نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضرو غائب

مکرم منير احمد جاويد صاحب پرائيويٹ سيکرٹري اطلاع ديتے ہيں کہ 24؍ ستمبر2019ءکونماز ظہر سے قبل حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے مسجد مبارک(اسلام آباد۔ ٹلفورڈ)کے باہر تشريف لا کر مکرمہ امة الحميد صاحبہ اہليہ مکرم قريشي عبد اللطيف صاحب مرحوم (اپر مچم۔يوکے) اور مکرم شيخ انوار الحق صاحب (شريف حلال ميٹ۔ نزد مسجد فضل لندن)کي نمازِ جنازہ حاضر اور کچھ مرحومين کي نماز جنازہ غائب پڑھائي۔

نمازِ جنازہ حاضر

1۔مکرمہ امة الحميد صاحبہ اہليہ مکرم قريشي عبد اللطيف صاحب مرحوم (اپر مچم۔يوکے)

21؍ستمبر 2019ء کو 96سال کي عمر ميں وفات پاگئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابہ حضرت مولوي محمد ابراہيم صاحبؓ کي پوتي اور حضرت سيٹھي خليل الرحمٰن صاحبؒ کي بيٹي تھيں۔ مرحومہ بے شمار خوبيوں کي مالک تھيں۔ پنجوقتہ نمازوں کي پابند، تہجد گزار، دعا گو، ملنسار، مہمان نواز، چندوں ميں باقاعدہ، خلافت کے ساتھ بے پناہ پيار اور وفا کا تعلق رکھنے والي ايک نيک خاتون تھيں۔ اوکاڑہ ميں صدر لجنہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کي توفيق پائي۔ مرحومہ موصيہ تھيں۔ پسماندگان ميں چھ بيٹياں اور دو بيٹے شامل ہيں۔ آپ مکرمہ امة الوکيل سيٹھي صاحبہ (مقيم يوکے)کي بڑي بہن اور عزيزم صہيب احمد (متعلم جامعہ احمديہ يوکے)کي ناني تھيں۔

2۔ مکرم شيخ انوار الحق صاحب (شريف حلال ميٹ۔ نزد مسجد فضل لندن)

20؍ستمبر2019ءکو 71سال کي عمر ميں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے پڑداداحضرت شيخ ديوان احمد صاحب حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابي تھے۔ مرحوم نے لاہور ميں اپني جماعت ميں بطور سيکرٹري ضيافت خدمت کي توفيق پائي۔ نمازوں کے پابند، چندوں ميں باقاعدہ، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، غريبوں کے ہمدرد، خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والے ايک نيک انسان تھے۔ پسماندگان ميں تين بيٹياں اور تين بيٹے شامل ہيں۔

نماز جناز ہ غائب

-1مکرمہ نصيرہ بي بي صاحبہ (ناصر آباد فارم۔سندھ)

28؍ اگست 2019ء کو بقضائے الٰہي وفات پا گئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ صوم و صلوٰة کي پابند، دعا گو، بڑي نيک مخلص اور ايک باوفا خاتون تھيں۔ مرحومہ موصيہ تھيں۔ آپ کے ايک بيٹے مکرم سعادت احمد صاحب جماعت برمنگھم نارتھ ميں سيکرٹري صنعت و تجارت کے طور پر خدمت کي توفيق پا رہے ہيں جو اميگريشن کے مسائل کي وجہ سے والدہ کے جنازہ ميں بھي شامل نہيں ہو سکے۔

-2مکرمہ شيريں باسط صاحبہ اہليہ مکرم ڈاکٹر عبد الباسط خان صاحب (قاديان)

