ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام (قسط نمبر 7)

خدا کی قدرتوں اور عجائبات کو محدود سمجھنا دانشمندی نہیں

’’خدا کی قدرتوں اورعجائبات کومحدودسمجھنادانشمندی نہیں وہ اپنی ماہیت نہیں جانتا اور سمجھتا اور آسمانی باتوں پر رائے زنی کرتاہےایسے ہی لوگوں کے لیے کہا

؂توکارزمیں را نکو ساختی

کہ باآسماں نیز پرداختی

انسان کو لازم ہے کہ اپنی بساط سے بڑھ کر قدم نہ مارےاکثر امراض اور عوارض کے اسباب اور علامات ڈاکٹروں کو معلوم نہیں تو کیا ایسی کمزوری پر اُسے مناسب ہےکہ وہ بساط سے بڑھ کر چلے ؟ہرگز نہیں ۔بلکہ طریق عبودیت یہی ہے کہ سُبْحٰنَکَ لَا عِلْمَ لَنَا کہنے والوں کے ساتھ ہو ۔دیکھو ستارے جو اتنے بڑے بڑے گولے ہیں۔ آسمان میں بغیر ستون کے لٹکتے ہیں ۔اور خود آسمان بغیر کسی سہارے کے ہزا رہا سال سے اسی طرح چلے آئے ہیں ۔چاند ہر روز دُھلادُھلایانکلتا ہے ۔آفتاب ہر روز طلوع ہوتاہے اور ٹھیک رفتار اور روش پر چلتا ہے ۔ہمارے کاموں میں کوئی نا کوئی غلطی ضرور ہوجاتی ہے ۔لیکن اللہ تعالیٰ کے کام دیکھو کہ یہی چاند سورج اپنے ایک ہی طریق پر چلتے ہیں …جو سورج کل طلوع ہوا تھا آج بھی وہی سورج ہے اور ایک لاتعداد زمانہ سے اسی طرح چلا آیا ہے ۔اور چلا جائے گا ۔مگر اس پر کوئی حالت تحلیل وغیرہ کی یا اثر زمانہ کا نہیں ہوتا ۔کس قدر گستاخی ہے کہ ایک کیڑے ہو کر اس رافع ذات الٰہی پر حملہ کریں اور جلدی سے حکم کر دیں کہ خدا میں طاقت نہیں ۔‘‘

*۔اس میں حضر ت مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کا یہ شعر جو کہ شیخ سعدی کا ہے استعمال کیا ہے ۔

تُوکَارِزَمِیْں رَا نِکُوسَاخْتِیْ کِہْ بَاآسِمَاںْ نِیْز پَرْدَاخْتِی

ترجمہ:۔ کیا تو نے زمینی کاموں کودرست کرلیاہے کہ آسمانی کاموں کی طرف بھی متوجہ ہوگیاہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button