش کے دوائیوں کے ادارے نے ایک ایسی ٹیسٹ کٹ کے استعمال کی اجازت دی ہے جو کہ کرونا وائرس کی تشخیص پندرہ منٹ میں کر سکتی ہے۔ یہ کٹ بنگلہ دیش  کے سائنسدانوں نے تیار کی ہے اور اس کی قیمت تقریبا 3امریکی ڈالر ہے۔

بہت سے عالمی برانڈز اپنے کپڑے بنگلہ دیش میں سلواتے ہیں۔ اور کرونا وائرس کی وجہ سے آج کل یہ عالمی برانڈز اپنے سٹورز بند کئے ہوئے ہیں اور دوسری طرف فیکٹریوں میں بھی کام رک گیا ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں بنگلہ دیشی ورکرز شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ BGMEA کی صدر ربانہ حق نے ان کمپنیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں ان ورکرز کا خیال رکھیں۔

کرونا وائرس سے متعلق اور اس کے علاج اور تعداد کے متعلق سوشل میڈیا پر بہت سی جھوٹی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ قارئین مستند ذرائع سے خبریں خود حاصل کریں تا خود بھی پریشانی سے بچیں اور دوسروں کو بھی پریشان نہ کریں۔ انسٹا گرام کا کہنا ہے کہ وہ اب صرف ایسی پوسٹوں کو جگہ دے گا جو کسی مستند ذریعہ یا تنظیم کی طرف سے دی گئی ہوں۔

نیوزی لینڈ کی وزیرِاعظم کا پیغام

نیوزی لینڈ نے 26مارچ سے ملک میں لاک ڈاؤن کردیا ہے۔ لاک ڈاؤن سے ایک روز قبل ان کی وزیر اعظم Jacinda Arden نے اپنے عوام سے ایک بہت ہی سادہ اوراہم اپیل کی کہ آپ گھروں میں رہیں، اس طرح ہم وائرس کی ٹرانسمشن چین توڑ دیں گے اور یہ بات زندگیاں بچانے میں کارآمد ثابت ہو گی۔

آپ اکیلے نہیں ہیں، آپ ہمیں روزانہ دیکھ سکیں گے اورسن سکیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ ہمارا طریقہ مکمل درست نہ ہو مگر جس اصول پر ہم یہ کام کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ وہ درست ہے۔

ہو سکتا ہے آپ کام نہ کر رہے ہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کی جاب نہیں ہے، آپ کی جاب زندگیاں بچانا ہے اور آپ ایسا گھروں میں ٹھہرے رہ کر کر سکتے ہیں۔

StayHomeStaySafe#

کچھ روز قبل برطانیہ کے پرنس چارلس کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ ان کی حالت ٹھیک ہے۔

دو روز قبل برطانیہ کے وزیر اعظم Borris Johnson کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اور انھوں نے اپنے آپ کو لوگوں سے الگ تھلگ کرلیا ہے۔

اس کے علاوہ برطانیہ کے وزیر صحت Matt Hancock بھی اس وائرس کا شکا ر ہیں۔

ماحولیات کے لئے سرگرم Greta Thunberg کا کہنا ہے کہ انھیں لگتا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وجہ سے بیمار ہوئی تھیں لیکن ان وہ بہتر ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کا کہنا ہے کہ  لوگوں کی اکثریت کو ویسے تو  منہ پر ماسک لگانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن جو بیمار ہیں وہ اپنے منہ پر ماسک ضرور لگائیں۔

ویکسین کی تیاری

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے دنیا بھر کی میڈیکل کمپنیاں اس کوشش میں ہیں کہ جلد از جلد اس کے مؤثر علاج کے لئے کوئی دوا یا ویکسین تیار کرلی جائے۔ اس ضمن میں بعض ٹرائل بھی جاری ہیں ۔ لیکن ابھی تک اس بارہ میں حتمی طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔ اور کسی محفوظ اور مؤثر دوائی کو انسانی علاج کے لئے استعمال کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

تیل کی قیمتوں میں کمی

کورونا وائرس کی وجہ سے تقریبا دنیا بھر کی فضائی کمپنوں نے اپنی عالمی اور اندرون ملک پروازیں بند کردی ہیں وہاں زمینی نقل و حمل بھی نہ ہونے کے برابر ہے اور فیکٹریاں اور کارخانے بھی کام بند کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے صنعتی تیل کی ضرورت اور طلب کم ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتیں 30 ڈالرزفی بیرل سے بھی کم ہوگئی ہیں۔

اولمپکس اگلے سال ہوں گے

کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے مشترکہ فیصلہ کرتے ہوئے اولمپکس کو ایک سال کے لئے ملتوی کردیا ہے۔

UNO کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جنگ بندی کی اپیل

گذشتہ دنوں یونائٹیڈ نیشنز کے سیکرٹری جنرل Antonio Guterres نے دنیا بھر کے ان ممالک سے، جن میں جنگ ہو رہی ہے یا حالات خراب ہیں، درخواست کی ہے کہ اس مشکل وقت میں جنگ بند کردیں۔

سیرالیون ان چند ایک ممالک میں سے ہے جن میں اللہ کے فضل سے ابھی تک اس وائرس سے کوئی بھی متاثر نہیں ہوا۔2014میں ہونے والے Ebola وائرس سے سبق سیکھتے ہوئے حکومت نے بروقت اقدامات کئے۔ جن میں زمینی سرحدوں کو بند کرنا، بین الاقوامی پروازوں پر پابندی، صفائی کے اقدامات، وائرس سے بچاؤ کی آگہی مہمات، اجتماعات پر پابندی، تعلیمی اداروں کو قبل ازوقت رخصت دینا وغیرہ شامل ہیں۔