12؍ اگست 2019ء کو 78سال کي عمر ميں وفات پا گئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ حضرت سارہ بيگم صاحبہ حرم حضرت مصلح موعود رضي اللہ عنہ کے سگے ماموں محترم سيد ابو الاحد صاحب بھاگلپوري کي پوتي تھيں۔ اردو ميں ايم اے اور پھر پي ايچ ڈي تک تعليم حاصل کي اور صوبہ اُڑيشہ کے سرکاري محکمہ تعليم ميں اردو کي ليکچرار اور ريڈرر ہيں۔ جماعتي خدمت ميں بھي پيش پيش تھيں۔ صدر لجنہ کٹک کے علاوہ لمبا عرصہ صوبائي صدرلجنہ اُڑيشہ کے طور پر خدمت کي توفيق پائي۔ حضرت خليفة المسيح کے ارشادات اور مرکزي ہدايات کي بڑي پابندي کرتي تھيں۔ صوم و صلوٰة کي پابند ايک نيک اور مخلص خاتون تھيں۔ 2007ء ميں حج بيت اللہ کا شرف بھي حاصل کيا۔ مرحومہ موصيہ تھيں۔ پسماندگان ميں مياں کے علاوہ دو بيٹياں شامل ہيں۔

-3مکرمہ امة اللہ بشريٰ صاحبہ اہليہ مکرم مشتاق احمد صاحب سندھو مرحوم (ہائيڈل برگ۔ جرمني)

يکم اگست 2019ءکو 69سال کي عمر ميں وفات پا گئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت غلام دين زرگر صاحب اور دادي حضرت غلام فاطمہ صاحبہ (المعروف اماں روڑي) دونوں حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابہ ميں سے تھے۔ مرحومہ 2000ء ميں ربوہ سے جرمني اپنے خاوند کے پاس آ گئي تھيں۔ نمازوں اور نوافل کي پابند، مہمان نواز، غريب پرور، بہت ملنسار اور نيک خاتون تھيں۔ بچوں کو بھي نمازوں اور تلاوت قرآن کريم کي طرف توجہ دلايا کرتي تھيں۔ آپ کا روزانہ کا معمول تھا کہ رات سونے سے قبل دعائيں اور مخصوص دعائيہ اشعار پڑھتيں۔ پسماندگان ميں پانچ بيٹياں اور چار بيٹے شامل ہيں۔ آپ کے ايک بيٹے مکرم ارسلان احمد سندھو صاحب جرمني ميں بطور مربي سلسلہ خدمت کي توفيق پا رہے ہيں۔

-4مکرم کرنل سليم احمد ناصر صاحب (شارجہ)

29؍اگست 2019ء کو طويل علالت کے بعد دبئي ميں بقضائے الٰہي وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت مياں محمد يوسف زر گر صاحب اور نانا حضرت مياں احمد دين صاحب زر گر دونوں حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابہ ميں سے تھے۔ مرحوم کو 1965ء اور 1971ء کي جنگ ميں شرکت کا موقع ملا۔ پنجوقتہ نمازوں اور تہجد کے پابند تھے۔ جماعتي چندوں کے ساتھ ساتھ ديگر مالي قربانيوں ميں بھي پيش پيش رہتے تھے۔ طاہر ہوميوپيتھي انسٹي ٹيوٹ ربوہ کے ليے بھي خطير رقم پيش کرنے کي توفيق پائي۔خلافت کے ساتھ محبت، اطاعت اور فدائيت کا گہرا تعلق تھا۔ مرحوم مکرم نسيم احمد باجوہ صاحب (مربي سلسلہ بيت الفتوح۔ مورڈن)کے بہنوئي تھے۔

-5مکرمہ نيلابي ين صاحبہ (مارشل آئي لينڈ)

28؍اگست 2019ء کو بقضائے الٰہي وفات پا گئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے 1987ء ميں اسلام قبول کيا اور مارشل آئي لينڈ کي ابتدائي احمدي خاتون تھيں۔ جماعتي کلاسوں ميں باقاعدہ شرکت کرتي تھيں۔ مربيان کا بہت احترام کرتي تھيں۔ غربت کے باوجود اپنے چندے باقاعدگي سے ادا کرتي تھيں۔ مرحومہ نے مارشل آئي لينڈ جماعت کي پہلي مسجد کے ليے اپني زمين جماعت کو پيش کرنے کي توفيق پائي۔ نماز سنٹر کے ليے بھي اپني زمين کا ايک حصہ وقف کيا ہوا تھا جو ابھي بھي جماعت کے زيرِ استعمال ہے۔ آپ کو تبليغ کا بہت شوق تھا اور آپ کے ذريعہ کئي افراد نے اسلام قبول کيا۔ آخري ايام تک جماعتي ريڈيو بڑي باقاعدگي سے سنا کرتي تھيں۔

