متفرق مضامین

اہل مغرب سے چند سوالات

اہل مغرب نے کئی صدیوں سے عیسائیت کی ایک بگڑی ہوئی شکل کو اپنا مذہب بنایا ہوا ہے۔ ہم ان سے یہ چند سوالات پوچھتے ہیں ۔ امید ہے کہ وہ جواب سے نوازیں گے۔

(1)کیا چاروں اناجیل میں ایک خدا کی تعلیم ہے یا تین کی؟

(2) کیا لفظ ‘‘تثلیث ’’چار اناجیل میں آتا بھی ہے یا نہیں؟

(3) چرچ کہتا ہے کہ تثلیث کے معنے یہ ہیں کہ خدائی میں تین وجود ہیں ۔باپ،بیٹا ،روح القدس۔یہ تینوں قطعی طور پر الگ الگ ہیں اور تینوں خدا ہیں ۔ کیا ‘‘تثلیث’’ کی یہ تشریح چار اناجیل میں درج ہے؟

(4) کیا اس مذکورہ بالا تعلیم کے مطابق خدا تین ہیں یا ایک؟

(5) کیا چاروں اناجیل میں کہیں ایک جگہ بھی یسوع ناصری نے یہ کہا ہے کہ میں خدا ہوں؟

(6) یسوع ناصری کھاتا پیتا،سوتا جاگتا، دکھ اور درد اٹھاتا،کسی بالا وجود سے دعا کرتا، غم اور تکلیف کا اظہار کرتا،انسان عورت کے بطن سے پیدا ہوا،بڑا ہوا، شیطان سے آزمایا گیا،دائیں بائیں بیٹھانے کا اختیار نہ رکھنا، ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے گدھے کی اور کشتی کی سواری کرنا، خطرہ محسوس کرکے ایک جگہ سے دوسری جگہ چلا جانا، کبھی نہ مسکرانا مگر ناراض اور غصّہ ہونا،رو رو کر دعا کرنا،کسی کی طرف سے بھیجا جانا،صلیب پر لٹکایا جانا اور مرنااور تین دن مرے رہنا وغیرہ صفات کا ذکر چار اناجیل میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ صفات صرف خدا بیٹے میں پائی جاتی تھیں یا خدا باپ میں بھی؟


(7) بعض چرچ کے مناد کہتے ہیں کہ یسوع ناصری پورے طور پر ، کامل طور پرخدا بھی تھا اور پورے طور پر،کامل طورپر انسان بھی۔ یہ وضاحت فرمادیجیئے کہ کیا اس میں دو روحیں تھیں یا ایک روح تھی؟

(8) یہ فرمائیے کہ سورج، چاند، ستارے،زمین،سمندر، پہاڑ وغیرہ خدا باپ نے پیدا کیے یا خدا بیٹے نے؟

(9) اگر خدا باپ اور خدا بیٹا علم میں، درجہ میں،قوّت میں،ارادہ میں برابر ہیں جیسا کہ کہا جاتا ہے تو ایک کو باپ اور دوسرے کو بیٹا کیوں کہتے ہیں؟

(10) یہ فرمایئے کہ پوپ اپنی تقریر میں بار بار حضرت مریم کو ‘‘خدا کی ماں’’ کہتے ہیں ۔ کیا وہ صرف خدا بیٹے کی ماں ہیں یا خدا باپ کی بھی ماں ہیں۔ کیا اناجیل میں حضرت مریم کو ‘‘خدا کی ماں’’ کہا گیا ہے ؟ اگر نہیں ۔تو یہ علم کہاں سے حاصل ہوا ہے؟

(تصویر: By Sean Baker ( Marvin01 | talk ) – Self-made. (Data Source: http://www.cipotato.org/DIVA/data/misc/world_adm0.zip), CC BY 2.0, https://commons.wikimedia.org/w/index.php?curid=387298)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button