متفرق مضامین

برصغیر پاک و ہند میں موجود مقدس مقامات

(مبارز نجیب وڑائچ)

برصغیر پاک و ہند میں موجود مقدس مقامات جن کو مسیح الزماں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپؑ کے خلفائے کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین نےبرکت بخشی

سفر امرتسر اکتوبر 1883ء کا پہلا ہفتہ

براہین احمدیہ کی طبع کے وقت آپؑ کا طریق عمل

براہین احمدیہ کی طبع کے لئے آپؑ نے یہ انتظام کیا کہ منشی امام الدین کے لئے مسودہ میاں شمس الدین صاف کیا کرتے تھے اور اسے یہاں قادیان میں بلا کر آپ کتابت اپنے سامنے کراتے تھے۔ جب کاپیاں تیار ہو جاتی تھیں تو آپ خود ان کاپیوں کو لے کر امرتسر جایا کرتے تھے۔ اس وقت آمدورفت کی یہ سہولتیں نہ تھیں جو آج ہمیں میسر ہیں بلکہ امرتسر اور بٹالہ کے درمیان ابھی ریل بھی تیار نہ ہوئی تھی۔ امرتسر تک یکہ میں جانا پڑتا تھا اور قادیان سے کبھی کوئی یکہ مل جاتا۔ مگر علی العموم آپؑ بٹالہ تک پیدل سفر کرتے تھے۔ موسمی شدائد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر شخص بآسانی قیاس کرسکتا ہے کہ حضرتؑ کو براہین احمدیہ کی طبع کے لئے کس قدر محنت اور جفاکشی سے کام لینا پڑتا تھا۔ آج ہم اس کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے تھے۔ خود مضمون لکھتے پھر صاف شدہ مسودہ کو پڑھتے۔ پھر کاتب کو دیتے۔ اور کاپیوں کی اصلاح فرماتے۔ اورپھر خود ان کو لے کر امرتسر جاتے اور کاپیاں مطبع میں دے کر بعض اوقات آجاتے اور جب کاپیاں پتھر پر لگ جانے کی اطلاع ملتی۔ تو آپؑ خود امرتسر تشریف لے جاتے اور کاپیوں کے پروف پڑھتے۔

امرتسر میں قیام

ان ایام میں اس موقعہ کے لئے آپؑ کو کئی کئی مرتبہ جانا پڑتا اورکئی دن امرتسر قیام کرنے کی ضرورت پیش آتی۔

اگرچہ امرتسر کے تمام بڑے بڑے رؤساء سے آپؑ کے خاندان کے تعلقات تھے اورآپؑ اگر ان کے ہاں قیام فرماتے تو وہ اپنی سعادت اور عزت یقین کرتے لیکن آپؑ کی عادت شریف میں یہ نہ تھا۔ آپؑ دنیا کے بڑے آدمیوں سے الگ تھلگ رہتے۔ امرتسر جاکر آپؑ علی العموم حکیم محمد شریف صاحب کلانوری کے ہاں قیام فرمایا کرتے تھے۔ اس سفر میں کبھی کبھی لالہ ملاوامل صاحب بھی آپؑ کے ساتھ ہوتے تھے اور کبھی لالہ شرمپت رائے بھی۔ کبھی لالہ ملاوامل صاحب کو تنہا بھی بھیج دیا کرتے تھے تاکہ وہ کاپیاں لے جاویں یا کسی اور کام کو سرانجام دیں۔

(حیاتِ احمدمرتبہ حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صاحب جلد اول صفحہ 403-404راست گفتار پریس ہال بازار امرتسر طبع اولیٰ نومبر1928ء)

9نومبر1883ء کو امرتسر سے واپس قادیان آئے۔

(لائف آف احمد صفحہ99تا100مؤلفہ عبدالرحیم درد صاحبؓ)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button