افریقہ (رپورٹس)

جماعت Pongwe(تنزانیہ) میں ’’مسجد حبیب‘‘ کا افتتاح اور ریجنل جلسہ سالانہ کا انعقاد

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کو امسال ٹانگا ریجن کی ایک جماعت Pongweمیں مسجد تعمیرکرنےکی توفیق ملی۔ الحمدللہ۔ یہ گاؤں ٹانگا شہر سے ملحقہ ہے اور یہاں 2013ء میں پہلی با ر جماعت قائم ہوئی تھی۔ ابتدامیں صدر صاحب جماعت کے گھر پر نماز سنٹر قائم ہوا۔ جس کے چند سال بعد مسجد کے لیے پلاٹ خریدا گیا اورمارچ 2017ءمیں مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب (امیر و مشنری انچارج تنزانیہ)نے دعاؤں اور صدقات کے ساتھ یہاں مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ یہ جماعت علاقہ میں اسلام اور احمدیت کی نیک نامی کا باعث ہورہی ہے ۔ احباب جماعت نے نہایت جوش و جذبہ کے ساتھ مسجد کے تعمیراتی کام میں حصہ لیا اور حال ہی میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی ہے۔ اس مسجد میں تقریباً 160؍ افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے مسجد کا نام ‘‘مسجد حبیب ’’رکھا گیا۔

مورخہ یکم ستمبر 2019ء بروز اتوار اس گاؤں کی خوبصورت نئی مسجدکے افتتاح کا پروگرام تھا۔ مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب کی قیادت میں تقریباً11 بجے جماعت کا قافلہ Pongwe گاؤں پہنچا تو گاؤں کے لوگوں نے قافلہ کا پُر جوش استقبال کیا گیا۔اس قافلہ میں ٹانگا ڈسٹرکٹ پولیس کے سب سے بڑے افسر اپنے سرکاری وفد کے ساتھ شریک تھے۔ مسجد کے احاطہ کو خوبصورت جھنڈیوں سے سجایا گیا ۔ مکرم امیر صاحب نے قطار میں کھڑے تمام احباب سے مصافحہ کیا اور مسجد کا افتتاح کرکے اجتماعی دعا کروائی۔ غیر از جماعت احباب بھی بڑی تعداد میں اس مبارک موقع پر تشریف لائے ہوئے تھے۔ مسجد کے باہر خواتین و مر دحضرات کے بیٹھنے کے لیے دو شامیانے بھی لگائے گئے تھے۔

اس مبارک موقع پرریجن کی دیگر جماعتوں کے احباب کو بھی مدعو کیا گیا اور تبلیغی و تربیتی نقطہ نظر سے ریجنل جلسہ کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم محی الدین صاحب (معلم سلسلہ)نے کی اور اس کا ترجمہ بھی پیش کیا ۔مکرم ریجنل صدر صاحب ٹانگا نے تشریف لانے والے مہمانان کوخوش آمدید کہا۔جلسہ کی مناسبت سے تین تقاریر کی گئیں جن میں مکرم آصف محمود بٹ صاحب (مبلغ سلسلہ) نے آنحضور ﷺ کی عبادات کے موضوع پر، مکرم رجب عباس مکیٹی صاحب (نیشنل سیکرٹری تحریک جدید)کی نظام خلافت کے موضوع پر تقریر کی اور مکرم شہاب احمد صاحب (مبلغ سلسلہ)کی انفاق فی سبیل اللہ کے بارہ میں تقاریر شامل ہیں۔

اس کے بعد سرکاری عہدیداران اور مذہبی سربراہان نے مختصرطور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ علاقہ کے کونسلر نے بتایا کہ یہ مسجد ہمارے لیے نہایت برکت کا باعث ہوئی ہے کیونکہ ہمارے بچے اس وقت سے یہاں پڑھنے آتے ہیں جب ابھی تعمیر بھی مکمل نہیں ہوئی تھی۔ چنانچہ مجھے اُمید ہے کہ اس کے افتتاح سے بچوں کی درس و تدریس کے مزید دروازے کھلیں گے۔ شیعہ مکتبہ فکر کے امام مکرم استاذ مانینو صابری صاحب نے اپنی طرف سے جماعت احمدیہ کو مسجد کی تعمیر پر مبارک باد دی ۔ مکرم Enock Beatus Ngonyani صاحب (ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانگا )نے اپنی تقریر میں بتایا کہ اُن کے لیے یہ پہلا موقع ہے کہ وہ مسلمانوں کی مسجد میں کسی پروگرام میں شامل ہورہے ہیں۔ جماعت احمدیہ کو وہ لمبے عرصہ سے جانتے ہیں اور مجموعی طور پر احمدیوں کے طرز عمل سے بہت خوش ہیں۔ تمام ادیان اچھے اخلاق اوربھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ اگر ہم آج کل کے نوجوانوں کو دین کی طرف لے آئیں تو معاشرہ میں جرائم کی شرح خودبخود کم ہوجائے گی۔

مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب نے اپنی تقریر میں اسلام میں مساجد کی تعمیر کی غرض و غایت بیان فرمائی اور مختصر طور پر جماعت احمدیہ کا تعارف بھی کروایا۔ آپ نے بتایا کہ جماعت احمدیہ اہل علاقہ کے لیے ‘‘محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں’’کا پیغام لے کر آئی ہے۔ اس مسجد کے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں ۔ اسی طرح آپ نے تمام حاضرین کوماہِ ستمبر کے آخر میں منعقد ہونے والے جلسہ سالانہ تنزانیہ میں شامل ہونے کی بھی دعوت دی۔اس کے بعد معزز مہمانان میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ غیراز جماعت مہمانان میں سے ایک دوست مکرم علی سالم Mgaya صاحب نے بتایا کہ میرے بچے یہاں قرآن پڑھنے آتے ہیں اور آج میں نے بھی سوچ لیا ہے کہ اس جماعت میں شامل ہوجاؤں۔ اس پروگرام میں ٹانگا ریجن کی 7 جماعتوں سے تقریباً400سے زائد افراد شامل ہوئے جن میں تقریباً 200غیر ازجماعت مہمانان بھی شامل تھے۔ دعا کے ساتھ اس جلسہ کا اختتام ہوا اور مسجد کے باہر تمام احباب کی اجتماعی تصویر بنائی گئی اور تمام حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا۔

میڈیا کے نمائندگان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ MTA افریقہ کی ٹیم نے تمام پروگرام کی ریکارڈنگ کی۔ ریڈیو Mwambao نے خبر نشر کی اور Majira اخبار میں بھی خبر شائع ہوئی۔اس موقع پر جماعتی کتب کا سٹال بھی لگایا گیا تھا اور آنے والے مہمانان میں پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس جگہ مسجد کی تعمیر اور ریجنل جلسہ سالانہ کے انعقاد کو اپنے حضور قبول فرمائے ،اس مسجد کی تعمیر کے لیے قربانی کرنے والے احباب کے اموال و نفوس میں برکت عطا فرمائے اور سعید فطرت لوگ یہاں آکر اپنی روحانی پیاس بجھا سکیں۔ آمین

(رپورٹ: محمد افضل بھٹی ۔ ریجنل مشنری ٹانگا ۔ تنزانیہ)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button