-6مکرمہ بلقيس بيگم صاحبہ اہليہ مکرم مشتاق احمد صاحب (گوٹھ مولوي عطاء اللہ ضلع خير پور۔ سندھ)

26؍ جون 2019ءکو 67 سال کي عمر ميں وفات پا گئيں۔  اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے نانا حضرت چوہدري کھيون احمد صاحب اور دادا حضرت چوہدري نظام الدين صاحب دونوں حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابہ ميں سے تھے۔ مرحومہ بچپن سے ہي تہجد اور پنجوقتہ نمازوں کي پابند تھيں۔ قرآن کريم کي تلاوت بڑي باقاعدگي سے کيا کرتي تھيں۔ انتہائي ملنسار، سادہ مزاج اور حوصلہ مند خاتون تھيں۔ مالي تحريکات ميں بڑھ چڑھ کر حصہ ليتيں اور اپنے چندے بڑي فکر کے ساتھ اول وقت ميں ادا کرنے کي کوشش کرتي تھيں۔ جماعتي کاموں ميں بھي باقاعدگي سے حصہ ليتيں اور جو ذمہ داري سونپي جاتي اس کو پوري طرح ادا کيا کرتي تھيں۔ مرحومہ موصيہ تھيں۔ پسماندگان ميں پانچ بيٹياں اور ايک بيٹا شامل ہے۔ آپ کے بيٹے مکرم صباح احمد آفاق صاحب (معلم وقف جديد)آج کل کوئٹہ ميں خدمت کي توفيق پا رہے ہيں۔

-7مکرمہ رشيدہ بيگم صاحبہ اہليہ مکرم شيخ بشارت احمد عليانہ صاحب (ربوہ)

10؍اپريل 2019ء کو 77؍ سال کي عمر ميں وفات پا گئيں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کا تعلق قاديان سے تھا۔ والد کا نام مکرم چراغ دين صاحب اور والدہ کا نام مکرمہ فضل بي بي صاحبہ ہے۔ مرحومہ 2013ء سے فالج اور ديگر عوارض کي وجہ سے بيمار چلي آ رہي تھيں۔ بيماري کا لمبا عرصہ بڑے صبر و حوصلہ سے گزارا۔ ہر کسي کے دکھ سکھ ميں شريک ہونے والي، بہت مہمان نواز، ملنسار، دعا گو اور نيک خاتون تھيں۔ مرحومہ موصيہ تھيں۔ پسماندگان ميں چار بيٹياں اور تين بيٹے شامل ہيں۔

8مکرم حاجي فضل الٰہي صاحب (برمنگھم)

14؍ جولائي 2019ءکو 86؍سال کي عمر ميں بقضائے الٰہي وفات پا گئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت حاجي مياں احمد دين صاحب حضرت مسيح موعود عليہ السلام کے صحابي تھے۔ آپ 24؍سال کي عمر ميں انگلينڈ آ گئے تھے۔ يہاں آنے کے بعد مسجد دار البرکات برمنگھم کے علاوہ مختلف موقعوں پر نماياں مالي قرباني کي توفيق پائي۔ آپ کو 10بار حج بيت اللہ اور بے شمار عمرے کرنے کي سعادت ملي۔ خلافت سے بے حد پيار اور محبت کا تعلق تھا۔ بہت دعا گو، مہمان نواز، ہمدرد، نہايت خوش مزاج، صاحب رؤيا اور مخلص انسان تھے۔ ان کے پسماندگان ميں چار بيٹياں دو بيٹے اور متعدد پوتے پوتياں اور نواسے نواسياں شامل ہيں۔

اللہ تعاليٰ تمام مرحومين سے  مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہيں  اپنے پياروں کے قرب ميں جگہ دے۔ اللہ تعاليٰ ان کے لواحقين کو صبر جميل عطا فرمائے  اور ان کي خوبيوں کو زندہ رکھنے کي توفيق دے۔آمين

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button