حاصل مطالعہ

طاعون کا روحانی علاج

’’…میں نے حیران ہوکر دریافت کیا کہ پھر آپ سے بچنے کی کیا صورت ہے تو انہوں نے کہا کہ ہمیں حکم ہے کہ جو شخص لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیُّ الْعَظِیْم پڑھے اُسے ہم کچھ نہ کہیں‘‘

حضرت مولانا غلام صاحب راجیکیؓ تحریر فرماتے ہیں:

سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانہ میں جبکہ میں شہر گجرات میں مقیم تھا طاعون نے شدید حملہ کیا اور جس محلّہ میں ہماری رہائش تھی اس میں سے ہر روز نو نو دس دس میّتیں نکلنی شروع ہوگئیں۔ ہمارا مکان چونکہ دو منزلہ تھا اس لئے اوپر کی منزل میں مَیں اور مولوی الٰہی بخش صاحب تاجر کتب رضی اللہ عنہ رہتے تھے اور نیچے کی منزل میں مولوی صاحب کے گھر والوں کی رہائش تھی۔ ایک رات میں نے خواب میں دیکھا کہ اوپر کی منزل میں طاعون کے جراثیموں کے انبار لگے ہوئے ہیں جو شکل میں بال کی طرح سیاہ اور کسی قدر لمبے ہیں میرے خوفزدہ ہونے پر ان جراثیم نے مجھے کہا جو شخص استغفار پڑھے ہم اسے کچھ نہیں کہتے۔ چنانچہ جب میں نے استغفار پڑھنا شروع کیا تو وہ کہنے لگے دیکھا اب ہم کچھ نہیں کہتے۔ اس کے بعد جب میں بیدار ہوا تو صبح کے وقت تمام احمدی دوستوں کو یہ رؤیا سنائی اور استغفار پڑھنے کی تلقین کی۔ خدا کا فضل ہے کہ اس دعا کی برکت سے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نشان کے ماتحت اللہ تعالیٰ نے شہر گجرات کی تمام جماعت احمدیہ کو اس عذاب شدید سے کلّی طور پر محفوظ رکھا۔ الحمد لِلّٰہ علیٰ ذالک

……گجرات شہر کے قیام کے بعد ایک دفعہ ضلع گوجرانوالہ میں جبکہ میں اپنے سسرال موضع پیرکوٹ میں تھا میری بیوی کے بھائی میاں عبداللہ خان صاحب کو ایک طاعون والے گاؤں میں سے گزرنے سے طاعون ہوگئی۔ جب غیراحمدی لوگوں کو معلوم ہوا تو کہنے لگے مرزائی تو کہا کرتے ہیں کہ طاعون کا عذاب مرزا صاحب کی مخالفت کی وجہ سے پیدا ہوا ہے اب بتائیں کہ پہلے ان کے ہی گھر میں طاعون کیوں پھوٹ پڑی۔ مَیں نے جب ان کی ہنسی اور تمسخر کو دیکھا اور شماتت اعداء کا خیال کیا تو بہت دعا کی۔ چنانچہ رات مَیںنے خواب میں دیکھا کہ ہمارے مکان کے صحن میں طاعون کے جراثیم بھرے پڑے ہیں مگر ان کی شکل گجرات والے جراثیم سے مختلف ہے یعنی ان کا رنگ بھورا اور شکل دو نقطوں کی طرح ہے۔ اس وقت مجھے گجرات والے جراثیم کی بات یاد آگئی کہ جو شخص استغفار کرے ہم اسے کچھ نہیں کہتے چنانچہ میں نے ان کے سامنے بھی استغفار پڑھنا شروع کردیا۔ اس پر یہ جراثیم مجھے کہنے لگے کہ ہماری قسم بہت سخت ہے اس لئے ہم سے استغفار کرنے والے بھی نہیں بچ سکتے۔ تب میں نے حیران ہوکر دریافت کیا کہ پھر آپ سے بچنے کی کیا صورت ہے تو انہوں نے کہا ہمیں حکم ہے کہ جو شخصلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیُّ الْعَظِیْم پڑھے اُسے ہم کچھ نہ کہیں۔ اس خواب سے بیدار ہوکر صبح میں نے تمام رشتہ داروں اور دیگر احمدیوں کو یہ خواب سنایا اور لاحول پڑھنے کی تلقین کی۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس دعا کی برکت سے میاں عبداللہ خان صاحب کو بھی شفا دی اور دوسرے احمدیوں کو بھی محفوظ رکھا مگر غیراحمدیوں میں کثیرالتعداد لوگ اس عذاب کا شکار ہوگئے۔

لگان کی وصولی

انہی دنوں میں نے پیرکوٹ میں ایام طاعون کی تباہی کے جوش کی حالت میں یہ بھی خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ تحصیلدار کے لباس میں آیا ہے اور مجھ سے بھی آکر ملا ہے۔ میں نے پوچھا کہ آپ کیسے تشریف لائے ہیں تو اس نے جواب دیا کہ ہم گاؤں سے لگان وصول کر رہے ہیں۔ پھر ایک فرشتہ عورت کی شکل میں آیا اور مجھ سے ملا اس کا نام دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ میرا نام ‘‘سکینہ’’ ہے۔

چنانچہ اللہ تعالیٰ نے واقعی

ھُوَالَّذِیْٓ اَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ فِیْ قُلُوْبِ الْمؤْمِنِیْنَ (الفتح :5)

کے مطابق ہمیں تو سکون و اطمینان بخشا مگر گاؤں کے لوگوں سے پے در پے موت کے حملوں کے ذریعے خوب لگان وصول کیا۔ فاعتبروا یا اولی الابصار۔

لاحول کی دوسری خاصیت

ایک مرتبہ مجھے خواب میں بتایا گیا کہ جس وقت کتا حملہ کرے تو اس وقت

لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیُّ الْعَظِیْم

کا پڑھنا نہایت سریع التاثیر ہے چنانچہ میں نے اس کا کئی مرتبہ تجربہ کیا ہے اور فائدہ اٹھایا ہے۔

(حیات قدسی صفحہ 98تا 100)

(مرسلہ: عبد الحفیظ شاہد۔ مربی سلسلہ لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button