نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب (30؍نومبر و 19؍دسمبر 2019ء)

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 30؍نومبر2019ء کو نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کر مکرم رانا توقیر احمد صاحب ابن مکرم رانا منیر احمد صاحب (جرمنی )کی نمازِ جنازہ حاضر اور مکرم طارق قریشی صاحب ابن مکرم عبد المنان قریشی صاحب کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم رانا توقیر احمد صاحب ابن مکرم رانا منیر احمد صاحب (جرمنی )

23نومبر2019ءکو59سال کی عمر میں ہارٹ اٹیک سے یوکے میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق راجگڑھ لاہور سے تھا جہا ں آپ نے جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری جائیدا د کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ جرمنی آنے کے بعد کولون میں رہائش اختیار کی اور سیکرٹری وصیت کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش لباس، ملنسار ، متوکل علی اللہ، خدمت دین کا جذبہ رکھنے والے ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے ۔خلافت کے ساتھ انتہائی پیار اور عقیدت کا تعلق تھا ۔ خطبات باقاعدگی سے نہ صرف خود سنتے بلکہ بچوں کو بھی اس کی تحریک کیا کرتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔

نماز جنازہ غائب

مکر م طارق قریشی صاحب ابن مکرم عبد المنان قریشی صاحب (نیروبی۔ کینیا)

2؍ستمبر2019ءکو 54سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم نیروبی جماعت کے مخلص اور فعال ممبر تھے ۔خلافت سے والہانہ محبت کا تعلق تھا۔لمبا عرصہ جماعت کینیا کی نیشنل عاملہ میں خدمت کی توفیق پائی۔گزشتہ دو سال سے ایکسٹرنل آڈیٹر کے طور پر خدمت بجالارہے تھے ۔ چندوں میں باقاعدہ تھے ۔وصیت فارم بھی مرکز کو بھجوایا ہو اتھا اور منظوری کا انتظار کررہے تھے۔بیماری کے باوجود جماعتی پروگراموں میں شامل ہوتے اور نماز جمعہ کے لیے ضرور جایا کرتے تھے۔

اللہ تعالیٰ مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

…………………………………………………………………………

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ 19؍دسمبر 2019ء کو نماز ظہر و عصر سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجدمبارک (اسلام آباد،ٹلفورڈ،یوکے)کے باہر تشریف لا کرمکرم رانا رفیق احمد صاحب ابن مکرم رانا بشیر احمد صاحب (ارلز فیلڈ۔ یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اورکچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نمازِ جنازہ حاضر

مکرم رانا رفیق احمد صاحب ابن مکرم رانا بشیر احمد صاحب (ارلز فیلڈ۔ یوکے)

13 دسمبر2019ءکو ہارٹ اٹیک سے وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم حضرت مسیح موعود ؑکے صحابی حضرت میاں کریم بخش صاحبؓ کےپڑنواسے اور محترم پروفیسر سعیدا للہ خان صاحب کے بھانجے تھے ۔نمازوں کے پابند، تلاوت قرآن میں باقاعدہ، خلافت کے فدائی ، بڑے ملنساراور شریف النفس انسان تھے۔ چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ ہوتی تھی۔ بچوں کی تربیت بہت اچھے رنگ میں کی۔انصار اللہ میں بطور نائب قائد تعلیم القرآن کے علاوہ ہومیوپیتھک ڈسپنسری میں خدمت کی توفیق پائی ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

1۔مکر م چوہدری عطاء محمد صاحب ابن مکرم چوہدری اللہ بخش صاحب مرحوم (ربوہ)

17نومبر2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے پڑدادا حضرت میاںعمر بخش صاحب اور دادا حضرت میاں رحمت اللہ صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔پاکستان آنے پر حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر ناصر آباد سٹیٹ میں آباد ہوئے۔اپنے والد کے ساتھ مل کر سٹیٹ کی ملازمت کی اور پھرکنری میں آڑھت کا کام کیا ۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک ، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ چندوں کی ادائیگی کی بہت فکر ہوتی تھی ۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں ۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم طاہر احمد منیب صاحب(مربی سلسلہ )آج کل نظارت اصلاح وارشاد مرکزیہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم عنایت اللہ زاہد صاحب (ریٹائرڈ مربی سلسلہ) کے خسر تھے ۔آپ کے ایک نواسے مکرم ولید احمد صاحب مربی سلسلہ آج کل سیرالیون میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-2مکر م ملک افتخار احمد صاحب ابن مکرم ملک معراج دین صاحب (لاہور)

