متفرق شعراء

چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

مرے خدا مجھے وہ تاب بے نوائی دے

میں چُپ رہوں بھی تو نغمہ مرا سُنائی دے

گدائے کوئے سخن اور تجھ سے کیا مانگے

یہی کہ مملکت شعر کی خدائی دے

نگاہ دہر میں اہل کمال ہم بھی ہوں

جو لکھ رہے ہیں وہ دنیا اگر دکھائی دے

چھلک نہ جاؤں کہیں میں وجود سے اپنے

ہُنر دیا ہے تو پھر ظرف کبریائی دے

(عبید اللہ علیؔم)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button