خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمورخہ 08جولائی2019ء بروز سوموار مسجد بیت السبوح فرینکفورٹ جرمنی میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

اس وقت میں نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ ایک لمبی فہرست ہے، کہتے ہیں 38 نکاح ہیں۔ جس شوق سے مجھ سے نکاح پڑھوانے والے درخواستیں کرتے ہیں، اسی شوق سے اپنے نکاحوں اور شادیوں کو نبھایا بھی کریں۔ بہت سارےیہاں نکاح کروا لیتے ہیں۔ اس کے کچھ عرصے بعد پتہ لگتا ہے کہ اب مسئلے پیدا ہوگئے ہیں۔ پس یہ بھی دعا کریں کہ جو آپس میں رشتہ قائم کرتے ہیں، وہ قائم رہنے والے رشتے ہوں۔ برداشت کا مادہ پیدا ہو اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے والے ہوں۔ اللہ تعالی آپ کو اس کی توفیق دے۔

پہلا نکاح عزیزہ نوال ملک بنت محسن ملک صاحب (جرمنی)کا ہے جو ولیداحمد مربی سلسلہ(جرمنی)جو رشید احمد صاحب کے بیٹے ہیں، کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

دوسرا نکاح عزیزہ نائلہ محمود بنت شاہد محمود صاحب کا ہے جو عزیزم عمر رشید ملک مربی سلسلہ (جرمنی)کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔یہ وحید احمد ملک صاحب کے بیٹے ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اوراس دوران لڑکی کی طرف سے ایجاب و قبول کرنے والے سے حضور انور نے دریافت فرمایا:آپ کی بیٹی ہے؟

ان کے نفی میں جواب دینے پر حضور انور نے فرمایا:پھر یہاں غلط کیوں لکھا ہوا ہے۔ شاہد محمود کون ہیں؟

ان کے عرض کرنے پر کہ وہ نہیں آئے ۔حضور انور نے فرمایا: وہ نہیں آئے؟تو آپ وکیل ہیں لڑکی کے؟
ان کے اثبات میں جواب عرض کرنے پر حضور انور نے فرمایا:آپ کو اپنی ہمشیرہ کے وکیل کے طور پر ان کا نکاح رشید ملک کے ساتھ منظور ہے ؟

ان کے اثبات میں جواب عرض کرنے پر حضور انور نے فرمایا: نکاح فارم پر یہی لکھا ہوا ہے ؟نکاح پر اسی طرح وکیل کے طور پر نام لکھا ہوا ہے ناں؟

ان کے اثبات میں جواب عرض کرنے پر حضور انور نے فرمایا:نہیں لکھا تو بعد میں اصلاح کروا لینا ۔پھر نہ جانا۔

اس کے بعد حضور انور نے اس نکاح کے دوسرے فریق سے ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ ارسا نصیر کا ہے جو نصیر احمد صاحب زاہد کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم عدیل باسم مربی سلسلہ ہالینڈ کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایاہے۔ جو شکیل اسلم صاحب کے بیٹے ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور اس دوران لڑکے کو مخاطب کر کے فرمایا:آپ کہاں سے آئے ہیں؟ کہاں سے جامعہ پاس کیا ہے؟