جماعت احمدیہ سیرالیون اس مشکل دور میں جبکہ احباب ایک جگہ اکٹھے نہیں ہو سکتے احمدیہ ریڈیوزاورسوشل میڈیا خصوصا واٹس ایپ کے ذریعہ احباب جماعت کی تعلیم وتربیت میں مصروف ہے۔

خدمت خلق کے میدان میں مثالی کام

مانچسٹر سٹی فٹ بال کلب کے مینیجر Pep Guardiolaنے سپین میں کورونا وائرس سے مقابلہ کے لئے ایک ملین یورو عطیہ کئے ہیں۔

پاکستان سندھ میں ایک 88 سالہ شخص نے بھی ایک ملین روپے کی رقم کورونا وائرس سے مقابلہ کے لئے حکومت سندھ کو عطیہ کی ہے اور اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ان کا نام ظاہر نہ کیا جائے۔

Jack Maجو کہalibaba.com کے مالک ہیں اور ایک چینی تاجر ہیں ان کی کمپنی نے دنیا بھر کے ممالک کو لاکھوں ڈالرمالیت کے لاکھوں ماسک، ٹیسٹ کٹس اوراحتیاطی لباس مفت فراہم کرنے شروع کردیے ہیں۔

فروری کے مہینے میں مشہور بزنس مین Bill Gates نے کورونا وائرس سے مقابلہ کے لئے 100 ملین ڈالرز کی خطیر رقم وقف کرنے کا اعلان کیا۔

جبکہ دوسری امداد کے علاوہ Elon Musk نے 1,000 وینٹی لیٹر عطیہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

جمعے کے روز google نے کورونا وائرس سے متأثرہ طبی تنظیموں، محققین اور تجارتوں کے لئے800 ملین ڈالرز کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔

فلاحی کاموں میں جہاں امراء اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں وہاں عام لوگ بھی اپنی استطاعت کے مطابق پیسے اور اشیاء فراہم کر رہے ہیں۔ پاکستان میں درزی ماسک بنا کر مفت عطیہ کررہے ہیں اور بعض ممالک میں لوگوں نے اپنی ضرورت سے زیادہ اشیاء گھروں سے باہر رکھ دی ہیں اس پیغام کے ساتھ کہ اپنی ضرورت پوری کرلیں۔ وہاں ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ ادھیڑ عمر کے مریضوں نے وینٹی لیٹر کی سہولت سے انکار کرتے ہوئے موت کو گلے لگا لیا کہ وہ وینٹی لیٹر کسی نوجوان مریض کے علاج کے لئے استعمال کرلیا جائے۔

G20 کے ممبر ملکوں نے وائرس سے نمٹنے کے لئے عالمی معیشت کو سہارا دینے کے لئے 5 ٹریلین ڈالرز کے وعدے کئے ہیں۔

اس مرض سے جاں بحق ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد ان میڈیکل سے وابستہ لوگوں کی بھی ہے جن کو مریضوں کے علاج کے دوران یہ مرض لاحق ہو گیا اور اس سے ان کی وفات ہوگئی۔

غیر مستند خبروں سے خبر دار رہیں

عمومی طور پر اس قسم کے حالات میں لوگ طرح طرح کی خبریں بغیر تصدیق کے اپنے دوست احباب کو بھیج دیتے ہیں۔ اور عموما ایسی خبریں لوگوں کو مزید پریشان کردیتی ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ کی انتظامیہ نے لوگوں کو ایسے ہی بعض پیغامات سے خبردار کیا ہے جو کہ WhatsappاورFacebookپر گردش کررہے ہیں اور کہا ہے کہ یہ پیغامات غلط ہیں۔ ان پیغامات کے مطابق اندرونی خبروں کے مطابق بعض خفیہ اداروں کا ذکرکیا گیا ہے اورمیڈیکل اداروں کی ناکامی کے بارے میں مختلف باتیں بتائی جا رہی ہیں۔

John Hopkins University جن کے ایک سٹاف ممبر کی طرف اس پیغام کو منسوب کیا جارہا ہے، نے اس کی تردید کی ہے۔

دنیا بھر میں جہاں اس وبا سے نمٹنے کے لئے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کے لئے کہا جارہا ہے اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنا منع کیا گیا ہے، دنیا بھر میں احمدیہ مسلم جماعت کے کارکن اپنے امام کے ارشاد پر ضرورت مند لوگوں کو ضروریات زندگی ان کے گھروں تک رضا کارانہ طور پر پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں۔

اس کے علاوہ احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے لئے آن لائن کلاسز اور کورسز کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔

(رپورٹ: عبدالہادی قریشی)

متعلقہ مضمون

تبصرے 4

  1. مکرم ومحترم ایڈیٹر صاحب و دیگر کارکنان الفضل انٹرنیشنل
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ
    ماشاءاللہ یہ بہت ہی اچھا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف اس وقت احباب جماعت کے لئے فائدہ مند ہے بلکہ آئندہ آنے والوں کے لئے ایک تاریخ کا مطالعہ کرنے کا ذریعہ بھی ہوگا۔
    جزاکم اللہ و احسن الجزاء

  2. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔پریشانی کے اس ماحول میں جہاں بے شمار گردش کرتے ہوئے میسجز انسان کو مایوس کر رہے ہیں وہاں الفضل کی طرف سے یہ عمدہ سلسلہ جاری کیا گیا ھے۔جس کی وجہ سے ہمیں مکمل اور سو فیصد درست معلومات پڑھنے کو ملیں گی۔بہت شکریہ اور جزاک اللہ

    1. اسلام وعلیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ۔دل کی بے چینی کو دور کرنے اور سکون کے لیے یہ سلسلہ بہترین کاوش ہے۔اللہ تعالی ساری ٹیم کی کوششوں کا بہترین اجر عطا فرمائے ۔آمین

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button