12جون 2019ءکو 92سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کو 15سال کی عمر میں احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی ۔جس پر والد نے آپ کو جائیداد سے عاق کردیا تھا۔ اس کے باوجود آپ نے والدہ اور دو چھوٹی بہنوں کی ذمہ داری اٹھائی اور اسے بہت احسن رنگ میں نبھایا۔ آپ نے حلقہ دارالذکر لاہور کے سیکرٹری وقف نو کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔صوم وصلوٰۃ کے پابند،تہجدگزار، تلاوت قرآن کریم میں باقاعدہ ،خلافت سے سچی محبت کرنے والے ،مالی قربانی میں پیش پیش ، مہمان نواز، ایک ہمدرد نیک اور مخلص انسان تھے ۔ بچوں کی دینی ودنیوی تعلیم وتربیت کا خاص خیال رکھااور سب کو خلافت اور نظام جماعت سے جوڑے رکھا۔مرحوم موصی تھے ۔

-3مکر م عبدالواحد صاحب ابن مکرم عبد السلام صاحب (بشیر آباد۔ربوہ)

23ستمبر2019ء کو 69سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ بہت مخلص اور نیک انسان تھے۔ زندگی بڑی سادگی اور قناعت سے گزاری ۔مرحوم کے داد امحترم مولوی فقیر محمد صاحب نے راجوری میں بیعت کی تھی اور اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں چھ بیٹیاں اور دوبیٹے شامل ہیں ۔آپ کے بڑے بیٹے مکرم محمود احمد نیر صاحب مربی سلسلہ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-4مکر مہ رضیہ بیگم صاحبہ(ماڈل ٹاؤن ۔لاہور)

23ستمبر2019ءکو 92سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، چندہ جات میں باقاعدہ ایک نیک،غریب پروراور مخلص خاتون تھیں۔ خطبات باقاعدگی سے سنتی تھیں۔اپنے چھوٹے بھائی کے تین یتیم بچوں کی پرورش بہت عمدہ رنگ میں کی ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔

-5مکرمہ سیدہ نصرت زین صاحبہ اہلیہ مکرم میجر زین العابدین صاحب (فلوریڈا۔امریکہ)

27؍اگست2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کے والد مکرم سید ظہور الحسن احمدی صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل کے دور میں بیعت کی تھی ۔1974ء سے 1990 تک حلقہ ڈیفنس کراچی کی جنرل سیکرٹری کے طور پر خدمت کی توفیق پائی ۔ 1994ء سے 2018ء تک کیلیفورنیا امریکہ میں مقیم رہیں ۔گزشتہ ایک سال سے آپ فلوریڈا جماعت کی ممبر تھیں اور اس تھوڑے عرصہ میں آپ نے وہاں کی لجنہ سے ایک خاص تعلق قائم کرلیا تھا۔خلافت اور جماعت کے ساتھ محبت اور وفا ان کی اولین ترجیح تھی ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹیاں اوردو بیٹے شامل ہیں ۔آپ کے سب بچے کسی نہ کسی رنگ میں دینی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-6مکر م چوہدری فضل قادر صاحب (سابق معلم وقف جدید ۔حال ڈنمارک)

5 دسمبر 2019ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ تقسیم ہند کے بعد آپ کمالیہ کے قریب ایک گاؤں میں آباد ہوئے۔ احمدیت والد کی طرف سے ملی جبکہ برادری کی اکثریت غیر احمدی تھی ۔1964ء میں مرحوم نے اپنی زمین ٹھیکہ پر دے دی اور خود زندگی وقف کرکے وقف جدید کے تحت بطور معلم اپنے آپ کو پیش کردیا۔ آپ کی پہلی تقرری ڈسکہ ضلع سیالکوٹ میں ہوئی جہاں 1974ء تک خدمت کی توفیق پائی ۔ بعد ازاں آپ کا تبادلہ کمالیہ میں کردیا گیا ۔ کئی سال تک کمالیہ جماعت کے صدر بھی رہے ۔ آپ پُرجوش اور نڈر داعی الی اللہ تھے ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، منکسرالمزاج اور سلسلہ کے لیے غیر ت رکھنے والے ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ خلافت کے ساتھ نہایت مضبوط اور گہرا تعلق تھا۔ عہدیداران اور مبلغین کا بہت احترام کرتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے ۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہیں ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button