متفرق شعراء

بعثتِ حضرت مسیح موعود علیہ السلام

(نور محمد نسیم سیفیؔ)

مردہ روحوں کو پھر زندگانی ملی

ظلمتِ شب کو صبح سہانی ملی

بند کلیوں کو اذنِ تکلّم ملا

خار و خس کو بیاں کی روانی ملی

ہر نظر میں چمکنے لگیں بجلیاں

دل کو اک لذتِ آسمانی ملی

دہر میں ہر طرف اک نیا شور ہے

ہر لبِ شوق کو اک کہانی ملی

کھل گیا ہر فریب خرد کا بھرم

اور جنوں کو تری راز دانی ملی

اہل باطل ہوئے سر نگوں ہر طرف

اہل حق کو مگر کامرانی ملی

تھے جو ساحل پہ بھی موت کی گود میں

ان کو منجھدار میں زندگانی ملی

پھر اٹھی ہے نظر سوئے طور و حرم

آنکھ کو وسعتِ لا مکانی ملی

آج دیوار و در بھی منور ہوئے

ان کو بھی آج تیری نشانی ملی

تیرے آنے سے اک انقلاب آگیا

دین و دنیا پہ رنگ شباب آگیا

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button