پریس ریلیز (Press Release)

پریس ریلیز: جماعت احمدیہ کے خلاف وفاقی وزیر کی ہرزہ سرائی، وقتی سیاسی فائدے کے لیےاحمدیوں کے خلاف نفرت پھیلانا کیا حکومتی پالیسی کا حصہ ہے؟

محبّ وطن اور پُر امن جماعت احمدیہ کے بارے میں حکومتی وزرا کی نفرت پرمبنی مہم کو بند کرایا جائے:ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان

اس تحریر کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

چناب نگر( پ ر) جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان سلیم الدین نے موجودہ سیاسی تناؤ میں وقتی سیاسی مفادات کے حصول کے لیے محب وطن اور پر امن جماعت احمدیہ کے خلاف نفرت آمیز مہم کو بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طویل عرصہ سے پاکستان میں احمدیوں کے خلاف جھوٹے اور شرانگیز بیانات دے کر ہرزہ سرائی کی جا رہی ہے جس میں گذشتہ چند مہینوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ وفاقی وزرا اور ریاستی ٹی وی چینل اس میں پیش پیش ہے۔

ترجمان نے کرتارپورراہداری کی بارے میں جھوٹے پراپیگنڈے پر وفاقی وزیر برائے پارلیمانی اموراعظم سواتی کے تبصرے کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز پر کہا کہ ’میں لعنت بھیجتا ہوں ان پہ، اور عمران خان بھی لعنت بھجتا ہے قادیانیت پہ‘۔

ترجمان جماعت احمدیہ نے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ کیا یہ حکومت کا موقف ہے جو وفاقی وزیر نے بیان کیا؟ اعظم سواتی کس کی ترجمانی کر رہے ہیں؟ وزیراعظم عمران خان اس حوالے سے اپنی اور اپنی حکومت کی پوزیشن واضح کریں۔

  ترجمان نے وفاقی وزیرکے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم  پاکستان آج کرتارپورراہداری کا افتتاح کر کے دنیا کویہ پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی حکومت اقلیتوں کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف ان کے اپنے وزیراپنے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی جانب سے محب وطن احمدیوں کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ حکومتی ارکان کی جانب سے احمدیوں کے خلاف نفرت پھیلانا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے کیونکہ اس سے قبل امام جماعت احمدیہ سے ایک جعلی خط منسوب کرنے کی کوشش کی گئی اور اس سے قبل سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی نے سالوں پرانی جھوٹی ویڈیو نشر کی۔

خدشہ ہے کہ اس نفرت آمیز مہم کے نتیجے میں احمدیوں کے خلاف پُرتشدد واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ حکومت وقت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ احمدیوں کے خلاف جاری اس جھوٹی اور بے بنیاد مہم کو روکیں جس میں ان کے وزیر بھی شامل ہیں۔###

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button