دلہے کےعرض کرنے پر کہ پاکستان سے آیا ہوں۔ حضور انور نے فرمایا:اچھا !جو لوگ پاکستان سے آئے ہیں آپ ان میں سے ہیں۔ اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ رضوانہ طاہر(واقفۂ نو)کا ہےجو طاہر محمود عابد صاحب مبلغ انچارج گنی کناکری کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم شرجیل خالد (متعلم جامعہ جرمنی)کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے، جو حافظ فرید احمد خالد صاحب کے بیٹے ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور اس دوران لڑکے کےبہت آہستہ آواز میں جواب عرض کرنے پر حضور انور نے اسے مخاطب کر کے فرمایا:اونچی بولو، مربی بن رہے ہو۔ تقریر کس طرح کرو گے؟ اور پھر اگلے نکاح کا اعلان کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ دردانہ اسلم کا ہے جو محمد اسلم صاحب (پاکستان)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح عزیزم ایاز احمد ڈوگر(متعلم جامعہ احمدیہ گھانا )کے ساتھ تین ہزار یو ایس ڈالر حق مہر پر طے پایاہے، جوریاض احمد ڈوگر صاحب(مربی سلسلہ تنزانیہ )کے بیٹے ہیں۔ دونوں طرف سے وکیل مقرر کیے گئے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا: اگلا نکاح عزیز ثوبیہ اقبال (واقفۂ نو)کا ہے جوظفر اقبال ملک صاحب(ہمبرگ)کی بیٹی ہیں۔یہ عزیزم عطاء الکریم انصر (متعلم جامعہ احمدیہ جرمنی)کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔جو چوہدری سعید انصر صاحب کے بیٹے ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ رافعہ چوہدری کا ہے جو گلزار کھوکھر صاحب(ہمبرگ)کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم شمس الملک چوہدری (متعلم جامعہ احمدیہ جرمنی )ابن ظہیر الملک چوہدری کے ساتھ چار ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ زرتاب احمد کا ہےجو محمود احمد صاحب (فیصل آباد)کی بیٹی ہیں۔ اور یہ نکاح عزیز م حافظ عطاء الکافی (متعلم جامعہ احمدیہ ربوہ)کے ساتھ ایک لاکھ پچاس ہزار روپے حق مہر پر طے پایا ہے، جو رشید احمد صاحب کے بیٹے ہیں۔ دونوں کی طرف سے وکیل مقرر کیے گئے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ سیما ب خالد فاروق کاہے جو خالد محمود فاروق صاحب(فیصل آباد)کی بیٹی ہیںیہ عزیز م اطہر مقصود (متعلم جامعہ احمدیہ ربوہ)کے ساتھ ایک لاکھ روپے حق مہر پر طے پایا ہے۔ جو محمد مقصود صاحب کے بیٹے ہیں۔ دونوں کے وکیل مقرر کیے گئے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ ثناء خلیل احمد (واقفۂ نو)کا ہے جو خلیل الدین احمد صاحب (وارنس ہائم جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم طاہراحمد(واقف نو)ابن بشارت احمدصاحب(جرمنی)کے ساتھ چھے ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ خنسانوید کا ہےجو اقبال نوید صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ رازق احمد طارق (وقف نو)ابن محمود احمد طارق صاحب کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔ جوجرمنی میں رہنے والے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ ارم خان (واقفۂ نو)کا ہے جو عامر حمید خان صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم صائم احمد خان ابن عبد المجید خان صاحب(جرمنی)کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ سوسن احمد کا ہے جو عزیز احمد طاہر صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ محمد انصر خان ابن محمد احسن خان صاحب کے ساتھ نو ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ طالعہ محمود (واقفۂ نو)کا ہے جو طارق محمود صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔یہ عزیزم عبدالرحیم رشید ابن عبد الرشید صاحب کے ساتھ آٹھ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے ۔ لڑکی کے بھائی ان کے ولی ہیں، والد فوت ہو گئے ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ لبیبہ رفیق (واقفۂ نو)کا ہے جو رانا رفیق احمد صاحب(جرمنی)کی بیٹی ہیں۔یہ منیب احمد ابن نذیر احمد صاحب (جرمنی )کے ساتھ پانچ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ حنا ن ناصر کا ہے جو جاوید اقبال صاحب (جرمنی )کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح نعمان ناصر (واقف نو)ابن محمد صادق ناصر صاحب کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔ یہ بھی جرمنی کے ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ رمشا احمد بنت شفیق احمد صاحب (جرمنی) کا ہے جو محمد احسان یعقوب (واقف نو)ابن محمد یعقوب صاحب (جرمنی)کے ساتھ دس ہزار یوروحق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ تہمینہ اسلم کا ہے جو محمد اسلم صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح قاصد احمد طاہر(واقف نو)ابن مبشر احمد طاہر صاحب (جرمنی )کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ افشاں ظہیرجو ظہیر احمد صاحب (جرمنی )کی بیٹی ہیں۔ اور وجاہت احمد خان ابن بشارت احمد خان صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہرپر طے پایا ہے ۔ لڑکی کے وکیل ان کے بھائی رمیز احمد ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ رملہ ریاض کا ہے جو منیر احمد ریاض صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح ایاز محمود (واقف نو)ابن فیاض محمود صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار دو سو یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد دولہے کو مخاطب کر کے فرمایا:بڑا حساب کر کے مہر رکھا ہے اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ لیلیٰ ڈیلکلک کا ہے جو قاسم ڈیلکلک صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔او ر یہ نکاح انصر اسلام (واقف نو)کے ساتھ پندرہ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔ جو عزیز اسلم صاحب (جرمنی)کے بیٹے ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ باسمہ احمد کا ہے جو صدیق احمدڈوگر صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح ارسلان ارشد ابن ارشد محمودصاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ اشنا مشعل کا ہے جو عباس احمد صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح جلیدتبسم ابن فرید تبسم صاحب (سابق مربی سلسلہ)کے ساتھ تین ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح حانیہ تہمینہ قیصر کا ہے جو جمال احمد قیصر صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح عاقب محمود آصف ابن آصف محمود صاحب (جرمنی)کے ساتھ تیرہ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ لبنیٰ مبشر کا ہے جو ملک مبشر احمد صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح ملک منصور احمد ابن نادر حسین ملک صاحب(یوکے)کے ساتھ تیرہ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ ھبۃ الرحمٰن کا ہے جو عبد الرحمٰن صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح حسان احمد خان ابن آصف احمد خان صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ انعم بیگ کا ہے جو طارق ظہیر بیگ صاحب (جرمنی )کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح نوید احمد ابن حامد سلطان احمد صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔ لڑکی کے ولی ان کے بھائی امیر بیگ صاحب ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ نادیہ چیمہ کا ہے جو ناصر محمود چیمہ صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔یہ نکاح ابراراحمد گوندل ابن مبشراحمد گوندل صاحب (جرمنی)کے ساتھ بارہ ہزار سات سو چھیاسی یورو حق مہر پر طے پایا ہے ۔ لڑکی کے بھائی فہد محمود چیمہ ان کے ولی ہیں۔والد فوت ہو گئے ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر لڑکے کو مخاطب کر کے(حق مہر کی نسبت)فرمایا:تم تو پہلے والوں سے بھی زیادہ پکے نکلے ہو۔ اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ نایاب ملک کا ہے جو محسن ملک صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح ملک رفاقت احمد ابن ملک سعادت احمد صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلانکاح عزیزہ ازکیٰ احمد کا ہے یہ ناصر احمد صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہے۔ یہ نکاح اوصاف نویداعظم ابن چوہدری منور اعظم صاحب (جرمنی )کے ساتھ پندرہ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ مروہ احمد کا ہے جو باسط کریم صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم صارم احمد ابن طاہر احمد صاحب (جرمنی)کے ساتھ دس ہزار یوروحق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ ھالہ عارف کا ہے جو محمد عارف صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ ابرار احمد ابن غلام رسول صاحب (جرمنی)کے ساتھ آٹھ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ نیرہ نسرین کا ہے جو ابرار مبشر احمد صاحب (جرمنی )کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح عامر محمود ابن شاہد محمود صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ طیبہ ملک کا ہے جو ملک ابرار الحق صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح حسان احمد سلیمان ابن محمد اسحاق سلیمان صاحب (جرمنی)کے ساتھ دس ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ تابندہ احمد کا ہے جو عزیز احمد صاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔یہ نکاح عزیزم عاطف اشرف ابن اشرف علی صاحب (جرمنی)کے ساتھ تین ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ حرا لودھی خالد کا ہے جو محمود لودھی خالد صاحب (جرمنی )کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح محمد ناصر اقبال ابن محمد اقبال صاحب (جرمنی)کے ساتھ نو ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ تحریم احمد کا ہے جو ناصر احمد صاحب (جرمنی)کیبیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیر احمد طاہر ابن بشیر احمد طاہر صاحب (جرمنی)کے ساتھ آٹھ ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ حنا احمد کا ہے جو جمیل احمدصاحب (جرمنی)کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح منصور احمد باجوہ ابن مجید احمد باجوہ صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر تمام رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروانے سے قبل فرمایا:

اللہ تعالیٰ یہ تمام نکاح ہر لحاظ سے بابرکت کرے ۔ دعا کرلیں ۔

(مرتبہ :۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button