جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے 95 ویں جلسہ سالانہ کا بابرکت اور کامیاب انعقاد

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کو 2؍ مئی 2019ء بروز جمعرات ملک کے شمالی علاقہ میں واقع گاؤں احمد نگر میں اپنا پچانویں واں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔ جلسہ سالانہ کے دنوں میں باجماعت نماز تہجد کا انعقاد کیا گیا۔بعد نماز فجر درس القرآن دیا گیا۔ انصار، خدام اور اطفال نے مل کر جلسہ گاہ تیار کیا اور مشن ہاؤس کو بھی سجایا۔ جلسہ کی تقاریر بنگلہ زبان میں ہوئیں۔

اس جلسہ کے لیے مہمان خصوصی اور مرکزی نمائندہ محترم مولانا احمد طارق مبشر صاحب بنگلہ ڈیسک یو کے تھے۔

یکم مئی کو مرکزی نمائندہ ، محترم نیشنل امیر صاحب ، افسر جلسہ سالانہ، افسر جلسہ گاہ اور افسر خدمت خلق نے مقام جلسہ اور تمام شعبہ جات کا معائنہ فرمایا اور قیمتی مشوروں سے نوازا۔

یہاں یہ بھی قابل ذکر ہے کہ جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے 95 ویں جلسہ سالانہ 22،23، اور 24؍فروری 2019 کو منعقد ہونے والا تھا اور اس کی تیاری بھی مکمل ہو چکی تھی۔ ماہ فروری میں منعقد ہونے والے جلسہ کے لیے مہمان خصوصی اور مرکزی نمائندہ محترم مولانا کریم الدین شاہد صاحب قادیان سے تشریف لائے تھے۔ لیکن 12؍فروری 2019ء کو رات کے وقت مخالفینِ احمدیت نے احمدنگر میں احمدیوں کے گھروںاور دکانوں کو لوٹا اور آگ لگا دی اور بہتوں کو زخمی کیا۔ پھر حکومت نے ہمارا جلسہ ملتوی کر دیا۔ ہمارے مخالف ملاؤں نے سارے ملک میں ہمارے خلاف جلسے جلوس کیے اور کہا کہ احمدیوں کا جلسہ کسی بھی صورت میں ہونے نہیں دیں گے، ہر حال میں اس کو روکنا ہے۔ حکومت اور پولیس بھی ان ملاؤں سے ڈرے ہوئے ہیں ۔ بالآخر حکومت نے ایک دن کے لیے 2مئی 2019ءکو صبح 9سے لے کے دوپہر3بجے تک صرف 6گھنٹے کے لیے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ۔ حضور پُر نور کی طرف سے ہدایات تھی کہ حکومت اگر ایک گھنٹہ کے لیے بھی اجازت دے پھر بھی جلسہ احمدنگر میں اپنے جماعتی قطعہ میں کرنا ہے۔ حکومت نے جلسہ کے دو دن پہلے ہمیں جلسہ کا اجازت نامہ دیا ہے۔ تب فوری طور پر بنگلہ دیش کی ساری جماعتوں میں اعلان کیا گیا کہ آپ لوگ جلسہ میں شمولیت کے لیے چلے آئیں۔ احباب جماعت لبیک کہہ کر جلسہ کے لیے روانہ ہو گئے۔ ہزار وں احمدی احباب خواہش کے باوجود جلسہ میں شامل نہیں ہو سکے اور انہوں نے جلسہ میں شامل نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس دفعہ مقامی جماعت کے علاوہ دوسری جماعت کی عورتوں کو جلسہ میں آنے سے منع کیا گیا تھا۔ احمدنگر اور شالشیری ، ان دو گاؤں میں قریبا 2000؍احمدی احباب و خواتین بستے ہیں۔

جلسہ کی اجازت چونکہ ایک دن کے لیے تھی اور احباب جماعت بھی فوری طور پر روانہ ہو کر چلے آئے تھے اس لیے جلسہ کے آغاز سے پہلے روز یکم مئی 2019ءبروز بدھ دن کا آغاز نماز تہجد، نماز فجر اور درس القرآن سے ہوا۔ پھر مسجد میں ہی مرکزی نمائندہ کے موجودگی میں ایک تربیتی اجلاس منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد محترم مولانا محمد سلیمان صاحب مربی سلسلہ اور محترم مولانا بشیر الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ نے قرآن مجید کا عالی مرتبہ اور محاسن اور اسلام میں مالی قربانی کی اہمیت اور نظام وصیت کے موضوع پر تقریر کی۔ مرکزسے تشریف لانے والے مولانا صاحب نے تقریر کی اور دعا کے ساتھ اجلاس ختم ہوا۔

پھر شام کو لجنہ کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس میں مرکزی نمائندہ نے لجنہ اماءللہ کی ذمہ داریوں کے بارے میں توجہ دلائی۔ اس میں 920 لجنہ کی ممبرات شامل ہوئیں۔

اس کے بعد ایک اَور اجلاس منعقد ہوا۔ اس میں مکرم منادل فہاد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش اور پروفسر عبد اللہ شمس بن طارق صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے قیام نماز کی حقیقت اور ہماری ذمہ داریاں اور دور حاضر میں سوشل میڈیا اور احمدی بچوں کی ذمہ داری اس موضوع پر تقریر کی۔ آخر پر مرکزی نمائندہ نے ہماری ذمہ داریوں کے بارے میں تقریر کی۔

جلسہ سالانہ کا دن

2؍مئی 2019ء بروز جمعرات کو دن کا آغاز نماز تہجد ، نماز فجر اور درس قرآن سے ہوا۔ پھر صبح 8:30بجے پرچم کشائی اور دعا سے اس بابرکت جلسہ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ صبح 9 بجے مرکزی نمائندہ کے صدارت میں جلسہ کا اجلاس شروع ہوا اور دوپہر 3 بجے اجلاس اختتام کو پہنچا۔ تلاوت قرآن کریم مولانا محمد صلاح الدین صاحب مربی سلسلہ نے کی اور مکرم قاسم حسین پیاس صاحب نے نظم پڑھی۔ نظم کے بعد مولانا احمد طارق مبشر نے افتتاحی خطاب فرمایا، خطاب کے بعد دعا کرائی۔ اس کے بعد دوسری تقاریریں ہوئیں۔ پھر محترم الحاج مولانا صالح احمد صاحب مربی سلسلہ نے بعنوان سیرت سرور کونین آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے موضوع پر تقریر کی ۔ بعدہ مکرم سلطان محمود انور صاحب مربی سلسلہ نے نظم پیش کی۔ اس کے بعد مولانا شیخ شریف احمد صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا اپنے آقا و مطاع آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم سے عشق کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم مولانا شاہ محمد نور الامین صاحب مربی سلسلہ نے وفات حضرت عیسی علیہ السلام اور صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر تقریر کی۔ بعدہ مکرم مولانا عبد الاول خان چودھری صاحب مبلغ انچارج بنگلہ دیش نے خلافت علیٰ منہاج النبوت مسلمانوں کی یکجہتی کا واحد ذریعہ کے موضوع پر تقریر کی۔

پھر30؍منٹ کے ایک چھوٹا سا وقفہ ہوا۔ اس دوران شاملینِ جلسہ کی خدمت میں ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔
وقفہ کے بعد مکرم ایس ایم محمود الحق صاحب نے ایک نظم پیش کی۔ اس کے بعد مکرم مولانا شیخ مستفیض الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ نے خاتم النبین کے فیوض و برکت کے موضوع پر تقریر کی۔ پھر مکرم احمد تبشیر چودھری صاحب صدر مجلس انصار اللہ اور افسر جلسہ سالانہ نے بنی نوع انسان کی خدمت میں احمدیہ جماعت کے اہم کردار اس موضوع پر تقریر کی۔ بعدہٗ جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش کے طلباء پر مشتمل ایک گروپ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تحریر کردہ قصیدہ پیش کیا۔ اس کے بعد پروفسر میر مبشر عالی صاحب نائب نیشنل امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے عالمی امن و امان کے قیام کے سلسلہ میں احمدیہ خلافت کے اہم کردار کے موضوع پر تقریر کی۔ پھر آخر پر محترم مبشر الرحمٰن صاحب نیشنل امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے موجودہ حالات اور جماعت احمدیہ بنگلہ دیش ترقیات کی منازل طے کرتے ہوئے کے موضوع پر تقریر کی۔ پھر اختتامی تقریر مکرم صدر مجلس و مہمان خصوصی، مرکزی نمائندہ مولانا احمد طارق مبشر صاحب یوکے نے کی جس کے بعد اختتامی اجتماعی دعا کروائی اور یوں یہ بابرکت جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

نماز ظہر و عصر اور دو پہر کے کھانے کے بعد شاملین جلسہ اپنی اپنی منزلوں کو واپس روانہ ہو گئے۔
ہر ایک نے بڑی توجہ سے جلسہ سنا اور فائدہ اٹھایا۔

حاضری :امسال اس جلسہ سالانہ میں بنگلہ دیش کے طول و عرض سے کل 92 جماعتوں کے 3665؍افراد جن میں سے 2565 مرد اور 1100 خواتین تھیں شامل ہوئے۔

ایم ٹی اے : جلسہ سالانہ بنگلہ دیش کے لیے ایم ٹی اے بنگلہ دیش کی ٹیم نے بڑی محنت سے تمام جلسہ کی کارروائی کو کوریج دی اور اسے یوٹیوب پر براہ راست نشر کیا گیا۔ جو احباب جلسہ میں تشریف نہ لا سکے وہ براہ راست یو ٹیوب کے ذریعہ جلسہ میں شامل ہوئے اور ساری دنیا کے احمدی احباب خاص طور پر بنگالی احمدیوں نے اس جلسے سے فیض اٹھایا۔

اس جلسہ کی تیاری، دوران جلسہ اور پھر بعد میں جلسہ وائنڈ اَپ میں مقامی جماعت اور جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش کے طلباء کو مسلسل وقار عمل کرنے کی توفیق ملی۔ اللہ تعالیٰ تمام خدمت کرنے والوں کی کوششوں کو مثمربثمرات حسنہ بنائے اور ہماری ستاری فرماتے ہوئے اپنے فضلوں سے نوازے۔ آمین۔

( رپورٹ : نوید احمد لیمن، مربی سلسلہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button